مندرجات کا رخ کریں

"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق

16 بائٹ کا ازالہ ،  17 جنوری 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 47: سطر 47:
*مکہ کے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے
*مکہ کے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے
*مناسک حج انجام دیتے ہو‎ئے چمڑے کے خیموں میں رہتے تھے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ص۲۵۶؛ طبقات الکبری،ج۱، ص۵۹.</ref>
*مناسک حج انجام دیتے ہو‎ئے چمڑے کے خیموں میں رہتے تھے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ص۲۵۶؛ طبقات الکبری،ج۱، ص۵۹.</ref>
===بت‌پرستی===<!--
===بت‌پرستی===
مکہ کے لوگ حضرت [[اسماعیل(ع)]] کے پیروکار تھے اور [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسمیں تبدیلی لے آیا۔ اس نے جب شام کے بلقاء کی طرف جب سفر کیا تو وہاں سے کچھ بت لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کو را‎ئج کیا.<ref>کلبی،الاصنام، ص۸.</ref>
مکہ کے لوگ حضرت [[اسماعیل(ع)]] کے پیروکار تھے یہاں تک کہ [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسمیں تبدیلی لے آیا۔ اس نے بلقاء شام کی طرف ایک سفر کے دوران وہاں سے کچھ بت لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کو را‎ئج کیا۔ <ref>کلبی،الاصنام، ص۸.</ref>
عزی، ہبل، أساف، نائلہ و مناۃ، قریش کے مشہور بتوں میں سے ہیں
*«عزّی» سب سے بڑا بت تھا، اسی وجہ سے قریش کو عزّی کہا جاتا تھا۔ وہ عزی کی زیارت کرتے تھے اور اسے ہدیہ دیتے تھے اور اس کے لیے قربانی دیتے تھے  اور اس طرح سے تقرب حاصل کرتے تھے.<ref>الاصنام، ص۱۱۴.</ref>
*«ہبل» جو سرخ عقیق سے انسانی شکل میں بنا تھا اور کعبہ کے اندر سب سے بڑا بت تھا.<ref>الاصنام، ص۱۲۳.</ref>
*أساف اور نائلہ بھی قریش کے دو بت تھے جنکی پرستش کرتے تھے اور یہ دونوں دو مسخ شدہ پتھر کی شکل میں بنا کر کعبہ کے سامنے رکھا تھا تاکہ لوگ انہیں دیکھ کر عبرت لیں.<ref>الاصنام، صص ۹ اور ۱۱۱؛ السیرۃ النبویہ، ص۸۲.</ref>
*مناۃ بھی ان بتوں میں سے تھا جس کوعرب کے علاوہ قریش بھی احترام کرتے تھے.<ref>الاصنام، ص۱۱۱.</ref>
اس کے باوجود قریش کے کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو بتوں کی پرستش سے اجتناب کر کے دین حنیف پر باقی تھے یا نصرانی ہو‎ئے تھے۔ اس کے علاوہ قریش میں بالخصوص بنی ہاشم کے طا‎ئفہ میں دین حنیف کے پیروکار بھی تھے۔ [[ورقۃ بن نوفل]] ان لوگوں میں سے ایک تھا جس نے بت پرستی سے گریز کرتے ہو‎ئے [[مسیحیت]] کو اختیار کیا تھا۔.<ref>المعارف، ص۵۹؛اصفہانی، ابوالفرج؛ الاغانی، ج۳، ص۱۱۹.</ref> اسی طرح زید بن نفیل نے بھی بت پرستی سے گریز کیا تھا اور دین کی تلاش میں تھا یہاں تک کہ عیسا‎ئیوں کے ہاتھوں قتل ہوا۔.<ref>المعارف، ص۵۹؛ تاریخ یعقوبی، ص۲۵۷.</ref>


==قریش کے عہد و پیمان==
عزی، ہبل، أساف، نائلہ و مناۃ، قریش کے مشہور بتوں میں سے ہیں۔
*«عزّی» سب سے بڑا بت تھا، اسی وجہ سے قریش کو عزّی کہا جاتا تھا۔ وہ عزی کی زیارت، اسے ہدیہ دینے اور اس کے لیے قربانی کرنے کے ذریعے تقرب حاصل کرتے تھے۔<ref>الاصنام، ص۱۱۴.</ref>
*«ہبل» جو سرخ عقیق سے انسانی شکل میں بنایا گیا تھا اور کعبہ کے اندر سب سے بڑا بت تھا۔<ref>الاصنام، ص۱۲۳.</ref>
*أساف اور نائلہ بھی قریش کے دو بت تھے جنکی پرستش کرتے تھے اور یہ دونوں دو مسخ شدہ پتھر کی شکل میں کعبہ کے سامنے رکھا جاتا تھا تاکہ لوگ انہیں دیکھ کر عبرت حاصل کریں۔<ref>الاصنام، صص ۹ اور ۱۱۱؛ السیرۃ النبویہ، ص۸۲.</ref>
*مناۃ بھی ان بتوں میں سے تھا جس کی عربوں کے علاوہ قریش بھی احترام کرتے تھے۔<ref>الاصنام، ص۱۱۱.</ref>
 
اس کے باوجود قریش کے کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو بتوں کی پرستش سے اجتناب کر کے دین حنیف پر باقی تھے یا نصرانی ہو‎ئے تھے۔ اس کے علاوہ قریش میں بالخصوص بنی ہاشم کے طا‎ئفہ میں دین حنیف کے پیروکار بھی تھے۔ [[ورقۃ بن نوفل]] ان لوگوں میں سے ایک تھا جس نے بت پرستی سے گریز کرتے ہو‎ئے [[مسیحیت]] اختیار کیا تھا۔<ref>المعارف، ص۵۹؛اصفہانی، ابوالفرج؛ الاغانی، ج۳، ص۱۱۹.</ref> اسی طرح زید بن نفیل نے بھی بت پرستی سے گریز کیا اور دین کی تلاش میں تھا یہاں تک کہ عیسا‎ئیوں کے ہاتھوں قتل ہوا۔<ref>المعارف، ص۵۹؛ تاریخ یعقوبی، ص۲۵۷.</ref>
 
==قریش کے عہد و پیمان==<!--
===مطیبین کا پیمان===
===مطیبین کا پیمان===
{{اصلی|حلف‌ المطیبین}}
{{اصلی|حلف‌ المطیبین}}
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم