مندرجات کا رخ کریں

"زنجیر زنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 53: سطر 53:
پاکستان کے اکثر شہروں میں ایام عزا خاص کر عاشورا کے دن زنجیرزنی کی جاتی ہے اور بعض علاقوں میں اہل سنت اور عیسائی جوان بھی ان مراسم میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref> پاکستان میں یہ رسم ہے کہ جس جوڑے کو اولاد نہیں ہوتی وہ یہ نذر کرتے ہیں کہ اگر خدا نے انہیں اولاد کی نعمت سے نوازا تو وہ اسے ہر سال امام حسین(ع) کے نام پر برپا ہونے والی زنجیرزنی کے مراسم میں شرکت کرائیں گے۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۱</ref>
پاکستان کے اکثر شہروں میں ایام عزا خاص کر عاشورا کے دن زنجیرزنی کی جاتی ہے اور بعض علاقوں میں اہل سنت اور عیسائی جوان بھی ان مراسم میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۲</ref> پاکستان میں یہ رسم ہے کہ جس جوڑے کو اولاد نہیں ہوتی وہ یہ نذر کرتے ہیں کہ اگر خدا نے انہیں اولاد کی نعمت سے نوازا تو وہ اسے ہر سال امام حسین(ع) کے نام پر برپا ہونے والی زنجیرزنی کے مراسم میں شرکت کرائیں گے۔<ref>صفیہ رضایی، عزاداری امام حسین در جہان، ص ۱۰۱</ref>


==زنجیرزنی کے مخالفین==<!--
==زنجیرزنی کے مخالفین==
اگرچہ غالب فقہا زنجیرزنی را جایز شمردہ‌اند<ref>برای نمونہ:  وقفۃ مع رسالۃ التنزيہ وآثارہا في المجتمع، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج۱، ص ۴۲-۴۵</ref>، اما گروہی از فقہا زنجیرزنی را ہمانند [[قمہ‌زنی]] تحریم کردہ‌اند.
اگرچہ اکثر فقہاء زنجیرزنی کو جائز سمجھتے ہیں<ref> وقفۃ مع رسالۃ التنزيہ وآثارہا في المجتمع، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج۱، ص ۴۲-۴۵</ref>، لیکن بعض فقہاء زنجیرزنی کو بھی [[قمہ‌زنی]] کی طرح حرام سمجھتے ہیں:
*[[سید ابوالحسن اصفہانی]]: اصفہانی در فتوایی قمہ‌زنی، زنجیرزنی و... را تحریم کرد. «بہ كار بردن شمشیرہا (قمہ‌زنی) و زنجیرہا و طبل‌ہا و بوق‌ہا و كارہایى مانند این امور كہ امروزہ در دستہ‌ہاى عزادارى و در روز عاشورا معمول است ہمہ حرام و غیر شرعى است» <ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج٢، ص٣٣١؛جعفر خلیلی ہكذا عرفتہم ١: ٢٠٧.</ref>
*[[سید ابوالحسن اصفہانی]]: آپ نے اپنے ایک فتوا میں قمہ‌زنی اور زنجیرزنی وغیره کو حرام قرار دیا؛ "تلوار(قمہ‌)، زنجیر، ڈھول، بانسری اور اس طرح کی دوسری چیزیں جو آجکل عزاداری میں استعمال کی جاتی ہیں یہ سب کے سب حرام ہیں"۔<ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج٢، ص٣٣١؛جعفر خلیلی ہكذا عرفتہم ١: ٢٠٧.</ref>


*[[سید محسن امین]]: در کتاب التنزیہ لاعمال الشبیہ، زنجیززنی را ہمردیف قمہ‌زنی قرار می‌دہد و قائل بہ تحریم است.<ref>سید محسن امین، التنزيہ لأعمال الشبيہ، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج ٢، ص١٧١</ref> در این رسالہ بہ میرزای شیرازی حرمت لطم را در صورتی کہ موجب سرخ‌شدن شود، نسبت می‌دہد.<ref>سید محسن امین، التنزيہ لأعمال الشبيہ، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج ٢، ص۲۳۶</ref>
*[[سید محسن امین]]: کتاب التنزیۃ لاعمال الشبیۃ میں زنجیززنی کو قمہ‌زنی کی طرح قرار دیتے ہوئے اس کی حرمت کے قائل ہیں۔<ref>سید محسن امین، التنزيہ لأعمال الشبيہ، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج ٢، ص١٧١</ref> اسی رسالے میں میرزای شیرازی کی طرف نسبت دیتے ہیں کہ انہوں نے فتوا دیا ہے کہ عزاداری میں اپنے آپ کو اس طرح مارنا جس کی وجہ وہ جگہ سرخ ہو جائے تو یہ حرام ہے۔<ref>سید محسن امین، التنزيہ لأعمال الشبيہ، ضمن رسائل الشعائر الحسینیۃ، ج ٢، ص۲۳۶</ref>


*[[سید ہبۃ الدین شہرستانی]]: این فتوا در مناطقی مؤثر افتاد؛ اما اعتراض‌ہایی را نیز برانگیخت. <ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج١٠، ص٢٦١؛ جعفر خلیلی، ہكذا عرفتہم، ج ٢، ص ٢١٢.</ref>
*[[سید ہبۃ الدین شہرستانی]]: آپ کا زنجیرزنی کی حرمت کے حوالے سے دیا گیا فتوا بعض مناطق میں مؤثر ثابت ہوا لیکن بعض علاقوں میں اس پر اعتراض بھی کیا گیا۔ <ref>سید محسن امین، أعيان الشيعۃ ج١٠، ص٢٦١؛ جعفر خلیلی، ہكذا عرفتہم، ج ٢، ص ٢١٢.</ref>
-->


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم