مندرجات کا رخ کریں

"برزخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,703 بائٹ کا اضافہ ،  24 اگست 2020ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:
برزخ میں [[شفاعت]] کے امکان اور عدم امکان کے بارے میں بھی محققین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے: بعض شفاعت کے دائرہ کار کو [[قیامت]] اور برزخ دونوں قرار دیتے ہیں؛ جبکہ بعض اسے صرف قیامت کے دن منحصر سمجھتے ہیں۔
برزخ میں [[شفاعت]] کے امکان اور عدم امکان کے بارے میں بھی محققین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے: بعض شفاعت کے دائرہ کار کو [[قیامت]] اور برزخ دونوں قرار دیتے ہیں؛ جبکہ بعض اسے صرف قیامت کے دن منحصر سمجھتے ہیں۔


==برزخ کیا ہے==
==مفہوم‌شناسی==
برزخ کا لفظی معنی دو چیزوں کے درمیان فاصلہ<ref>المفردات في غريب القرآن، ذیل ماده برزخ؛ النهایة فی غریب الحدیث، ج۱، ص۱۱۸</ref>اور اصطلاح میں، دنیوی زندگی کے خاتمے (موت) اور اخروی زندگی کے آغاز کے درمیان والے فاصلے کو برزخ کہتے ہیں. عالم مذکور کو اس لئے برزخ کہا ہے کیونکہ یہ دنیا اور آخرت کے درمیان واسطہ ہے.<ref>ج۱۴، ص۳۱۵</ref>اس عالم کو عالم قبر اور عالم مثال بھی کہا گیا ہے.<ref>شرح فصوص‌الحكم ، ص‌۹۷ - ۱۰۲</ref>
برزخ دو چیزوں کے درمیانی فاصلے اور حائل کو کہا جاتا ہے<ref>راغب اصفہانی، المفردات فی غریب القرآن، ذیل مادہ «برزخ»؛ النہایۃ فی غریب الحدیث، ۱۳۶۷ش، ج۱، ص۱۱۸۔</ref> اور اصطلاح میں دنیا اور قیامت کے درمیانی فاصلے کو برزخ کہا جاتا ہے جس کا آغاز موت اور [[قبض روح]] سے ہوتا ہے اور [[قیامت]] برپا ہونے تک باقی رہتا ہے۔<ref>سبحانی، الإلہيات على ہدى الكتاب و السنۃ و العقل‏، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۲۳۳-۲۳۴؛ محسنی دایکندی، برزخ و معاد از دیدگاہ قرآن و روایات، انتشارات مجمع جہانی شیعہ شناسی، ص۳۲۔</ref>
 
برزخ کا لفظ [[قرآن]] کریم میں تین بار تکرار ہوا ہے<ref> سورہ فرقان، آیہ۵۳؛ سورہ الرحمن، آیہ۲۰؛ سورہ مؤمنون، آیہ۱۰۰۔</ref> لیکن صرف سورہ مومنون کی آیت نمبر 100 میں اس کے اصطلاحی معنی میں استعمال ہوا ہے<ref>{{حدیث|حَتَّى إِذَا جَاء أَحَدَہُمُ الْمَوْتُ قَالَ رَبِّ ارْجِعُونِ لَعَلِّی أَعْمَلُ صَالِحًا فِیمَا تَرَكْتُ كَلَّا إِنَّہَا كَلِمَۃٌ ہُوَ قَائِلُہَا وَمِن وَرَائِہِم بَرْزَخٌ إِلَى یوْمِ یبْعَثُونَ}}۔</ref>۔ اس [[آیت]] میں موت کے وقت بعض افراد کی طرف سے دنیا میں دوبارہ پلٹائے جانے کے درخواست کے جواب میں [[خدا]] کا ارشاد ہوتا ہے کہ یہ لوگ [[قیامت]] تک برزخ میں رہیں گے۔<ref>محسنی دایکندی، برزخ و معاد از دیدگاہ قرآن و روایات، انتشارات مجمع جہانی شیعہ شناسی، ص۳۳۔</ref>
 
