مندرجات کا رخ کریں

"توبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

435 بائٹ کا اضافہ ،  31 جنوری 2017ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 104: سطر 104:
  |sstyle =
  |sstyle =
}}
}}
<!--
ہر گناہی جنبہ [[حق اللہ]] دارد، اگر علاوہ بر حق‌اللّہ جنبہ [[حق الناس]] نیز داشتہ باشد، در ہمہ آنہا باید جنبۀ حق اللہی را با پشیمانی و عزم بر ترک گناہ جبران کند و در بخش حق الناسی چند حالت دارد:
* اگر گناہ زبانی باشد (مانند [[قذف|قَذْفْ]]، [[تہمت]] و [[غیبت‌]]) لازم است از کسی کہ بہ او تعرض شدہ حلالیت طلبیدہ شود. برخی معتقدند چنانچہ صاحب حق‌، بہ قذف یا تہمت یا غیبت علم نداشتہ باشد نیازی بہ عذرخواہی از او نیست‌، بہتر است از طرف او استغفار کند و بہ درگاہ خداوند تضرع نماید تا توبہ‌اش پذیرفتہ شدہ و در [[قیامت]] از تبعات گناہ در امان بماند.<ref> موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۲۱ـ۳۲۲</ref>
* در گناہانی کہ ضرر و زیان بدنی بہ کسی وارد شدہ (ہمچون کتک زدن یا [[قتل]]) احکامی مانند [[قصاص]] و [[دیہ]] اجرا خواہد شد، مگر آنکہ صاحب حق از حق خود گذشت کند.<ref>رجوع کنید بہ موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۲۰</ref>
* در گناہانی کہ ضرر و زیان مالی بہ کسی وارد شدہ (مثل [[دزدی]]، [[کم فروشی|کم‌فروشی]]، [[ربا]])، جبران زیان مالی‌، بہ تفصیلی کہ در منابع فقہی مذکور است‌، واجب است.<ref>رجوع کنید بہ ابوالصلاح حلبی‌، الکافی فی الفقہ، ص۲۴۳؛ موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۱۹ـ ۳۲۰؛ امام خمینی‌، تحریرالوسیلہ، ج۲، ص۱۷۲</ref>


===توبہ از اعتقادات باطل===
ہر وہ گناہ جس میں [[حق اللہ]] کا پہلو پایا جاتا ہے اگر ان میں [[حق الناس]] کا پہلو بھی پایا جاتا ہو تو ان گناہوں میں پشیمانی اور گناہ کو ترک کرنے کے ارادے کے ساتھ خدا کے حق کو جبران کیا جا سکتا ہے لیکن حق الناس کے حوالے سے ان گناہوں کی کئی حالتیں ہو سکتی ہیں:
* اگر گناہ زبان سے متعلق ہو (جیسے [[قذف|قَذْفْ]](کسی پر زنا کی تہمت لگانا، [[تہمت]] اور [[غیبت‌]] وغیرہ) تو جس شخص کے حوالے سے وہ گناہ کا مرتکب ہوا ہے اس سے معافی مانگنا ضروری ہے۔ یہاں پر بعض فقہاء کا کہنا ہے کہ اگر جس کے اوپر تہمت یا جس کے اوپر قذف یا جس کی غیبت کی ہے اسے اس چیز کا علم نہ ہو تو اس سے معافی مانگنے کی ضرورت نہیں بلکہ بہتر ہے کہ اس کے حق میں استغفار کیا جائے اور خدا کی بارگاہ میں توبہ کی قبولیت اور [[قیامت]] کے دن اس گناہ کے سزا سے نجات پانے کی [[دعا]] کی جائے۔<ref> موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۲۱ـ۳۲۲</ref>
* ایسے گناہ جس میں کسی کو جسمانی طور پر کوئی نقصان پہچایا گیا ہو (مثلا تھپڑ مارنا یا [[قتل]] کرنا) تو اس صورت میں [[قصاص]] اور [[دیہ]] جیسے احکام جاری ہونگے مگر یہ کہ متعلقہ شخص معاف کر دے۔<ref>موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۲۰</ref>
* ایسے گناہ جن میں کسی کو کوئی مالی نقصان پہنچایا ہو (مثلا [[چوری]]، [[کم فروشی|کم‌فروشی]] اور [[ربا]] وغیرہ) تو اس صورت میں مالی نقصان کو جبران کرنا واجب ہے اس تفصیل کے مطابق جو فقہی کتابوں میں درج ہیں۔<ref>رجوع کنید بہ ابوالصلاح حلبی‌، الکافی فی الفقہ، ص۲۴۳؛ موسوی بجنوردی‌، القواعد الفقہیہ، ج۷، ص۳۱۹ـ ۳۲۰؛ امام خمینی‌، تحریرالوسیلہ، ج۲، ص۱۷۲</ref>
 
===توبہ از اعتقادات باطل===<!--
در بارہ توبہ از اعتقادات باطل‌، اگر دیگران علم بہ اعتقاد باطل وی پیدا نکردہ باشند، توبہ بین او و [[خدا]] کفایت می‌کند. اگر دیگران از اعتقاد باطل وی آگاہی یافتہ باشند و او دیگران را ہم بہ پذیرفتن عقیدہ باطل خود دعوت نمودہ باشد، باید کسانی را کہ علم بہ عقیدہ باطل وی داشتہ‌اند، از فساد عقیدہ خود و دست کشیدن از آن باخبر کند. اگر کسانی بہ واسطہ دعوت وی بہ عقاید باطل گرویدہ باشند، باید علاوہ بر آگاہ نمودن آنان از بطلان عقیدہ‌اش‌، آنان را نیز بہ رہا کردن آن عقیدہ فراخواند.<ref>رجوع کنید بہ امام خمینی‌، تحریرالوسیلہ، ج۱، ص۱۳۱</ref>  
در بارہ توبہ از اعتقادات باطل‌، اگر دیگران علم بہ اعتقاد باطل وی پیدا نکردہ باشند، توبہ بین او و [[خدا]] کفایت می‌کند. اگر دیگران از اعتقاد باطل وی آگاہی یافتہ باشند و او دیگران را ہم بہ پذیرفتن عقیدہ باطل خود دعوت نمودہ باشد، باید کسانی را کہ علم بہ عقیدہ باطل وی داشتہ‌اند، از فساد عقیدہ خود و دست کشیدن از آن باخبر کند. اگر کسانی بہ واسطہ دعوت وی بہ عقاید باطل گرویدہ باشند، باید علاوہ بر آگاہ نمودن آنان از بطلان عقیدہ‌اش‌، آنان را نیز بہ رہا کردن آن عقیدہ فراخواند.<ref>رجوع کنید بہ امام خمینی‌، تحریرالوسیلہ، ج۱، ص۱۳۱</ref>  


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم