مندرجات کا رخ کریں

"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 36: سطر 36:


==مہاجرین اور انصار کے درمیان رقابت==
==مہاجرین اور انصار کے درمیان رقابت==
کتاب "المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام" کے مصنف جواد علی کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کی مدینہ ہجرت سے پہلے اہل یثرب اور اہل مکہ کے درمیان دشمنی تھی جو پیغمبر اکرمؐ کی ہجرت اور مہاجرین و انصار کے درمیان عقد اخوت منعقد کرنے کے بعد ختم ہو گئی تھی لیکن یہ دشمنی پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد مہاجر و انصار کی شکل میں دوبارہ آشکار ہوئی؛ چنانچہ [[حسان بن ثابت]]، [[نعمان بن بشیر]] اور [[طرماح بن حکیم]] نے اپنے اشعار میں اس چیز کی طرف اشارہ کیئے ہیں۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ۱۴ق، ج۲، ص۱۳۴۔</ref> مہاجرین اس اعتبار سے کہ پیغمبر اکرمؐ ان میں سے تھے اور انصار اس اعتبار سے کہ پیغمبر اکرمؐ کی حمایت کی اور [[آمنہ بنت وہب|مادر پیغمبر اکرمؐ]] بنی‌نجار اور اہل مدینہ میں سے تھیں ایک دوسرے پر فخر کرتے تھے۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ج۲، ص۱۳۶۔</ref>  
کتاب "المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام" کے مصنف جواد علی کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کی مدینہ ہجرت سے پہلے اہل یثرب اور اہل مکہ کے درمیان دشمنی تھی جو پیغمبر اکرمؐ کی ہجرت اور مہاجرین و انصار کے درمیان عقد اخوت منعقد کرنے کے بعد ختم ہو گئی تھی لیکن یہ دشمنی پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد مہاجر و انصار کی شکل میں دوبارہ آشکار ہوئی؛ چنانچہ [[حسان بن ثابت]]، [[نعمان بن بشیر]] اور [[طرماح بن حکیم]] نے اپنے اشعار میں اس چیز کی طرف اشارہ کئے ہیں۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ۱۴ق، ج۲، ص۱۳۴۔</ref> مہاجرین اس اعتبار سے کہ پیغمبر اکرمؐ ان میں سے تھے اور انصار اس اعتبار سے کہ پیغمبر اکرمؐ کی حمایت کی اور [[آمنہ بنت وہب|مادر پیغمبر اکرمؐ]] بنی‌نجار اور اہل مدینہ میں سے تھیں ایک دوسرے پر فخر کرتے تھے۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ج۲، ص۱۳۶۔</ref>  


جواد علی کے بقول مہاجر و انصار کے درمیان نزاع اور دشمنی [[معاویۃ بن ابی‌سفیان]] اور [[یزید بن معاویہ]] کے دور میں بھی تھی؛ اگرچہ اس وقت مہاجر و انصار کی اصطلاح کم اور قریشی و یمنی جیسے اصطلاحات زیادہ استعمال کی جاتی تھی۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ج۲، ص۱۳۴-۱۳۶۔</ref>
جواد علی کے بقول مہاجر و انصار کے درمیان نزاع اور دشمنی [[معاویۃ بن ابی‌سفیان]] اور [[یزید بن معاویہ]] کے دور میں بھی تھی؛ اگرچہ اس وقت مہاجر و انصار کی اصطلاح کم اور قریشی و یمنی جیسے اصطلاحات زیادہ استعمال کی جاتی تھی۔<ref>علی، المفصل فی تاریخ العرب قبل الاسلام، ۱۴۲۲ق، ج۲، ص۱۳۴-۱۳۶۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم