مندرجات کا رخ کریں

"دعائے ناد علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 26: سطر 26:
:'''ناد علی صغیر''':  
:'''ناد علی صغیر''':  


ناد علی صغیر میں وہی ذکر کی جاتی ہے جو شرح دیوان امام علی اور مصباح کفعمی میں مذکور ہوئی ہے ۔
==متن ناد علی==
:'''ناد علی کبیر''':
علماہ مجلسی نے زاد العاد (مفتاح الجنان میں ناد علی کا یہ متن نقل کیا ہے :
یہ دعا حجم کے لحاظ سے ناد علی صغیر سے آٹھ گنا بڑی ہے ۔یہ روائی کتابوں میں موجود نہیں ہے ۔علامہ مجلسی نے اسے زاد المعاد نامی کتاب میں بعض ختوم کی کتابوں کے حوالے سے نقل کیا ہے نیز  یہ ادعا کیا کہ اس دعا کے نہایت عجیب آثار ہیں ان میں سے حاجات کا بر آنا،ایجاد محبت،افراد کا تسخیر کرنا،مال و زر سے غنی ہونا،ادائے قرض اور جن و حیوانات سے محفوظ رہنا ہیں۔
{{حدیث|نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ تَجِدْهُ عَوْناً لَكَ فِي النَّوَائِبِ لِي إِلَى اللَّهِ حَاجَتِي وَ عَلَيْهِ مُعَوَّلِي كُلَّمَا رَمْيَتُهُ وَ رَمَيْتَ مُقْتَضَي كُلِّ هَمٍّ وَ غَمٍّ سَيَنْجَلِي بِعَظَمَتِكَ يَا اللَّهُ وَ بِنُبُوَّتِكَ يَا مُحَمَّدُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ وَ سَلَّمَ وَ بِوَلَايَتِكَ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ أَدْرِكْنِي بِحَقِّ لُطْفِكَ الْخَفِيِّ، اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَنَا مِنْ شَرِّ أَعْدَائِكَ بَرِي‌ءٌ بَرِي‌ءٌ بَرِي‌ءٌ اللَّهُ صَمَدِي بِحَقِّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَ إِيَّاكَ نَسْتَعِينُ يَا أَبَا الْغَيْثِ أَغِثْنِي يَا عَلِيُّ أَدْرِكْنِي يَا قَاهِرَ الْعَدُوِّ وَ يَا وَالِيَ الْوَلِيِّ يَا مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ يَا مُرْتَضَى عَلِيُّ، يَا قَهَّارُ تَقَهَّرْتَ بِالْقَهْرِ وَ الْقَهْرُ فِي قَهْرِ قَهْرِكَ يَا قَهَّارُ يَا ذَا الْبَطْشِ الشَّدِيدِ أَنْتَ الْقَاهِرُ الْجَبَّارُ الْمُهْلِكُ الْمُنْتَقِمُ الْقَوِيُّ وَ الَّذِي لَا يُطَاقُ انْتِقَامُهُ وَ أُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ‌زاد المعاد - مفتاح الجنان، ص: 430‌بِالْعِبَادِ وَ إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ حَسْبِيَ اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَكِيلُ نِعْمَ الْمَوْلَى وَ نِعْمَ النَّصِيرُ يَا غِيَاثَ الْمُسْتَغِيثِينَ أَغِثْنِي يَا رَاحِمَ الْمَسَاكِينِ ارْحَمْنِي يَا عَلِيُّ وَ أَدْرِكْنِي يَا عَلِيُّ أَدْرِكْنِي يَا عَلِيُّ أَدْرِكْنِي بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.}}
 
زاد المعاد میں ناد علی کبیر کا ختم اس طرح آیا ہے :اگر کوئی اہم کام پیش آئے تو اس کام کی نیت سے سات مرتبہ پڑھے یقینا حاجت پوری ہو گی۔اگر تمہیں کسی بزرگ یا امیر کے پاس جانا ہو تو اسے تین دن ہر روز تین مرتبہ پڑھ کر اپنے بدن پر دم کرو تو وہ تمہارا مخلص اور محب ہو جائے گا ۔ اگر فرزند کیلئے پڑھے تو اللہ صاحب کرامت فرزند دے گا ۔اگر کسی کو مسخر کرنا چاہو تو اسے شب جمعہ 14 مرتبہ اسکا نام اور سو مرتبہ محمد و آل محمد پر درود پڑھو وہ شخص مسخر ہو جائے گا ۔اگر نماز صبح کے بعد 9مرتبہ پڑھو تو غنی ہو جاؤ گے۔ادائے قرض کی نیت سے 15 دن تک روز 22مرتبہ پڑھو تو قرض ادا ہو جائے گا ۔
 
و اگر بعد از نماز صبح به نیت مال نه مرتبه بخوانی غَنی شوی و اگر جهت ادای قرض پانزده روز، روزی بیست و دو مرتبه بخوانی ادا شود. و اگر زنی دیر زاید پنج مرتبه بر آب بخواند و بخورد زود بزاید. و اگر کسی این دعا را همراه خود داشته باشد از شر جمیع حیوانات و جن و انس محفوظ باشد. و هر که شک نماید البته کافر می‌باشد.
 
دعاها و اذکاری که از غیر معصومین به ما رسیده را نمی‌توان به عنوان یک قاعده کلی مورد پذیرش قرار داد و اگر شخصی با خواندن دعا و یا پرداخت نذری به حاجت خود رسید، معلوم نیست دیگران هم با انجام چنین کاری همان نتیجه را بگیرند.
گمنام صارف