مندرجات کا رخ کریں

"کشف المراد فی شرح تجرید الاعتقاد (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 36: سطر 36:
# '''اثبات آفریدگار''': اس میں 3 فصل ہیں: وجود [[خدا]]، [[صفات خدا]]، افعال خدا۔
# '''اثبات آفریدگار''': اس میں 3 فصل ہیں: وجود [[خدا]]، [[صفات خدا]]، افعال خدا۔
# '''نبوت''': اس حصے میں [[نبوت]] سے متعلق 7 مسائل پر بحث کی گئی ہے؛ من جملہ ان میں: [[بعثت]] کی ضرورت، [[عصمت]] کی ضرورت،  [[پیغمبر]] کی سچائی کو ثابت کرنے کا طریقہ اور [[حضرت محمدؐ]] کی [[نبوت]]۔
# '''نبوت''': اس حصے میں [[نبوت]] سے متعلق 7 مسائل پر بحث کی گئی ہے؛ من جملہ ان میں: [[بعثت]] کی ضرورت، [[عصمت]] کی ضرورت،  [[پیغمبر]] کی سچائی کو ثابت کرنے کا طریقہ اور [[حضرت محمدؐ]] کی [[نبوت]]۔
# '''امامت''': اس حصے میں 9 مسائل بیان ہوئے ہیں؛ ان میں [[امام]] کا انتخاب خدا پر واجب ہونا، [[عصمت امام]] کی ضرورت، امام کا دوسروں سے افضل ہونا، امام پر نص، پیغمبر اکرمؐ کے بعد [[حضرت علیؑ]] کا بلافصل امام ہونا، دوسرے [[صحابہ]] پر [[افضلیت امام علی|امام علی کا افضل]] ہونا اور [[شیعہ|شیعوں]] کے دوسرے [[ائمہ]] کی [[امامت]]۔
# '''امامت''': اس حصے میں 9 مسائل بیان ہوئے ہیں؛ ان میں [[امام]] کا انتخاب خدا پر واجب ہونا، [[عصمت امام]] کی ضرورت، امام کا دوسروں سے افضل ہونا، امام پر نص، پیغمبر اکرمؐ کے بعد [[حضرت علیؑ]] کا بلافصل امام ہونا، دوسرے [[صحابہ]] پر [[افضلیت امام علی|امام علی کا افضل ہونا]] اور [[شیعہ|شیعوں]] کے دوسرے [[ائمہ]] کی [[امامت]]۔
# '''معاد''': اس حصے میں 16 مسائل پر بحث کی گئی ہے جن میں سے بعض یہ ہیں: [[آخرت]] کا ممکن ہونا، [[معاد جسمانی]]، [[احباط]]  و [[تکفیر]]، [[شفاعت]]، [[توبہ]] اور [[عذاب قبر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: علامہ حلی، کشف‌المراد، ۱۴۱۷ق، ص۵۸۱-۵۹۲۔</ref>
# '''معاد''': اس حصے میں 16 مسائل پر بحث کی گئی ہے جن میں سے بعض یہ ہیں: [[آخرت]] کا ممکن ہونا، [[معاد جسمانی]]، [[احباط]]  و [[تکفیر]]، [[شفاعت]]، [[توبہ]] اور [[عذاب قبر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: علامہ حلی، کشف‌المراد، ۱۴۱۷ق، ص۵۸۱-۵۹۲۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم