مندرجات کا رخ کریں

"زنجیر زنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 47: سطر 47:
عراق میں بھی تقریبا ایران کے طرز پر زنجیرزنی ہوتی ہے۔ زنجیرزنی کرنے والے سب کالے کپڑوں میں ملبوس ہوتے ہیں اور صرف پیٹھ اور کاندا ننگا ہوتا ہے یوں ننگے بدن پر زنجیرزنی کی جاتی ہے۔ کاظمین میں مستطیل یا دائرے کی صورت میں دستے حرم کے اردگرد حرکت کرتے ہیں ان دستوں میں نوحے کے ساتھ ڈھول، جھانجھ اور بانسری بجائے جاتے ہیں۔ <ref>ابراہیم حیدری، تراژدی کربلا، ترجمہ علی معموری و محمدجواد معموری، ص ۱۱۴</ref> بعض اوقات زنجیروں کے آخری سرے پر چھوٹے چھوٹے چاقوں یا بلیڈ وغیره باندھی جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ درد و رنج تحمل کر کے اہل بیت کے ساتھ اظہار ہمدردی کی جا سکے۔<ref>ابراہیم حیدری، تراژدی کربلا، ترجمہ علی معموری و محمدجواد معموری، ص ۱۱۵</ref>
عراق میں بھی تقریبا ایران کے طرز پر زنجیرزنی ہوتی ہے۔ زنجیرزنی کرنے والے سب کالے کپڑوں میں ملبوس ہوتے ہیں اور صرف پیٹھ اور کاندا ننگا ہوتا ہے یوں ننگے بدن پر زنجیرزنی کی جاتی ہے۔ کاظمین میں مستطیل یا دائرے کی صورت میں دستے حرم کے اردگرد حرکت کرتے ہیں ان دستوں میں نوحے کے ساتھ ڈھول، جھانجھ اور بانسری بجائے جاتے ہیں۔ <ref>ابراہیم حیدری، تراژدی کربلا، ترجمہ علی معموری و محمدجواد معموری، ص ۱۱۴</ref> بعض اوقات زنجیروں کے آخری سرے پر چھوٹے چھوٹے چاقوں یا بلیڈ وغیره باندھی جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ درد و رنج تحمل کر کے اہل بیت کے ساتھ اظہار ہمدردی کی جا سکے۔<ref>ابراہیم حیدری، تراژدی کربلا، ترجمہ علی معموری و محمدجواد معموری، ص ۱۱۵</ref>


===پاکستان اور ہندوستان میں===<!--
===پاکستان اور ہندوستان میں===
این مراسم اگر چہ در گذشتہ، با ہمان شیوہ ای کہ در ایران رواج داشت، برگزار میگردید اما بعدہا مردم پاکستان و ہندوستان تغییراتی در آن ایجاد کردہ و بہ انتہای زنجیر تیغ و چاقو اضافہ کردند. تیغ‌زنان بر این باورند کہ چون [[اویس قرنی]]، دندان خود را فدای رسول خدا نمود، آنان نیز مجازند کہ خون خود را برای [[امام حسین]] بریزند.<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref>  
[[ملف:زنجیرزنی.jpg|تصغیر|برصغیر پاک و ہند میں زنجیرزنی کا ایک منظر]]
برصغیر پاک و ہند میں بھی گذشتہ ادوار میں ایران اور عراق میں رائج طریقے سے زنجیرزنی کی جاتی تھی لیکن بعد میں ان علاقوں میں زنجیرزنی کی نوعیت میں تبدیلی آئی اور مذکورہ زنجیروں کے آخری سروں پر تیز تھار چاقو وصل کر کے ایک مخصوص زنجیر ایجاد کیا۔ اس طرح کے زنجیروں کا استعمال کرنے والوں کا خیال ہے کہ چونکہ [[اویس قرنی]] نے پیغمبر اکرم(ع) کی مصیبت میں اپنا دانت توڑ دیا تھا لہذا اسی کو مبنا قرار دیتے ہوئے یہ لوگ [[امام حسین(ع)]] اور آپ کے اعوان و انصار کی یاد میں اس قسم کے افعال انجام دیتے ہیں۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref>  


زنجیرزنی در ہمہ ی شہرہای پاکستان برپا شدہ و حتی برخی جوانان اہل سنت و مسیحی اہل این کشور در این مراسم شرکت می‌کنند.<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref> در پاکستان رسم است کہ زن و مردی کہ فرزند ندارند، نذر می‌کنند اگر خداوند بہ آنان فرزند پسر دہد، ہر سال او را در مراسم زنجیرزنی امام حسین شرکت دہند.<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۱</ref>
پاکستان کے اکثر شہروں میں ایام عزا خاص کر عاشورا کے دن زنجیرزنی کی جاتی ہے اور بعض علاقوں میں اہل سنت اور عیسائی جوان بھی ان مراسم میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref> پاکستان میں یہ رسم ہے کہ جس جوڑے کو اولاد نہیں ہوتی وہ یہ نذر کرتے ہیں کہ اگر خدا نے انہیں اولاد کی نعمت سے نوازا تو وہ اسے ہر سال امام حسین(ع) کے نام پر برپا ہونے والی زنجیرزنی کے مراسم میں شرکت کرائیں گے۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۱</ref>


==زنجیرزنی کے مخالفین==
==زنجیرزنی کے مخالفین==<!--
اگرچہ غالب فقہا زنجیرزنی را جایز شمردہ‌اند<ref>برای نمونہ:  وقفۃ مع رسالۃ التنزيہ وآثارہا في المجتمع، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج۱، ص ۴۲-۴۵</ref>، اما گروہی از فقہا زنجیرزنی را ہمانند [[قمہ‌زنی]] تحریم کردہ‌اند.
اگرچہ غالب فقہا زنجیرزنی را جایز شمردہ‌اند<ref>برای نمونہ:  وقفۃ مع رسالۃ التنزيہ وآثارہا في المجتمع، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج۱، ص ۴۲-۴۵</ref>، اما گروہی از فقہا زنجیرزنی را ہمانند [[قمہ‌زنی]] تحریم کردہ‌اند.
*[[سید ابوالحسن اصفہانی]]: اصفہانی در فتوایی قمہ‌زنی، زنجیرزنی و... را تحریم کرد. «بہ كار بردن شمشیرہا (قمہ‌زنی) و زنجیرہا و طبل‌ہا و بوق‌ہا و كارہایى مانند این امور كہ امروزہ در دستہ‌ہاى عزادارى و در روز عاشورا معمول است ہمہ حرام و غیر شرعى است» <ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج٢، ص٣٣١؛جعفر خلیلی ہكذا عرفتہم ١: ٢٠٧.</ref>
*[[سید ابوالحسن اصفہانی]]: اصفہانی در فتوایی قمہ‌زنی، زنجیرزنی و... را تحریم کرد. «بہ كار بردن شمشیرہا (قمہ‌زنی) و زنجیرہا و طبل‌ہا و بوق‌ہا و كارہایى مانند این امور كہ امروزہ در دستہ‌ہاى عزادارى و در روز عاشورا معمول است ہمہ حرام و غیر شرعى است» <ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج٢، ص٣٣١؛جعفر خلیلی ہكذا عرفتہم ١: ٢٠٧.</ref>
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم