"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 28: | سطر 28: | ||
کعبہ کے جن عہدے پر قریش فائز تھے وہ مندرجہ ذیل ہیں: «[[سقایت الحاج|سقایت]]» (کعبہ کے زواروں کو پانی پلانا)، «رِفادت» (کعبہ کے زوار اور مہمانوں کی میزبانی)، «[[حجابت]]» (کعبہ کی چابی رکھنے اور چوکیداری)، «قضاوت»، «قیادت» (تجاری اور جنگی کاروان کی سرداری اور سرپرستی)، «عمارت» (مسجد الحرام کی حفاظت اور مرمت)، کعبہ کا مال جمع کرنے اور اس کی حفاظت اور دیہ اور غرامت دینے کا عہدہ۔ | کعبہ کے جن عہدے پر قریش فائز تھے وہ مندرجہ ذیل ہیں: «[[سقایت الحاج|سقایت]]» (کعبہ کے زواروں کو پانی پلانا)، «رِفادت» (کعبہ کے زوار اور مہمانوں کی میزبانی)، «[[حجابت]]» (کعبہ کی چابی رکھنے اور چوکیداری)، «قضاوت»، «قیادت» (تجاری اور جنگی کاروان کی سرداری اور سرپرستی)، «عمارت» (مسجد الحرام کی حفاظت اور مرمت)، کعبہ کا مال جمع کرنے اور اس کی حفاظت اور دیہ اور غرامت دینے کا عہدہ۔ | ||
==دین== | ==دین== | ||
===حضرت ابراہیم | ===حضرت ابراہیم کی پیروی=== | ||
تاریخ اسلام کے بعض منابع کے مطابق قریش والے آغاز میں | تاریخ اسلام کے بعض منابع کے مطابق قریش والے آغاز میں دین ابراہیمی یعنی دین حنیف کے پیروکار تھے لیکن آہستہ آہستہ اس سے دور ہوگئے لیکن اس کے باوجود اس دین کے بعض احکام اور آداب ابھی تک باقی تھے اگرچہ اس میں بھی بعض بدعت اور تبدیلیاں ایجاد کی گئی تھیں۔ ان بدعتوں میں سے ایک [[وقوف عرفہ]] اور اس کے مناسک ہیں۔ | ||
[[عرفہ]] | |||
وہ لوگ حرم سے باہر رہنے والوں کو کھانے پینے کی چیزیں حرم لے آنے سے منع کرتے تھے اور ان پر لازم تھا کہ وہ اہل حرم کے ہاں سے کھانا کھائے، [[طواف]] کے وقت مکہ والوں | [[وقوف عرفہ]]، [[دین حنیف]] کے احکام میں سے ہونے کا علم ہونے کے باوجود قریش نے اسے ترک کر کے اس کو دیگر اعراب پر واجب قرار دیا اور کہا: «ہم ابراہیم کے فرزند، اہل حرم، کعبہ کے خادم اور اس میں رہنے والے ہیں؛ ہمیں حرم سے باہر جانا اور غیر حرم کو حرم کی طرح احترام کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہمارا یہ کام عربوں کے ہاں ہمارے مقام اور منزلت کو کم کرتا ہے۔»<ref>منمق، ص۱۲۷.</ref> | ||
ان بدعتوں کا ایجاد کرنا اس وقت سے شروع ہوا جب اللہ تعالی نے ابرھہ کی فوج کو تہس | |||
وہ لوگ حرم سے باہر رہنے والوں کو کھانے پینے کی چیزیں حرم لے آنے سے منع کرتے تھے اور ان پر لازم تھا کہ وہ اہل حرم کے ہاں سے کھانا کھائے، [[طواف]] کے وقت مکہ والوں کی طرح لباس پہنا ضروری تھا جو انکا قومی اور ملی لباس تھا اور جن کو لباس خریدنے کی استطاعت نہ ہو وہ ننگے طواف کرتے تھے۔<ref>سیرہ ابن ہشام، ص۱۲۹؛ طبقات الکبری، ج۱، ص۵۹.</ref> | |||
ان بدعتوں کا ایجاد کرنا اس وقت سے شروع ہوا جب اللہ تعالی نے ابرھہ کی فوج کو تہس نہس کر دیا کیونکہ اس واقعے کے بعد کعبہ اور قریش کا مقام عربوں کی نظر میں بہت بلند ہوا اور عرب کہتے تھے « یہ لوگ (قریش) اہل اللہ ہیں اسی لیے اللہ نے انکا دفاع کیا اور ان کے دشمنوں کو نابود کیا».<ref>سیرہ ابن ہشام، ص۱۲۹؛ طبقات الکبری، ج۱، ص۵۹.</ref> | |||
وہ لوگ [[حج]] کے اعمال انجام دیتے ہوئے: | |||
*چکنائی والے کھانے نہیں پکاتے تھے | *چکنائی والے کھانے نہیں پکاتے تھے | ||
*دودھ جمع کر کے نہیں رکھتے تھے | *دودھ جمع کر کے نہیں رکھتے تھے | ||
سطر 43: | سطر 46: | ||
*گوشت نہیں کھاتے تھے | *گوشت نہیں کھاتے تھے | ||
*مکہ کے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے | *مکہ کے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے | ||
*مناسک حج انجام دیتے ہوئے چمڑے کے خیموں میں رہتے | *مناسک حج انجام دیتے ہوئے چمڑے کے خیموں میں رہتے تھے۔<ref>تاریخ یعقوبی، ص۲۵۶؛ طبقات الکبری،ج۱، ص۵۹.</ref> | ||
===بتپرستی=== | ===بتپرستی===<!-- | ||
مکہ کے لوگ حضرت [[اسماعیل(ع)]] کے پیروکار تھے اور [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسمیں تبدیلی لے آیا۔ اس نے جب شام کے بلقاء کی طرف جب سفر کیا تو وہاں سے کچھ بت لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کو رائج کیا.<ref>کلبی،الاصنام، ص۸.</ref> | مکہ کے لوگ حضرت [[اسماعیل(ع)]] کے پیروکار تھے اور [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسمیں تبدیلی لے آیا۔ اس نے جب شام کے بلقاء کی طرف جب سفر کیا تو وہاں سے کچھ بت لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کو رائج کیا.<ref>کلبی،الاصنام، ص۸.</ref> | ||
عزی، ہبل، أساف، نائلہ و مناۃ، قریش کے مشہور بتوں میں سے ہیں | عزی، ہبل، أساف، نائلہ و مناۃ، قریش کے مشہور بتوں میں سے ہیں |