مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 29: سطر 29:
=== احادیث نبوی میں ===
=== احادیث نبوی میں ===
لفظ "اہل بیت" چار قسم کے معانی میں استعمال ہوا ہے جیسے: اعمّ (یا بہت عام)، عامّ، خاصّ اور اخصّ (یعنی زيادہ خاص)۔
لفظ "اہل بیت" چار قسم کے معانی میں استعمال ہوا ہے جیسے: اعمّ (یا بہت عام)، عامّ، خاصّ اور اخصّ (یعنی زيادہ خاص)۔
# ااہل بیت بمعنی اَعَمّ استعمال <br />یہ لفظ ان لوگوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کی [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرت(ص)]] کے ساتھ  کوئی نَسَبی اور خاندانی قرابت داری نہیں ہے؛ اور یہ وہ لوگ ہیں جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرت(ص)]] کی پیروی میں ثابت قدم اور استوار ہیں؛ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]]  نے [[حضرت سلمان فارسی|سلمان فارسی]]<ref>مناقب ابن شهرآشوب، ج1، ص85; الصواعق المحرقة، ص281</ref> اور [[حضرت ابوذر غفاری|ابوذر غفاری]]<ref>مکارم الاخلاق، ص459</ref> اہل بیت(ع) میں شمار کیا ہے۔ بعض روایات میں بعض دیگر افراد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے؛ ان حجر کی روایت کے مطابق [[اسامہ بن زيد]]<ref>الصواعق المحرقة، ص281</ref> اور طبری کے مطابق [[واثلة بن اسقع]]<ref>تفسیر طبری، ج22، ص12</ref> ان لوگوں میں شامل ہیں۔
# ااہل بیت بمعنی اَعَمّ استعمال <br />یہ لفظ ان لوگوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کی [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرت(ص)]] کے ساتھ  کوئی نَسَبی اور خاندانی قرابت داری نہیں ہے؛ اور یہ وہ لوگ ہیں جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرت(ص)]] کی پیروی میں ثابت قدم اور استوار ہیں؛ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]]  نے [[حضرت سلمان فارسی|سلمان فارسی]]<ref>مناقب ابن شهرآشوب، ج1، ص85; الصواعق المحرقة، ص281</ref> اور [[حضرت ابوذر غفاری|ابوذر غفاری]]<ref>مکارم الاخلاق، ص459</ref> کو اہل بیت(ع) میں شمار کیا ہے۔ بعض روایات میں بعض دیگر افراد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے؛ ابن حجر کی روایت کے مطابق [[اسامہ بن زيد]]<ref>الصواعق المحرقة، ص281</ref> اور طبری کے مطابق [[واثلة بن اسقع]]<ref>تفسیر طبری، ج22، ص12</ref> کو بھی ان لوگوں میں شامل ہیں۔
# اہل بیت بمعنی عامّ <br /> اہل بیت کے عام معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کے تمام نَسَبی اقرباء شامل ہیں جن پر صدقۂ واجبہ [[زکوٰة]] حرام قرار دیا گیا۔<ref>صحیح مسلم، ج4، ص1873، باب فضائل علی بن ابی طالب، حدیث7</ref> ابن حجر کی منقولہ روایت میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] اور ان کی اولاد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>الصواعق، ص281</ref>.
# اہل بیت بمعنی عامّ <br /> اہل بیت کے عام معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کے تمام نَسَبی اقرباء شامل ہیں جن پر صدقۂ واجبہ [[زکوٰة]] حرام قرار دیا گیا۔<ref>صحیح مسلم، ج4، ص1873، باب فضائل علی بن ابی طالب، حدیث7</ref> ابن حجر کی منقولہ روایت میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] اور ان کی اولاد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>الصواعق، ص281</ref>.
# اہل بیت بمعنی خاصّ <br /> اہل بیت(ع) کے خاص معنی کا تعلق [[:زمرہ:ازواج رسول(ص)|ازواج رسول(ص)]] سے ہے؛ بے شک [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کی زوجات ـ لغوی اور عرفی لحاظ سے ـ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کے اہل بیت(ع) میں شامل ہیں۔ یہاں "بیت" سے مراد بیتِ سُکنی (یعنی مقام سکونت یا گھر) ہے جو بیتِ نَسَب یا نبوت کے معنی میں نہيں ہے۔
# اہل بیت بمعنی خاصّ <br /> اہل بیت(ع) کے خاص معنی کا تعلق [[:زمرہ:ازواج رسول(ص)|ازواج رسول(ص)]] سے ہے؛ بے شک [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]](ص) کی زوجات ـ لغوی اور عرفی لحاظ سے ـ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کے اہل بیت(ع) میں شامل ہیں۔ یہاں "بیت" سے مراد بیتِ سُکنی (یعنی مقام سکونت یا گھر) ہے جو بیتِ نَسَب یا نبوت کے معنی میں نہيں ہے۔
گمنام صارف