مندرجات کا رخ کریں

"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

13 بائٹ کا اضافہ ،  30 ستمبر 2020ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
مفسر قرآن اور مرجع تقلید [[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کے نزدیک مہاجرین کا بہت بلند مقام تھا؛ کیونکہ انہوں نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور مکہ سے مدینہ اپنی ہجرت کے ذریعے دنیا کو اسلام سے روشناس کیا۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref>
مفسر قرآن اور مرجع تقلید [[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کے نزدیک مہاجرین کا بہت بلند مقام تھا؛ کیونکہ انہوں نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور مکہ سے مدینہ اپنی ہجرت کے ذریعے دنیا کو اسلام سے روشناس کیا۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref>


{{نقل قول| عنوان = |:{{قرآن کا متن|إِنَّ الَّذينَ آمَنُوا وَ هاجَرُوا وَ جاهَدُوا بِأَمْوالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ في‏ سَبيلِ اللَّهِ وَ الَّذينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ وَ الَّذينَ آمَنُوا وَ لَمْ يُهاجِرُوا ما لَكُمْ مِنْ وَلايَتِهِمْ مِنْ شَيْ‏ءٍ حَتَّى يُهاجِرُوا وَ إِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلاَّ عَلى‏ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَ بَيْنَهُمْ ميثاقٌ وَ اللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ؛|ترجمہ= یقینا جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کیا اور جنہوں نے مہاجرین کو پناہ دی اور امداد کی یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے حامی و مددگار ہیں۔ اور وہ لوگ جو ایمان تو لائے مگر ہجرت نہیں کی تو ان سے تمہارا ولایت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ہجرت کریں۔ اور اگر وہ کسی دینی معاملہ میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر (ان کی) مدد کرنا فرض ہے۔ سوا اس صورت کے کہ یہ مدد اس قوم کے خلاف مانگیں جس سے تمہارا معاہدۂ امن ہو۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اسے دیکھنے والا ہے۔ }}|تاریخ بایگانی|| مآخذ =سورہ انفال، آیہ 72۔ | تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| بیک گراؤنڈ کلر =#ffeebb| اندازہ خط = ۱۲px| گیومہ نقل‌قول =| مآخذ کی سمت = چپ}}
{{نقل قول| عنوان = |:{{قرآن کا متن|إِنَّ الَّذينَ آمَنُوا وَ هاجَرُوا وَ جاهَدُوا بِأَمْوالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ في‏ سَبيلِ اللَّهِ وَ الَّذينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ وَ الَّذينَ آمَنُوا وَ لَمْ يُهاجِرُوا ما لَكُمْ مِنْ وَلايَتِهِمْ مِنْ شَيْ‏ءٍ حَتَّى يُهاجِرُوا وَ إِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلاَّ عَلى‏ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَ بَيْنَهُمْ ميثاقٌ وَ اللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ؛|ترجمہ= یقینا جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کیا اور جنہوں نے مہاجرین کو پناہ دی اور امداد کی یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے حامی و مددگار ہیں۔ اور وہ لوگ جو ایمان تو لائے مگر ہجرت نہیں کی تو ان سے تمہارا ولایت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ہجرت کریں۔ اور اگر وہ کسی دینی معاملہ میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر (ان کی) مدد کرنا فرض ہے۔ سوا اس صورت کے کہ یہ مدد اس قوم کے خلاف مانگیں جس سے تمہارا معاہدۂ امن ہو۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اسے دیکھنے والا ہے۔ }}|تاریخ بایگانی|| مآخذ =سورہ انفال، آیہ 72۔ | سمت = بائیں| چوڑائی = 230px| بیک گراؤنڈ کلر =#ffeebb| اندازہ خط = ۱۲px| گیومہ نقل‌قول =| مآخذ کی سمت = بائیں}}
در قرآن ۲۴ بار از مشتقات ہجرت یاد شدہ کہ با عناوین مہاجران، الذین ہاجروا و مَن ہاجر است۔<ref>جعفری، تفسیر کوثر، ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۵۳۶۔</ref> ہمچنین قرآن از مہاجران در کنار جہادگران یاد کردہ<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: سورہ انفال، آیہ۷۲-۷۵؛ سورہ بقرہ، آیہ۲۱۸۔</ref> و آنان را با صفات [[صبر]] و [[توکل]]<ref>سورہ نحل، آیہ ۴۲۔</ref> ستودہ،<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۹۵۔</ref> و مؤمنان حقیقی<ref>سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> دانستہ است کہ با ہجرت بہ ایمانشان تحقق بخشیدند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۴۹۹۔</ref> قرآن کریم از آمرزش [[گناہان]]<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۱۸؛ سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> و ورودشان بہ [[بہشت]] نیز سخن گفتہ است۔<ref>سورہ آل عمران، آيہ ۱۹۵۔</ref> البتہ بہ‌گفتہ عالمان [[شیعہ]] از ظاہر آیات برداشت می‌شود کہ منظور خدا، برخی از [[مہاجران]] است<ref>نگاہ کنید بہ: علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۹، ص۳۷۴؛ سبحانی، الالہیات، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۴۴۵۔</ref> کہ بر عہد و پیمان خود استوار ماندند، نہ ہمہ آنان۔<ref>نگاہ کنید بہ: شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث العربی، ج۹، ص۳۲۹۔</ref>  
در قرآن ۲۴ بار از مشتقات ہجرت یاد شدہ کہ با عناوین مہاجران، الذین ہاجروا و مَن ہاجر است۔<ref>جعفری، تفسیر کوثر، ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۵۳۶۔</ref> ہمچنین قرآن از مہاجران در کنار جہادگران یاد کردہ<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: سورہ انفال، آیہ۷۲-۷۵؛ سورہ بقرہ، آیہ۲۱۸۔</ref> و آنان را با صفات [[صبر]] و [[توکل]]<ref>سورہ نحل، آیہ ۴۲۔</ref> ستودہ،<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۹۵۔</ref> و مؤمنان حقیقی<ref>سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> دانستہ است کہ با ہجرت بہ ایمانشان تحقق بخشیدند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۴۹۹۔</ref> قرآن کریم از آمرزش [[گناہان]]<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۱۸؛ سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> و ورودشان بہ [[بہشت]] نیز سخن گفتہ است۔<ref>سورہ آل عمران، آيہ ۱۹۵۔</ref> البتہ بہ‌گفتہ عالمان [[شیعہ]] از ظاہر آیات برداشت می‌شود کہ منظور خدا، برخی از [[مہاجران]] است<ref>نگاہ کنید بہ: علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۹، ص۳۷۴؛ سبحانی، الالہیات، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۴۴۵۔</ref> کہ بر عہد و پیمان خود استوار ماندند، نہ ہمہ آنان۔<ref>نگاہ کنید بہ: شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث العربی، ج۹، ص۳۲۹۔</ref>  


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم