مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

524 بائٹ کا اضافہ ،  10 ستمبر 2016ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 66: سطر 66:
==حج میں کسی کی نیابت==
==حج میں کسی کی نیابت==
[[ملف:میقات حج.jpg|تصغیر|میقات]]
[[ملف:میقات حج.jpg|تصغیر|میقات]]
نایب گرفتن در حج استحبابی، خواہ برای مردہ یا برای زندہ مستحب است. نایب گرفتن در حج واجب برای مردہ‌ای کہ حج بر او استقرار یافتہ، بر ورثہ واجب است و نیز بنابر مشہور، نایب گرفتن برای زندہ‌ای کہ حج بر او استقرار یافتہ، لیکن بہ دلیل بیماری یا پیری و مانند آن، توانایی جسمی خود را برای ہمیشہ از دست دادہ، واجب است؛ بلکہ بنابر قول برخی، در صورت استطاعت و عدم استقرار نیز، بہ شرط متمکن بودن برای نایب گرفتن، حکم چنین است. در اینکہ وجوب نیابت اختصاص بہ حجۃالاسلام دارد یا شامل حج واجب با نذر یا بہ سبب باطل شدن حج پیشین ہم می‌شود، اختلاف است.<ref>جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۸۱ ۲۸۶؛ العروۃ الوثقی، ج۴، ص۴۳۴ ۴۳۵</ref>
مستحب حج کو کسی بھی شخص جواہ مردہ یا زندہ کی نیابت میں انجام دینا مستحب ہے۔ لیکن واجب حج میں بغیر عذر کے کسی زندہ شخص کی طرف سے حج انجام دینا صحیح نہیں بلکہ ہر شخص کو خود مباشرتا حج انجام دینا ضروری ہے۔ البتہ اگر کسی شخص پر حج واجب ہو اور ممکن ہوتے ہوئے اسے انجام نہ دیا ہو اور اسی حالت میں مر جائے اس کے وارث پر واجب ہے اس کی طرف سے حج بجا لائے اسی طرح جس شخص کی گردن پر حج واجب ہے لیکن بیماری یا کسی اور غذر کی وجہ سے وہ حج پر نہ جا سکے تو واجب ہے اس کی طرف سے کسی کو اجیر بنایا جائے اور وہ اس کی طرف سے حج بجا لایا جائے؛ بلکہ بعض مراجع کے مطابق استطاعت پیدا کرنے کی صورت میں اگرچہ حج اس کی گردن پر مستقر نہ بھی ہوا ہو کسی کو نائب بنانا ممکن ہو تو ایسا کرنا واجب ہے۔ آیا حج نیابتی صرف "حَجَّۃالاسلام" میں واجب ہے یا دوسرے واجب حج جو نذر یا عہد وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوجاتا ہے میں بھی حج نیابتی واجب ہے؟ علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref>جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۸۱ ۲۸۶؛ العروۃ الوثقی، ج۴، ص۴۳۴ ۴۳۵</ref>


==حج کے اقسام==<!--
==حج کے اقسام==<!--
confirmed، templateeditor
7,763

ترامیم