مندرجات کا رخ کریں

"حجر بن عدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 85: سطر 85:
زیاد نے حجر اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے حضرت علی(ع) کی شان میں کی جانے والے گستاخی کی مخالفت کرنے کے حوالے کوفہ کے بعض بزرگان کی گواہی بھی حجر کے خلاف لکھی جانے والے خط کے ساتھ ضمیمہ کیا۔<ref> دینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ یعقوبی، ج۲، ص۲۳۰؛ ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹؛ طبری، ج۵، ص۲۶۹۲۷۰، کہ بعض نے ان کی تعداد 70 نفر ذکر کئے ہیں</ref>
زیاد نے حجر اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے حضرت علی(ع) کی شان میں کی جانے والے گستاخی کی مخالفت کرنے کے حوالے کوفہ کے بعض بزرگان کی گواہی بھی حجر کے خلاف لکھی جانے والے خط کے ساتھ ضمیمہ کیا۔<ref> دینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ یعقوبی، ج۲، ص۲۳۰؛ ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹؛ طبری، ج۵، ص۲۶۹۲۷۰، کہ بعض نے ان کی تعداد 70 نفر ذکر کئے ہیں</ref>


== شہادت ==<!--
== شہادت ==
{{اصلی|مرج عذراء}}
{{اصلی|مرج عذراء}}
[[پروندہ:حرم حجربن عدی.jpg|300px|بندانگشتی|زیارتگاہ حجربن عدی پیش از تخریب توسط وہابیون]]
[[ملف:حرم حجربن عدی.jpg|تصغیر|حجربن عدی کا مزار تخریب سے پہلے]]
چون حجر و یارانش بہ قریہ [[مرج عذراء]] در دوازدہ میلی [[دمشق]] رسیدند، معاویہ فرمان قتل آنان را صادر کرد،<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹؛ مسعودی، ج۳، ص۱۸۹</ref> اما بہ شفاعت کسانی<ref> یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱</ref> بہ حجر و شش نفر دیگر فرصت دادہ شد تا جان خود را با سَبّ علی علیہ‌السلام نجات دہند، اما آنان نپذیرفتند و تن بہ کشتہ شدن دادند. ہفت تن از یاران حجر نجات یافتند؛<ref> رجوع کنید بہ طبری، ج۵، ص۲۷۵۲۷۸؛ قس ابن سعد، ج۶، ص۲۲۰</ref> [[یعقوبی]]،<ref> ج۲، ص۲۳۱</ref> کہ عدہ مقتولان را ہفت نفر نوشتہ، اما فقط از شش تن، نام بردہ کہ حجر نیز یکی از آنہاست.
جب حجر اور ان کے ساتھی [[دمشق]] سے 12 میل کے فاصلے پر [[مرج عذراء]] نامی مقام پر پہنچے تو معاویہ نے انہیں قتل کرنے کا حکم دیا،<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹؛ مسعودی، ج۳، ص۱۸۹</ref> لیکن بعض لوگوں کی شفاعت کی وجہ سے<ref> یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱</ref> حجر اور دوسرے چھ نفر کو حضرت علی(ع) کی شان میں گستاخی کرنے کے بدلے میں اپنی جان بچانے کا موقع مل گیا لیکن انہوں نے اسے قبول نہیں کیا اور شہید ہونے کیلئے تیار ہوگئے۔ لیکن حجر کے باقی ساتھ ساتھیوں کو نجات مل گئی؛<ref>طبری، ج۵، ص۲۷۵۲۷۸؛ قس ابن سعد، ج۶، ص۲۲۰</ref> [[یعقوبی]]،<ref> ج۲، ص۲۳۱</ref> نے مارے جانے والوں کی تعداد کو سات نفر ذکر کیا ہے لیکن نام لیتے وقت حجر سمیت صرف چھ نفر کا نام لیا ہے۔


بہ روایت [[مسعودی]]،<ref> ج۳، ص۱۸۸ ۱۸۹</ref> ہفت تن از آنان بیزاری جستن از علی را پذیرفتند و جان بہ در بردند و ہفت تن دیگر کشتہ شدند. کشتگان را کنار قبرہایی کہ کندہ و کفن‌ہایی کہ گشودہ بودند، بہ [[شہادت]] رساندند، سپس بر آنہا [[نماز]] گزاردند و اجسادشان را بہ خاک سپردند.<ref> یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱؛ نیز رجوع کنید بہ طبری، ج۵، ص۲۷۵۲۷۷</ref>
[[مسعودی]]<ref> ج۳، ص۱۸۸ ۱۸۹</ref> کے مطابق ان میں سے سات نفر نے حضرت علی(ع) سے بیزاری اختیار کرنے کے ذریعے اپنی جان بچائی جبکہ مزید سات نفر کو شہید کئے گئے۔ مارے جانے والوں کو پہلے سے تیار شدہ کفن اور قبر کے نزدیک شہید کئے گئے پھر ان پر نماز پڑھی گئی اور ان کے جسد خاکی کو سپرد خاک کئے گئے۔<ref> یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱؛ طبری، ج۵، ص۲۷۵۲۷۷</ref>


'''شب قبل از شہادت'''
'''شہادت سے پہلی رات'''


حجر و یارانش شب قبل از [[شہادت]] را بہ نماز خواندن گذراندند و حجر قبل از شہادت نیز دو رکعت نماز گزارد.<ref> طبری، ج۵، ص۲۷۵</ref>
حجر اور اس کے ساتھیوں نے [[شہادت]] سے پہلی رات کو عبادت میں گزاریں اور حجر نے شہادت سے پہلے بھی دو رکعت نماز پڑھی۔<ref> طبری، ج۵، ص۲۷۵</ref>


'''نخستین شہید مرج عذراء'''
'''مرج عذراء میں شہید ہونے والے پہلے مسلمان'''


بہ روایت مسعودی،<ref> ج۳، ص۱۸۸</ref> حجربن عدی نخستین مسلمانی بود کہ دست بستہ و بہ اسارت کشتہ شد. او نخستین مسلمانی بود کہ در زمان فتوحات وارد [[مرج عذراء]] شد و آنجا را فتح کرد و نخستین مسلمانی بود کہ در آنجا کشتہ شد.<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۷؛ یعقوبی؛، ج۲، ص۲۳۱، ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲</ref>
مسعودی<ref> ج۳، ص۱۸۸</ref> کے مطابق حجربن عدی پہلے مسلمان ہیں جسے ہاتھ باندھ کر اسیری کی حالت میں شہید کیا گیا۔ وہ پہلے مسلمان تھے جو فتوحات کے وقت [[مرج عذراء]] میں داخل ہو کر اسے فتح کیا اور وہاں شہید ہونے والے پہلے مسلمان بھی وہ خود ہی تھے۔<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۷؛ یعقوبی؛، ج۲، ص۲۳۱، ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲</ref>


'''زمان شہادت'''
'''شہادت کی تاریخ'''


دربارہ تاریخ شہادت او اختلاف است. [[طبری]] و [[ابن اثیر]]، سال ۵۱ ہجری، یعقوبی سال ۵۲ ہجری، و [[ابن قتیبہ]] و [[مسعودی]] سال ۵۳ ہجری را زمان شہادت وی ذکر کردہ‌اند.<ref> رجوع کنید بہ طبری، ج۵، ص۲۵۳ بہ بعد؛ ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲: سال ۵۱؛ یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱: سال ۵۲؛ ابن قتیبہ، ص۳۳۴؛ مسعودی، ج۳، ص:۱۸۸ سال ۵۳.</ref> در [[روایت|روایتی]] ضعیف، قتل حجر در سال ۵۰ ذکر شدہ است<ref> رجوع کنید بہ مسعودی، ج۳، ص۱۹۰.</ref> عبداللہ و عبدالرحمان از فرزندان حجر بودند کہ در سال ۶۷ق ہمراہ [[مختار بن ابی عبید ثقفی]] توسط [[مصعب بن زبیر]] کشتہ شدند.<ref>ابن حجر، الاصابہ، ج۲، ص۳۴.</ref>
ان کی تاریخ شہادت کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ [[طبری]] اور [[ابن اثیر]] نے سنہ۵۱ ہجری، یعقوبی نے سنہ ۵۲ ہجری، اور [[ابن قتیبہ]] اور [[مسعودی]] نے سنہ ۵۳ ہجری کو ان کی تاریخ شہادت کے طور پر ذکر کیا ہے۔<ref> طبری، ج۵، ص۲۵۳ بہ بعد؛ ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲: سال ۵۱؛ یعقوبی، ج۲، ص۲۳۱: سال ۵۲؛ ابن قتیبہ، ص۳۳۴؛ مسعودی، ج۳، ص:۱۸۸ سال ۵۳.</ref> ایک ضعیف [[روایت]] میں ان کی شہادت کو سنہ 50 ہجری بھی ذکر ہوئی ہے۔<ref> مسعودی، ج۳، ص۱۹۰.</ref> حجر بن عدی کے بیٹے عبداللہ اور عبدالرحمان سنہ67 ہجری میں [[مختار بن ابی عبید ثقفی]] کے ہمراہ [[مصعب بن زبیر]] کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔<ref>ابن حجر، الاصابہ، ج۲، ص۳۴.</ref>


== واکنش‌ہا بہ قتل حجر ==
== حجر بن عدی کی شہادت پر رد عمل==
[[پروندہ:تخریب ضریح حجر توسط وہابیان.jpg|بندانگشتی|تخریب ضریح حجر بن عدی توسط وہابیان]]
[[ملف:تخریب ضریح حجر توسط وهابیان.jpg|تصغیر|وہابیوں کے ہاتھوں حجر بن عدی کے مقبرے کی تخریب]]
کوفیان کشتن حجر را وحشتناک دانستند. این امر چنان قبیح بود کہ انتقاد و اعتراض برخی از نزدیک‌ترین یاران معاویہ را نیز برانگیخت؛ حتی [[مالک بن ہبیرہ|مالک بن ہبَیرہ]] بہ وی گفت کہ بہ کاری زشت دست زدہ است و آنان کاری کہ مستوجب قتل باشد مرتکب نشدہ بودند، اما معاویہ گفت کہ خواستہ است ریشہ فتنہ را برکند.<ref>الدینوری، الاخبار الطوال، ص۲۲۴.</ref>
کوفیوں نے حجر بن عدی کے مارے جانے کو انتہائی وحشتناک قرارد دیا۔ یہ امر اتنا قبیح عمل تھا کہ خود معاویہ کے قریبی افراد نے بھی اس کام پر معاویہ کی مذمت کی یہاں تک کہ [[مالک بن ہبیرہ|مالک بن ہبَیرہ]] کہا کہ اس نے کتنا برا کام انجام دیا ہے اور یہ کہ ان افراد نے کوئی ایسا عمل انجام نہیں دیا تھا جس کی سزا قتل ہو لیکن معاویہ نے جواب میں کہا کہ اس نے فتنہ کو جڑ سے اکھاڑنے کا ارادہ کیا تھا۔<ref>الدینوری، الاخبار الطوال، ص۲۲۴.</ref>




:'''واکنش امام حسین(ع)'''
:'''امام حسین(ع) کا رد عمل'''


شنیدن این خبر برای [[امام حسین]](ع) بسیار گران آمد و در نامہ‌ای بہ معاویہ، یکی از زشتی‌ہای رفتار او را کشتن حجر قلمداد کرد.<ref> الدینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ نیز رجوع کنید بہ طبری، ج۵، ص۲۷۹؛ کشی، ص۹۹</ref>
[[امام حسین]](ع) کیلئے یہ خبر انتہائی افسوسناک تھی چنانچہ آپ نے معاویہ کو ایک خط لکھا جس میں آپ نے معاویہ کے برے کاموں میں سے ایک کو حجر بن عدی کو قتل کرنا قرار دیا۔<ref> الدینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ طبری، ج۵، ص۲۷۹؛ کشی، ص۹۹</ref>
[[پروندہ:نبش قبر حجر توسط وہابیون.jpg|بندانگشتی|نبش قبر حجر بن عدی توسط وہابیون]]
[[ملف:نبش قبر حجر توسط وهابیون.jpg|بندانگشتی|وہابیوں کے ہاتھوں حجر بن عدی کی قبر می بے حرمتی]]
:'''واکنش عایشہ'''
:'''عایشہ کا رد عمل'''
[[عایشہ]] کسی را نزد معاویہ فرستاد تا مانع از کشتہ شدن حجر شود، اما پیک عایشہ پس از شہادت حجر رسید.<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹۲۲۰؛ دینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲</ref> شہادت حجر، موجب اعتراض عایشہ شد. وقتی معاویہ علت کار خود را صلاح امت ذکر کرد، عایشہ گفت:
[[عایشہ]] نے کسی کو معاویہ کے پاس بھیجا تاکہ حجر کو قتل کرنے سے بار آئے لیکن عایشہ کا پیغام حجر کے شہید کئے جانے کے بعد معاویہ تک پہچا۔<ref> ابن سعد، ج۶، ص۲۱۹۲۲۰؛ دینوری، ص۲۲۳۲۲۴؛ ابن اثیر، ج۱، ص۴۶۲</ref> حجر بن عدی کی شہادت نے عایشہ کو بھی احتجاج پر مجبور کیا۔ جب معاویہ نے اس کام کو امت کی اصلاح کیلئے انجام دینے کا عندیہ دیا تو عایشہ نے کہا:
:::سمعت [[رسول اکرم|رسول اللہ]] (صلی اللہ علیہ و آلہ) یقول سیقتل [[مرج عذراء|بعذراء]] اناس یغضب اللہ لہم و اہل السماء. ترجمہ: شنیدم کہ پیامبر(ص) می‌گوید: پس از من مردمانی در [[مرج عذراء|عذراء]] کشتہ می‌شوند کہ خداوند متعال و اہل آسمان از قتل ایشان بہ خشم می‌آیند.<ref>سیوطی، الجامع الصغیر، ج۲، ص۶۱؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، دارالفکر، ج۱۲، ص۲۲۶؛ الصفدی، الوافی بالوفیات، ج۱۱، ص۲۴۸؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۱۸، ص۱۲۴.</ref>
:::{{حدیث|سمعت [[رسول اکرم|رسول اللہ]] (صلی اللہ علیہ و آلہ) یقول سیقتل [[مرج عذراء|بعذراء]] اناس یغضب اللہ لہم و اہل السماء|ترجمہ= میں نے سانا کہ پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا: میرے بعد [[مرج عذراء|عذراء]] میں کچھ لوگوں کو شہید کئے جائیں گے، خداوندمتعال اور آسمان میں رہنے والے اس قتل سے ناراض ہونگے۔<ref>سیوطی، الجامع الصغیر، ج۲، ص۶۱؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، دارالفکر، ج۱۲، ص۲۲۶؛ الصفدی، الوافی بالوفیات، ج۱۱، ص۲۴۸؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۱۸، ص۱۲۴.</ref>


== مدفن حجر ==
== مدفن حجر ==
بہ روایت ابن اثیر<ref> ج۱، ص۴۶۲</ref> قبر حجر در [[مرج عذراء]] مشہور و محل اجابت دعا بود. مسجدی نیز کنار قبر وی ساختہ شد.<ref> ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۸</ref> امروزہ نیز مدفن او زیارتگاہ است.
ابن اثیر<ref> ج۱، ص۴۶۲</ref> کے مطابق حجر بن عدی کی قبر [[مرج عذراء]] میں دعاوں کے مستجاب ہونے کی جگہ کے عنوان سے معروف ہے۔ وہاں پر ان کے قبر کے نزدیک ایک مسجد بھی بنائی گئی ہے۔<ref> ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۸</ref> موجودہ دور میں بھی ان کا مدفن زیارتگاہ کے طور پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔


:'''تخریب مرقد'''
:'''مرقد کی تخریب'''
در دوازدہم اردیبہشت ۱۳۹۲ہ‍.ش، قبر و ضریح حجر توسط جبہہ النصرہ از مخالفان دولت سوریہ تخریب شد و پس از نبش قبر، جسد موجود در قبر بہ مکانی نامعلوم انتقال یافت.<ref>[http://www.tabnak.ir/fa/news/316855 نبش قبر حجر بن عدی]</ref>
2 مئی 2013ء کو شامی حکومت سے برسر پیکار دہشت گروہ جبہۃ النصرہ کے ہاتھوں حجر بن عدی کا مزار تخریب ہوا اور قبر کی کھودائی کے بعد اس میں موجود جسد خاکی کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔<ref>[http://www.tabnak.ir/fa/news/316855 نبش قبر حجر بن عدی]</ref>
-->


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم