گمنام صارف
"آیات حجاب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←متن و ترجمہ
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
{| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | {| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | ||
| | | | ||
::<font color=green>{{حدیث|وَ قُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ یغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَ یحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَ لَایبْدِینَ زِینَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَیٰ جُیوبِهِنَّ وَ لَایبْدِینَ زِینَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ﴾﴿وَ لَایضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِیعْلَمَ مَا یخْفِینَ مِن زِینَتِهِنَّ وَ تُوبُوا إِلَی اللهِ جَمِیعًا أَیهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴿۳۱﴾}}</font> | |||
اور ایمان والی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو جگہ اس میں سے کھلی رہتی ہے، اور اپنے ڈوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں، اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر اپنے | :اور ایمان والی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو جگہ اس میں سے کھلی رہتی ہے، اور اپنے ڈوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں، اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہر یا اپنے باپ یا خاوند کے باپ۔ اور اپنے پاؤں کو زمین پر زور سے نہ ماریں کہ ان کا مخفی زیور معلوم ہو جائے، اور اے مومنو! تم سب اللہ کے سامنے توبہ کرو تا کہ تم نجات پاؤ۔ | ||
|} | |} | ||
===سورہ احزاب کی آیت | ===سورہ احزاب کی آیت 59=== | ||
{| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | {| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | ||
| | | | ||
:::<font color=green>{{حدیث|يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥٩﴾}}</font> | |||
اے نبی(ص)! آپ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور (عام) اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ (باہر نکلتے وقت) اپنے اوپر چادر (بطور گھونگھٹ) لٹکا لیا کریں یہ طریقہ قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور ستائی نہ جائیں اور اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے۔ | : اے نبی(ص)! آپ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور (عام) اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ (باہر نکلتے وقت) اپنے اوپر چادر (بطور گھونگھٹ) لٹکا لیا کریں یہ طریقہ قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور ستائی نہ جائیں اور اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے۔ | ||
|} | |} | ||
اس آیت کے نازل ہونے سے [[پیغمبر(ص)]] کی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں کو حکم دیا گیا کہ اپنے آپ کو (جلباب) سے ڈھانپیں {{حدیث|یُدْنینَ عَلَیہِنَّ مِن جَلابیبِہِنَّ}} تا کہ پہچانی نہ جائیں اور انہیں اذیت نہ پہنچائی جائے۔ اہل لغت اور مفسرین نے جلباب کے لئے مختلف معانی ذکر کئے ہیں جو درج ذیل ہیں: چادر کی طرح ایک کپڑا جو سر سے پاؤں تک ڈھانپ دے، کھلا لباس جو عورتیں کپڑوں کے اوپر سے پہنتی ہیں جس سے سارا بدن چھپ جاتا ہے، ملحفہ، مقنعہ یا شال جو کہ عورت کے سر اور منہ کو چھپا دے۔<ref>ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیہ، بیروت، ۱۴۱۲.</ref> آیت میں مذکور حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ جلباب سے مراد (چادر یا ملحفہ) ہوگا۔<ref>علی اکبر سیفی مازندرانی، دلیل تحریرالوسیلہ، ج۶، ص۲۹-۳۰، (تہران): مؤسسہ تنظیم و نشر آثار الامام الخمینی، (بی تا)؛ محمد تقی بن مقصود علی مجلسی، روضة المتقین فی شرح مَن لا یحضُرُہ الفقیہ، ج۸، ص۳۵۳، چاپ حسین موسوی کرمانی و علی پناہ اشتہاردی، قم، ۱۴۰۶-۱۴۱۳ق.</ref> | اس آیت کے نازل ہونے سے [[پیغمبر(ص)]] کی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں کو حکم دیا گیا کہ اپنے آپ کو (جلباب) سے ڈھانپیں {{حدیث|یُدْنینَ عَلَیہِنَّ مِن جَلابیبِہِنَّ}} تا کہ پہچانی نہ جائیں اور انہیں اذیت نہ پہنچائی جائے۔ اہل لغت اور مفسرین نے جلباب کے لئے مختلف معانی ذکر کئے ہیں جو درج ذیل ہیں: چادر کی طرح ایک کپڑا جو سر سے پاؤں تک ڈھانپ دے، کھلا لباس جو عورتیں کپڑوں کے اوپر سے پہنتی ہیں جس سے سارا بدن چھپ جاتا ہے، ملحفہ، مقنعہ یا شال جو کہ عورت کے سر اور منہ کو چھپا دے۔<ref>ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیہ، بیروت، ۱۴۱۲.</ref> آیت میں مذکور حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ جلباب سے مراد (چادر یا ملحفہ) ہوگا۔<ref>علی اکبر سیفی مازندرانی، دلیل تحریرالوسیلہ، ج۶، ص۲۹-۳۰، (تہران): مؤسسہ تنظیم و نشر آثار الامام الخمینی، (بی تا)؛ محمد تقی بن مقصود علی مجلسی، روضة المتقین فی شرح مَن لا یحضُرُہ الفقیہ، ج۸، ص۳۵۳، چاپ حسین موسوی کرمانی و علی پناہ اشتہاردی، قم، ۱۴۰۶-۱۴۱۳ق.</ref> | ||
===سورہ احزاب کی آیت | ===سورہ احزاب کی آیت 53=== | ||
{| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | {| class="wikitable" style="background:#EBF0EB; font-size:85%; border:5px;" | ||
سطر 46: | سطر 46: | ||
اور جب تم ان (ازواجِ نبیؐ) سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو۔ یہ (طریقۂ کار) تمہارے اور ان کے دلوں کیلئے پاکیزگی کا زیادہ باعث ہے۔ | اور جب تم ان (ازواجِ نبیؐ) سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو۔ یہ (طریقۂ کار) تمہارے اور ان کے دلوں کیلئے پاکیزگی کا زیادہ باعث ہے۔ | ||
|} | |} | ||
اس [[آیت]] میں بھی چونکہ حجاب کا لفظ ذکر ہوا ہے اس لئے یہ | اس [[آیت]] میں بھی چونکہ حجاب کا لفظ ذکر ہوا ہے اس لئے یہ آیت حجاب سے مشہور ہے اور اس میں حجاب کا حکم [[انبیاء|پیغبروں]] کی بیویوں کے لئے مخصوص ہے اور دوسری [[مسلمان]] عورتوں کو شامل نہیں ہوتا لیکن بعض [[اہل سنت]] فقہاء اس آیت کو عام سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حجاب کا حکم تمام مسلمان عورتوں کے لئے ہے۔<ref> محمد بن احمد اسماعیل مقدم، ادلة الحجاب، ج۱، ص۲۵۱-۲۶۹، اسکندریہ ۱۴۲۵/۲۰۰۵.</ref> | ||
خمر، خمار کی جمع ہے، جس کے معنی عورتوں کا مقنعہ یا شال ہے۔<ref> طبرسی، تفسیر مجمع البیان، ذیل آیہ؛ ابن منظور، لسان العرب، ذیل «خمر».</ref> حدیثی اشارات اور مفسرین کی گزارشات کے مطابق، اس آیت کے نزول سے پہلے عورتیں اپنی شال کو کانوں کے پیچھے سے گزار کر اپنی پشت پر ڈالتی تھیں، جیسے کہ کان اور گردن نظر آتا تھا۔ اس آیت میں ان کو حکم دیا گیا کہ اپنے ڈوپٹوں کو ایسے طریقے سے کرو کہ تمہارے سینے اور گردن ڈھانپی جائے، یعنی دائیں اور بائیں دونوں طرف سے ڈوپٹے کو آگے لائیں تا کہ ساری جگہ ڈھانپی جائے۔<ref>محمد حسین طباطبائی، المیزان، ذیل آیہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ طبری، جامع، ذیل آیہ.</ref> فی الواقع عورتیں اپنے سر کے بالوں کو ڈھانپتی تھیں اور اس آیت میں اس کے علاوہ | خمر، خمار کی جمع ہے، جس کے معنی عورتوں کا مقنعہ یا شال ہے۔<ref> طبرسی، تفسیر مجمع البیان، ذیل آیہ؛ ابن منظور، لسان العرب، ذیل «خمر».</ref> حدیثی اشارات اور مفسرین کی گزارشات کے مطابق، اس آیت کے نزول سے پہلے عورتیں اپنی شال کو کانوں کے پیچھے سے گزار کر اپنی پشت پر ڈالتی تھیں، جیسے کہ کان اور گردن نظر آتا تھا۔ اس آیت میں ان کو حکم دیا گیا کہ اپنے ڈوپٹوں کو ایسے طریقے سے کرو کہ تمہارے سینے اور گردن ڈھانپی جائے، یعنی دائیں اور بائیں دونوں طرف سے ڈوپٹے کو آگے لائیں تا کہ ساری جگہ ڈھانپی جائے۔<ref> محمد حسین طباطبائی، المیزان، ذیل آیہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ طبری، جامع، ذیل آیہ.</ref> فی الواقع عورتیں اپنے سر کے بالوں کو ڈھانپتی تھیں اور اس آیت میں اس کے علاوہ ان کو گردن اور سینے کو ڈھانپنے کا حکم بھی دیا گیا ہے اور چہرے کو چھپانے کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔<ref> ابن حزم، المُحلّی، ج۳، ص۲۱۶، چاپ احمد محمد شاکر، بیروت: دار الآفاق الجدیدة، (بی تا)؛ محسن حکیم، مستمسک العروة الوثقی، ج۵، ص۲۴۳، چاپ افست قم، ۱۴۰۴ق؛ محسن حکیم، مستمسک العروة الوثقی، ج۱۴، ص۲۸، چاپ افست قم، ۱۴۰۴ق.</ref> | ||
==حجاب کا واجب ہونا== | ==حجاب کا واجب ہونا== |