مندرجات کا رخ کریں

"نماز میت" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,877 بائٹ کا ازالہ ،  15 نومبر 2019ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:


کتاب [[فقہ الرضا]] میں [[امام علی رضا علیہ السلام]] سے ایک [[روایت]] میں نقل ہوا ہے کہ نماز میت نماز نہیں، فقط تکبیر ہے۔ اس لئے کہ نماز وہ ہوتی ہے جس میں رکوع و سجود ہو۔
کتاب [[فقہ الرضا]] میں [[امام علی رضا علیہ السلام]] سے ایک [[روایت]] میں نقل ہوا ہے کہ نماز میت نماز نہیں، فقط تکبیر ہے۔ اس لئے کہ نماز وہ ہوتی ہے جس میں رکوع و سجود ہو۔
==اہمیتِ نماز ==
نماز میت [[واجب کفائی]] ہے یعنی اگر اسے کوئی ایک شخص ادا کر دے تو باقی مسلمانوں سے اس کا [[وجوب]] ساقط ہو جاتا ہے۔ کسی بھی مسلمان کے فوت ہو جانے پر تمام مسلمانوں پر [[واجب]] ہے کہ اسے [[غسل]] دینے کے بعد [[کفن]] حنوط کریں اور پھر اس پر [[نماز میت]] کو پڑھیں اور اسے [[دفن]] کریں۔ کسی ایک مسلمان کے انجام دینے سے دیگر تمام مسلمانوں سے اس کا [[وجوب]] ساقط ہو جاتا ہے۔
اہم اشخاص کیلئے ایک سے زیادہ نماز میت پڑھی جا سکتی ہے۔ نیز نماز میت فرادا اور [[جماعت]] دونوں صورتوں میں ادا کی جا سکتی ہے۔
اس نماز کی اہمیت اس قدر ہے کہ اگر کسی جنازہ کو نماز میت کے بغیر دفن کر دیا جائے یا درست نہ پڑھی جائے تو واجب ہے کہ اس کی قبر پر نماز پڑھی جائے اور بعض حالات میں میت کو قبر سے باہر نکال کر نماز میت پڑھ کر اسے دفنایا جائے۔
چھ سال سے اوپر کی مسلمان میت پر نماز جنازہ [[واجب]] اور غیر مسلم پر یہ [[نماز]] پڑھنا [[حرام]] ہے۔
==شرائط==
دیگر [[واجب]] نمازوں کی طرح اس [[نماز]] میں [[طہارت]] کی شرط  ضروری نہیں ہے۔ پس اس نماز کو [[وضو]] [[تیمم]] اور [[غسل]] کے بغیر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ نیز اسے پڑھتے ہوئے پاؤں سے جوتے اتارنا ضروری نہیں ہے۔
البتہ دیگر اس کی مخصوص شرائط کا لحاظ کرنا ضروری ہے۔


==کیفیت نماز==
==کیفیت نماز==
گمنام صارف