مندرجات کا رخ کریں

"حسن مثنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,075 بائٹ کا اضافہ ،  15 جنوری 2016ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 22: سطر 22:


حسن مثنی نے اپنے آپ ان موقوفات علی  کی تولیت اپنے فرزند عبد اللہ کے سپرد کی لیکن منصور عباسی خلیفہ نے عبد اللہ کو زندانی کر دیا اور ان موقوفات کی تولیت اپنے اختیار میں لے لی ۔
حسن مثنی نے اپنے آپ ان موقوفات علی  کی تولیت اپنے فرزند عبد اللہ کے سپرد کی لیکن منصور عباسی خلیفہ نے عبد اللہ کو زندانی کر دیا اور ان موقوفات کی تولیت اپنے اختیار میں لے لی ۔
==عبد الرحمان بن محمد کی معاونت==  
==عبد الرحمان بن محمد کی معاونت==
جب عبد الرحمان بن محمد بن اشعث کندی نے حجاج بن یوسف ثقفی کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اپنے آپ کو خلیفہ نامزد کرنے کا ارادہ کیا تو چونکہ اس وقت لوگ خلافت صرف قرشی شخص  کی نسبت لوگ قبول کرنے کو تیار  تھے،اس نے علویوں کے بزرگوں حضرت امام سجاد اور حسن مثنی سے اس کے متعلق خط و کتابت کی ۔ امام سجاد ؑ نے اس کے اس تقاضے کو رد کر دیا اور حسن مثنی نے بھی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والوں کے بیعت توڑنے کے احتمال کی بنا پر اسے رد کیا لیکن عبد الرحمان بن محمد کے مسلسل اسرار کی بنا پر اسے قبول کر لیا اور اس کے ساتھ بعنوان خلیفہ کے بیعت انکی بیعت ہوئی ۔ عراق کے مشہور علما عبدالرحمان بن‌ابی لیلی، شعبی، محمدبن سیرین و حسن بصری نے ان کی بیعت کی اور حسن مثنی الرضا کے نام سے ملقَب ہوئے ۔
 
لیکن شیخ مفید کے کہنے کے مطابق حسن نے ہر گز ادعائے امامت نہیں کیا اور کسی نے اس کے نام سے ایسا ادعا نہیں کیا ہے ۔
==زیدی مکتب ==
زیدی مذہب میں حسن مثنی کو زیدیہ کے امام کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔
==وفات==
85 ہجری میں ابن اشعث کے قتل کے بعد حسن مثنی مخفی ہو گئے لیکن آخرکار ولید بن عبد الملک کے ساتھیوں نے اسے مسموم کیا اور اسے قتل کرنے کے اس کے جنازے کو مدینہ بھجوایا اور انہوں نے اسے بقیع میں دفنا دیا ۔
 
صحیح بخاری میں روایت منقول ہے جس کی بنا پر فاطمہ بنت الحسین ان کے مزار پر قبہ کی تعمیر کروائی ۔
[[fa:حسن مثنی]]
[[fa:حسن مثنی]]
گمنام صارف