مندرجات کا رخ کریں

"نجمہ خاتون" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
نجمہ خاتون شیعوں کے ساتویں امام حضرت امام موسی کاظم ؑ کی زوجہ اور آٹھویں امام حضرت امام علی رضا ؑ کی والدہ ہیں ۔یہ ایک کنیز تھیں جنہیں حمیدہ نے خرید کر امام موسی کاظم ؑ کو ہدیہ کیا تھا ۔بعض جگہ آپ کا نام تکتم ذکر ہوا ہے ۔
نجمہ خاتون شیعوں کے ساتویں امام حضرت امام موسی کاظم ؑ کی زوجہ اور آٹھویں امام حضرت امام علی رضا ؑ کی والدہ ہیں ۔یہ ایک کنیز تھیں جنہیں حمیدہ نے خرید کر امام موسی کاظم ؑ کو ہدیہ کیا تھا ۔بعض جگہ آپ کا نام تکتم ذکر ہوا ہے ۔
==نسبی تعارف==
آپ بزرگ عجمی کنیز تھیں عربوں کے درمیان پیدا ہوئیں ۔بعض نے انہیں شمال آفریقہ کے  شہر نوبہ  اور بعض نے انہیں فرانس کے جنوب میں واقع جزیرے مارسی کا کہا ہے ۔اس لحاظ سے خیزران مرسیہ اور شقراء نوبیہ سے بھی جانی جاتی ہیں ۔
==نام اور القاب==
آپ کا معروترین نام نجمہ خاتون ہے لیکن نوبیہاروی،سمانہ،تکتم اور خیزران بھی مذکور ہوا ہے ۔لقب شقراء اور ام البنین کنیت ہے ۔ صدوق کی روایت کے مطابق جب نجمہ خاتون حضرت امام موسی کاظم سے متعلق ہوئی تو آپ کا نام تکتم رکھا گیا اور جب حضرت امام علی رضا کی ولادت ہوئی تو طاہرہ رکھا گیا۔
==ازدواج==
حضرت امام موسی کاظم سے انکی شادی کی تاریخ معلوم نہیں ہے ۔حمیدہ خاتوں نے خواب دیکھا کہ رسول گرامی قدر ؐ نے اُنہیں حکم دیا کہ نجمہ کی شادی موسی کاظم ؑ سے کر دو۔جلد ہی اس کے ہاں ایک بیٹا متولد ہو گا ۔میں نے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے نجمہ کی شادی حضرت امام موسی کاظم سے کر دی  ۔
==مقام و منزلت==
حضرت امام جعفر صادق ؑ کی زوجہ محترمہ حضرت امام موسی کاظم سے خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں :
میں نے اس سے زیادہ مرتبے کی حامل کسی  کنیز کو  نہیں دیکھا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ جلد ہی خداوند کریم اس سے ایک نسل کو واضح اور آشکار کرے گا ۔غلام فروش سے ایک حکایت منقول ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ
اہل کتاب کی یہ خاتون ابتائے پیدائش سے ہی ایک برزگ خاتون تھیں۔ 
شیخ صدوق بھی علی بن میثم کی ایسی ہی ایک روایت میں اس خواب کی طرف اشارہ کرتے جو حمیدہ خاتون نے دیکھا تھا: رسول اللہ نجمہ حمیدہ کو فرماتے ہیں یہ کنیز موسی کاظم کو بخش دو کیونکہ جلد ہی اس سے دنیا کا افضل ترین مولود کی پیدائش ہو گی لہذا  حمیدہ حضرت امام موسی کاظم کو نجمہ بخش دیتی ہیں اس وقت وہ دو شیزہ تھیں ۔امام موسی کاظم نے بھی اس واقعہ کو بیان کیا ہے ۔
==عبادت==
حضرت امام رضا ؑ فرماتے میں کہ میرہ والدہ ماجدہ میرے حمل کے دوران کسی قسم کے بوجھ کا احساس نہیں کرتی تھیں نیز وہ اس دوارن اپنے خواب میں تسبیح و تحلیل کی آواز سنتی تو بیدار ہو جاتی لیکن وہاں پر کسی کو موجود نہ پاتی ۔میری والدہ ایک عابدہ اور با فضیلت خاتون تھی جو کثرت سے ذکر خدا میں مشغول رہتیں۔
ایک اور روایت میں آیا ہے : نجمہ خاتون نے نماز اور عبادت کو انجام دینے کی خاطر حضرت امام علی رضا کے حمل کے دوران ایک کنیز کی درخواست کی ۔
==وفات اور محل دفن ==
نجمہ خاتون تاریخ وفات کے بارے میں ہمیں کوئی خبر نہیں ملی ہے لیکن بعض اقوال کی  روشنی میں ان کا جائے دفن مشربہ ام ابراہیم ہے ۔
==حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
==مآخذ==
گمنام صارف