مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 80: سطر 80:
اہل بیت کا دامن تھامنا اور ان سے تمسک کرنا [[قرآن ]] و [[سنت]] کی صحیح شناخت کا حقیقی راستہ ہے چنانچہ اہل بیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]](ص) اسلامی معارف و احکام دین میں مسلمانوں کا علمی مرجع قرار پائے ہیں۔
اہل بیت کا دامن تھامنا اور ان سے تمسک کرنا [[قرآن ]] و [[سنت]] کی صحیح شناخت کا حقیقی راستہ ہے چنانچہ اہل بیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]](ص) اسلامی معارف و احکام دین میں مسلمانوں کا علمی مرجع قرار پائے ہیں۔


[[اہل سنت]] کا مشہور عالم [[ملا علی قاری]] رقمطراز ہے: "گھرانے والے عام طور پر گھرانے کے مالک کے احوال کی نسبت دوسروں سے زيادہ آگاہ ہوتے ہیں چنانچہ اہل بیت سے مراد اس خاندان کے علماء ہیں جو سیرت نبوی سے زیادہ آگاہ ہیں، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کی راہ و روش سے  زیادہ واقف ہیں، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کے حکم و حکمت کا علم رکھتے ہیں چنانچہ وہ یہ اہلیت رکھتے ہیں کہ انہیں خدائے سبحان کی کتاب دوش بدوش ایک ہی صف میں کھڑا کیا جاتا ہے"۔<ref>المرقاة، ج5، ص600</ref>
[[اہل سنت]] کے مشہور عالم [[ملا علی قاری]] رقمطراز ہے: "گھرانے والے عام طور پر گھرانے کے مالک کے احوال کی نسبت دوسروں سے زيادہ آگاہ ہوتے ہیں چنانچہ اہل بیت سے مراد اس خاندان کے علماء ہیں جو سیرت نبوی سے زیادہ آگاہ ہیں، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کی راہ و روش سے  زیادہ واقف ہیں، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]](ص) کے حکم و حکمت کا علم رکھتے ہیں چنانچہ وہ یہ اہلیت رکھتے ہیں کہ انہیں خدائے سبحان کی کتاب کے دوش بدوش ایک ہی صف میں کھڑا کیا جاتا ہے"۔<ref>المرقاة، ج5، ص600</ref>


[[ابن حجر]] کا کہنا ہے: "[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]](ص) نے [[قرآن]] و [[عترت]] کو اس لئے "ثقل" کا نام دیا ہے کہ ثقل ایسی چیز کو کہا جاتا ہے جو گرانبہا اور اہم ہو اور [[قرآن]] و [[عترت]] ایسے ہی ہیں، کیونکہ دونوں [[علم لدنی]] اور اسرار الہیہ اور اعلی حکمتوں اور احکام شرعیہ کا منبع ہیں؛ چنانچہ ان سے تمسک کرنے اور ان کے معرفت حاصل کرنے کی ترغیب و تاکید کا سبب یہی ہے۔ [[عترت]] کے بارے میں یہ ترغیب و تاکید ان افراد کے لئے ہے جو [[قرآن|کتاب اللہ]] اور [[سنت|سنت رسول(ص)]] کی معرفت رکھتے ہیں اور یہ وہی لوگ ہیں جو تاقیامت قرآن سے جدا نہ ہونگے"۔<ref>الصواعق المحرقة، ص 189</ref>.
[[ابن حجر]] کا کہنا ہے: "[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]](ص) نے [[قرآن]] و [[عترت]] کو اس لئے "ثقل" کا نام دیا ہے کہ ثقل ایسی چیز کو کہا جاتا ہے جو گرانبہا اور اہم ہو اور [[قرآن]] و [[عترت]] ایسے ہی ہیں، کیونکہ دونوں [[علم لدنی]] اور اسرار الہیہ اور اعلی حکمتوں اور احکام شرعیہ کا منبع ہیں؛ چنانچہ ان سے تمسک کرنے اور ان کے معرفت حاصل کرنے کی ترغیب و تاکید کا سبب یہی ہے۔ [[عترت]] کے بارے میں یہ ترغیب و تاکید ان افراد کے لئے ہے جو [[قرآن|کتاب اللہ]] اور [[سنت|سنت رسول(ص)]] کی معرفت رکھتے ہیں اور یہ وہی لوگ ہیں جو تاقیامت قرآن سے جدا نہ ہونگے"۔<ref>الصواعق المحرقة، ص 189</ref>.
گمنام صارف