مندرجات کا رخ کریں

"عصمت" کے نسخوں کے درمیان فرق

195 بائٹ کا اضافہ ،  19 اپريل 2017ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 94: سطر 94:


#تحریف سے بچاؤ کیلئے ایک علمی مرجع کی ضرورت ہے کہ جو دین کی تعلیمات اور احکامات سے درست آگاہی رکھتا ہو تا کہ وہ انہیں مکلفین کیلئے بیان کرے اور ان تک دینی تعلیمات کو پہنچائے ۔اس طرح دین میں تحریف اور تغیر و تبدل سے بچنا ممکن ہے ۔
#تحریف سے بچاؤ کیلئے ایک علمی مرجع کی ضرورت ہے کہ جو دین کی تعلیمات اور احکامات سے درست آگاہی رکھتا ہو تا کہ وہ انہیں مکلفین کیلئے بیان کرے اور ان تک دینی تعلیمات کو پہنچائے ۔اس طرح دین میں تحریف اور تغیر و تبدل سے بچنا ممکن ہے ۔
# این مرجع، [[قرآن|کتاب خدا]] و [[سنت نبوی|سنت]] [[تواتر|متواتر]] نمی‌تواند باشد؛ زیرا علاوه براینکه قرآن کریم، دارای آیات [[محکم و متشابه|متشابه]] زیادی هست که بیان معنای حقیقی آن‌ها محتاج به یک مرجع علمی مورد اطمینان است، مسائل زیادی وجود دارد که نه در کتاب خدا وجود دارد و نه سنت متواتری بر آن اقامه شده است.
#وہ علمی مرجع  [[قرآن|کتاب خدا]] اور [[سنت نبوی|سنت]] [[تواتر|متواتر]] نہیں ہو سکتے ہیں ؛ کیونکہ  قرآن کریم کی بہت سی آیات [[محکم و متشابہ|متشابہ]] ہیں کہ جن میں سے اکثر اپنے معنائے حقیقی کی وضاحت میں ایک علمی مرجع کی محتاج ہیں نیز ایسے بہت سے مسائل ہیں کہ جنکا تذکرہ نہ تو قرآن میں ہے اور نہ ہی سنت متواترہ اس پر قائم ہے ۔
# وہ علمی مرجع [[اجماع]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ بہت سے شرعی مسائل میں اجماع حاصل نہیں ہے اور ان مسائل میں خود اجماع کی حجیت مخدوش ہے ۔


- این مرجع، [[اجماع]] نیز نمی‌تواند باشد؛ زیرا هم اجماع زیادی بر مسائل شرعی وجود ندارد و هم اجماع، در این مسائل، خود به خود حجیت ندارد.
#وہ علمی مرجع  [[تمثیل|قیاس فقہی]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ شیعہ مکتب فکر کے نزدیک قیاس حجیت نہیں رکھتا ہے ۔


- این مرجع، نمی‌تواند [[تمثیل|قیاس فقهی]] باشد؛ زیرا به نظر شیعه، این قیاس حجیت ندارد.
#اب صرف ایک راہ حل بچتا ہے کہ وہ علمی مرجع امام کا وجود ہو جو  رسول کا جانشین ہو اور شریعت کا محافظ اور بیان کرنے والا ہو ۔


- بنابراین یک راه حل می‌ماند و آن وجود امامی است که جانشین پیامبر بوده و مرجع حفظ و تبیین شریعت است.
اس شخص کو معصوم ہونا چاہئے ورنہ تغیر و تبدل اور شریعت میں تحریف کا احتمال ہمیشہ موجود رہے گا۔اس احتمال کے موجود ہوتے ہوئے دین کی تبیین اور دین میں تحریف کا احتمال باقی رہے گا ۔ یہ بات بعثت انبیاء کے ساتھ سازگار نہیں ہے ۔پس اس لئے امام کا معصوم ہونا ضروری ہے ۔<ref>بحرانی، قواعد المرام فی علم الکلام،ص۱۷۸- ۱۷۹</ref>
 
این شخص باید معصوم باشد وگرنه احتمال تغییر و تحریف در شریعت همواره وجود خواهد داشته است. و با وجود آن، احتمال خطا و تحریف در تبیین درست احکام باقی می‌ماند و این امر با هدف از بعثت انبیا ناسازگار است.<ref>بحرانی، قواعد المرام فی علم الکلام،ص۱۷۸- ۱۷۹</ref>


* '''قیاس استثنایی''': این دلیل به صورت یک قیاس استثنایی بیان می‌کند:
* '''قیاس استثنایی''': این دلیل به صورت یک قیاس استثنایی بیان می‌کند:
گمنام صارف