مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  9 ستمبر 2016ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
== حج قرآن کی روشنی میں ==
== حج قرآن کی روشنی میں ==
* قرآن میں '''حج''' سے متعلق متعدد آیات موجود ہیں۔ قرآن نے حج کو استطاعت رکھنے والے افراد کا وظیفہ قرار دیا ہے <ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> اور اسے ایک عظیم اسلامی شعایر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>حج: ۳۲</ref>  
* قرآن میں '''حج''' سے متعلق متعدد آیات موجود ہیں۔ قرآن نے حج کو استطاعت رکھنے والے افراد کا وظیفہ قرار دیا ہے <ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> اور اسے ایک عظیم اسلامی شعایر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>حج: ۳۲</ref>  
* [[سورہ حج]] کی آیت نمبر 27 میں خدا کی طرف سے حج کے احکام لوگوں تک پہچانے کیلئے [[حضرت ابراہیم]](ع) کو مامور کیا گیا۔ قرآن میں حج کو ایک ایسی عبادت میں سے شمار کیا ہے جس کے انجام دینے کا ایک معین اور مشخص وقت ہے۔ <ref> بقرہ: ۱۸۹</ref>
* [[سورہ حج]] کی آیت نمبر 27 کے مطابق خدا کی طرف سے حج کے احکام لوگوں تک پہچانے کیلئے [[حضرت ابراہیم]](ع) مامور ہوئے تھے۔ قرآن میں حج کو ایک ایسی عبادت میں سے شمار کیا ہے جس کے انجام دینے کا ایک معین اور مشخص وقت ہے۔ <ref> بقرہ: ۱۸۹</ref>
* اسی طرح قرآن میں حج برگزار ہونے والے مہینوں کے معین اور مشخص ہونے پر بھی تصریح کی گئی ہے۔<ref>بقرہ: ۱۹۷</ref> اس طرح زمان جاہلیت کا میں حرام مہینوں کو تغییر دینے اور حج کے مناسک کو پہلے یا بعد میں انجام دینے کی رسم و رواج کو باطل قرار دیا گیا۔<ref>توبہ: ۳۷</ref>
* اسی طرح قرآن میں حج برگزار ہونے والے مہینوں کے معین اور مشخص ہونے پر بھی تصریح کی گئی ہے۔<ref>بقرہ: ۱۹۷</ref> اس طرح زمان جاہلیت میں حرام مہینوں کو تغییر دینے اور حج کے مناسک کو پہلے یا بعد میں انجام دینے کی رسم و رواج کو باطل قرار دیا گیا۔<ref>توبہ: ۳۷</ref>
* قرآن کی بعض آیتوں میں حج کے مناسک اور اس کے فقہی اور اخلاقی احکام کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ان مناسک اور احکام میں منجملہ: مجاوران حرم اور مکہ میں رہنے والوں کے علاوہ دوسرے مسلمانوں پر حج تمتع کا واجب ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۶</ref> [[مشعر الحرام]] اور [[عرفات]] میں خاص آداب کے تحت وقوف کرنا،<ref>بقرہ: ۱۹۸، ۱۹۹</ref> قربانی سے متعلق احکام<ref>بقرہ: ۱۹۶؛ حج: ۲۸</ref> اور حج کے دوران شکار کرنے کا حکم، <ref>مائدہ:۹۴، ۹۵، ۹۶</ref> وجوب [[طواف]] خانہ خدا<ref>حج: ۲۹</ref> ، سعی میان [[صفا]] و [[مروہ]]،<ref>بقرہ: ۱۵۸</ref> قربانی سے پہلے تقصیر کا جائز نہ ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۶</ref> حج کے دوران کسب و تجارت کا جائز ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۸</ref> اور حج کے دوران بعض کاموں کا حرام اور ممنوع ہونا جیسے مجادلہ اور بیوی سے ہم بستر ہونا<ref>بقرہ: ۱۹۷</ref> اسی طرح زمانہ جاہلیت کے بعض رسوم و رواج کی مخالفت وغیرہ شامل ہیں۔<ref>بقرہ: ۱۸۹</ref>
* قرآن کی بعض آیتوں میں حج کے مناسک اور اس کے فقہی اور اخلاقی احکام کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ان مناسک اور احکام میں منجملہ: مجاوران حرم اور مکہ میں رہنے والوں کے علاوہ دوسرے مسلمانوں پر حج تمتع کا واجب ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۶</ref> [[مشعر الحرام]] اور [[عرفات]] میں خاص آداب کے تحت وقوف کرنا،<ref>بقرہ: ۱۹۸، ۱۹۹</ref> قربانی سے متعلق احکام<ref>بقرہ: ۱۹۶؛ حج: ۲۸</ref> اور حج کے دوران شکار کرنے کا حکم، <ref>مائدہ:۹۴، ۹۵، ۹۶</ref> وجوب [[طواف]] خانہ خدا<ref>حج: ۲۹</ref> ، سعی میان [[صفا]] و [[مروہ]]،<ref>بقرہ: ۱۵۸</ref> قربانی سے پہلے تقصیر کا جائز نہ ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۶</ref> حج کے دوران کسب و تجارت کا جائز ہونا،<ref>بقرہ: ۱۹۸</ref> اور حج کے دوران بعض کاموں کا حرام اور ممنوع ہونا جیسے مجادلہ اور بیوی سے ہم بستر ہونا<ref>بقرہ: ۱۹۷</ref> اسی طرح زمانہ جاہلیت کے بعض رسوم و رواج کی مخالفت وغیرہ شامل ہیں۔<ref>بقرہ: ۱۸۹</ref>


confirmed، templateeditor
7,843

ترامیم