[[احادیث]] میں لفظ برزخ [[دنیا]] اور [[آخرت]] کے درمیانی فاصلے کے معنی میں آیا ہے؛ چنانچہ [[امام صادقؑ]] سے مروی ایک حدیث میں قیامت کے دن تمام حقیقی [[شیعہ|شیعوں]] کے لئے بہشت کی بشارت دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ: {{حدیث|واللہِ اَتَخَوفُ علیکم فی‌البرزخ|ترجمہ= خدا کی قسم برزخ میں تمہارے لئے کوئی خوف نہیں ہے}}۔ اس کے بعد راوی کے برزخ سے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں فرماتے ہیں: {{حدیث|القبرُ منذُ حین موتہ الی یوم القیامۃ|ترجمہ=(برزخ) وہی قبر ہے جو موت سے لے کر قیامت تک ہے۔}}<ref>کلینی، الکافی، ۱۳۶۷ش، ج۳، ص۲۴۲۔</ref>
 
اس کی علاوہ دوسری احادیث میں میں اس حوالے سے جو کچھ آیا ہے اس کے مطابق قبر یا بہشت کے باغات میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑوں میں سے ایک گڑا ہے؛<ref>دیلمی، ارشاد القلوب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۷۵۔</ref> نہ یہ خاکی قبر جس میں انسان کا بدن رکھا گیا ہے۔<ref>سبحانی، الإلہيات على ہدى الكتاب و السنۃ و العقل‏، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۲۳۸۔</ref>
 
احادیث میں آیا ہے کہ "جو بھی مر جاتا ہے اس کی قیامت برپا ہو جاتی ہے"؛<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۱، ص۷۔</ref> اسی لئے عالَم برزخ کو "[[قیامت صغری]]" بھی کہا جاتا ہے۔<ref>قیصری، شرح مقدمہ قیصری بر فصوص الحکم، ۱۳۷۰ش، ص۷۷۳-۷۷۴</ref> اسی طرح برزخ اور قیامت میں موجود شباہت کی وجہ سے اسے [[عالم مثال|عالَم مثال]] بھی کہا جاتا ہے۔<ref>علیزادہ موسوی، سلفی‌گری و وہابیت، ۱۳۹۳ش، ص۴۲۲۔</ref> اسی طرح چونکہ برزخ قبر کی طرح دنیوی زندگی کے فورا بعد آتا ہے اس لئے اسے "عالم قبر" بھی کہا جاتا ہے۔<ref>حسینی تہرانی، معاد شناسی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۰۔</ref>
 
==برزخ قرآن میں==
==برزخ قرآن میں==
برزخ کا لفظ [[قرآن کریم]] میں، تین بار آیا ہے ([[سورہ فرقان|فرقان:٥٣]]، [[سورہ الرحمن|الرحمن:٢٠]]، [[سورہ مؤمنون|مومنون:١٠٠]]) لیکن صرف سورہ مومنون میں مذکور معنی میں استعمال ہوا ہے:<font size=3px , font color=green>{{حدیث| حَتَّى إِذَا جَاء أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ رَبِّ ارْجِعُونِ لَعَلِّی أَعْمَلُ صَالِحًا فِیمَا تَرَكْتُ كَلَّا إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَى یوْمِ یبْعَثُونَ}}</font>ترجمہ: یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت آگئی تو کہنے لگا کہ پروردگار مجھے پلٹا دے شاید میں اب کوئی نیک عمل انجام دوں. ہرگز نہیں یہ ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے اور ان کے پیچھے ایک عالم برزخ ہے جو [[قیامت]] کے دن تک قائم رہنے والا ہے.(مومنون١٠٠)
برزخ کا لفظ [[قرآن کریم]] میں، تین بار آیا ہے ([[سورہ فرقان|فرقان:٥٣]]، [[سورہ الرحمن|الرحمن:٢٠]]، [[سورہ مؤمنون|مومنون:١٠٠]]) لیکن صرف سورہ مومنون میں مذکور معنی میں استعمال ہوا ہے:<font size=3px , font color=green>{{حدیث| حَتَّى إِذَا جَاء أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ رَبِّ ارْجِعُونِ لَعَلِّی أَعْمَلُ صَالِحًا فِیمَا تَرَكْتُ كَلَّا إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَى یوْمِ یبْعَثُونَ}}</font>ترجمہ: یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت آگئی تو کہنے لگا کہ پروردگار مجھے پلٹا دے شاید میں اب کوئی نیک عمل انجام دوں. ہرگز نہیں یہ ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے اور ان کے پیچھے ایک عالم برزخ ہے جو [[قیامت]] کے دن تک قائم رہنے والا ہے.(مومنون١٠٠)
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم