مندرجات کا رخ کریں

"نجف" کے نسخوں کے درمیان فرق

634 بائٹ کا اضافہ ،  20 اگست 2016ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 75: سطر 75:
عراق میں بعثیوں کی حکومت کے دوران حوزہ علمیہ نجف پر شدید سختیاں عاید کی گئیں لیکن اس کے با وجود یہ حوزہ باقی رہی اور اب  بھی، [[شیعہ|اہل تشیع]] کے ایک علمی مرکز کے عنوان سے پہچانی جاتی ہے اور اس کے مفید اثرات پوری دنیا پر نمایاں ہے۔
عراق میں بعثیوں کی حکومت کے دوران حوزہ علمیہ نجف پر شدید سختیاں عاید کی گئیں لیکن اس کے با وجود یہ حوزہ باقی رہی اور اب  بھی، [[شیعہ|اہل تشیع]] کے ایک علمی مرکز کے عنوان سے پہچانی جاتی ہے اور اس کے مفید اثرات پوری دنیا پر نمایاں ہے۔


== تاریخی آثار ==<!--
== تاریخی آثار ==
* قصر خُوَرنق
* '''قصر خُوَرنق'''
این قصر توسط نعمان بن امرؤالقیس، از پادشاہان لخم، برای اقامت یزدگرد یا بہرام در دو کیلومتری نجف ساختہ شد.
یہ قصر نعمان بن امرؤالقیس نے لخم کے پادشاہ یزدگرد یا بہرام کیلئے بنوایا ہے جو نجف سے دو کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
تا چندی پیش برخی از پایہ‌ہای آن قصر باقی بود اما امروزہ اثری از آن نیست.
کچھ عرصہ پہلے تک اس قلعہ کے بعض ستون باقی تھے لیکن اب اس کا کوئی نام و نشان باقی نہیں ہے۔
* قلعہ نجف
* '''قلعہ نجف'''
نجف دارای قلعہای مستحکم از عصر عثمانیہا بود کہ حاج محمد حسین خان صدر اعظم اصفہانی دیوار آن را تجدید کردہ و دو در نیز برای آن گذاردہ بود. دروازہ نجف در کنار دیوار قلعہ قرار داشت و اطراف آن را بازارہا تشکیل میدادند. یکی از راہ‌ہای ورودی صحن نیز از ہمین قلعہ باز میشد.
نجف میں سلسلہ عثمانیہ کے ہاتھوں تعمیر ہونے والے بہت سارے مستحکم قلعے موجود تھے۔ اصفہان کے صدر اعظم حاجی محمد حسین خان نے ان قلعوں کے دیواروں کی مرمت کی اور اس میں دو دروازے بھی نصب کروائے۔ دروازہ نجف قلعہ کے دیوار کے ساتھ موجود تھا جس کے اطراف میں بازار تھا اور امام علی(ع) کے روضے اقدس کے صحن میں جانے کا ایک راستہ بھی اسی قلعے سے گذرتا تھا۔ اس وقت صحن روضہ علوی کی تعمیر و توسعہ کی وجہ سے یہ قلعہ تخریب ہوا ہے۔
بہ علت توسعہ اطراف صحن، این قلعہ تخریب شدہ و اثری از آن نیست.
*'''صفہ صافی صفا'''
*صفہ صافی صفا
شہر نجف کے جنوبی سمت کے آخر میں ایک مرقد اور عظیم شان مقام واقع ہے جو "صفہ صفا" کے نام سے معروف ہے۔
در منتہی الیہ مغرب شہر نجف مرقد و مقام بزرگی قرار دارد کہ بہ صفہ صفا معروف است.
صافی صفا مقام [[امام سجاد (ع)]] کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اسی جگہ موجود ہے۔
صافی صفا در جوار مقام [[امام سجاد (ع)]] واقع شدہ و ہم چنان پا برجاست.
*تکیہ بکتاشیہ
*تکیہ بکتاشیہ
درکنار صحن مطہر، تکیہای توسط عثمانیہا ساختہ شد کہ بہ فرقہ بکتاشیہ تعلق داشت و شیخہا و پیروان این فرقہ در آن جا ساکن میشدند.
سلسلہ عثمانیہ کے دور میں صحن مطہر کے آس پاس مختلف تکیہ جات تعمیر ہوئی تھی جو "بکتاشیہ" نامی فرقے کی تھیں اور اس مذہب کے بزرگان یہاں ٹہرا کرتے تھے۔ اسے بھی حرم مطہر کی تعمیر و توسعہ کی خاطر تخریب کی گئی ہے۔
تکیہ بکتاشیہ را برای توسعہ حرم تخریب کردہاند.
*مقبرہ ذی الکفل
*مقبرہ ذی الکفل
در ۴۰ کیلومتری جادہ نجف- [[حلہ]]، در کنار [[فرات]]، در یک آبادی بہ نام «ذیالکفل» پیامبر [[بنی اسرائیل]] دفن شدہ است. این پیامبر چون کفیل یہودیان بود او را ذی الکفل میخواندند. در این آبادی قلعہ آجری کوچکی است و قبر [[ذی الکفل]] داخل آن قرار دارد. یہودیان در قرن گذشتہ در آن منطقہ بناہایی ساختہاند، ساکنان آن ناحیہ کہ یہودی و عرب بودند، بعدہا ہمہ بہ [[فلسطین]] رفتند. ہرسالہ زائران یہود از نقاط مختلف بہ این جا میآمدند و یک ماہ در آن جا ساکن میشدند. در پشت این مقبرہ مسجدی است کہ گفتہ می‌شود چہار نفر از حواریان در آن جا بہ خاک سپردہ شدہاند و قبر دختر ذی الکفل ہم آن جا واقع است.
نجف سے [[حلہ]] کے راستے میں 40 کیلو میٹر کے فاصلے پر دریائے [[فرات]] کے کنارے ایک بستی میں بنی اسرائیل کا ایک پیغمبر "ذی الکفل" مدفون ہیں۔ یہ پیغمیر چونکہ یہودیوں کا کفیل تھا اسی بنا پر اسے ذی الکفل کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ اس بستی میں اینٹوں کا ایک چوٹا قلعہ ہے "ذی الکفل" پیغمبر کا مقبرہ اسی قلعہ کے اندر موجود ہے۔ یہودیوں نے پرانے صدیوں میں اس منطقے میں عمارتیں تعمیر کروائی تھیں جن میں رہایش پذیر افراد یہودی اور عربی نژاد تھے جو بعد میں سب کے سب [[فلسطین]] چلے گئے۔ ہر سال دنیا کے مختلف علاقوں سے یہودی یہاں آکر ایک ماہ تک یاں قیام کرتے تھے۔ اس مقبرہ کے پچھلے سمت میں ایک مسجد ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جواریوں میں سے چار افراد اس میں مدفون ہیں اور "ذی الکفل" نبی کی بیٹی کا قبر بھی اسی میں ہے۔
*برج نمرود
*برج نمرود
در کنار شط، بالاتر از آبادی ذی الکفل، تپہای قرار دارد کہ بر فراز آن برجی از آجر ساختہ شدہ و دارای سرداب و زیرزمین است. گویند [[حضرت ابراہیم]] را از این محل بہ آتش انداختہاند. این برج و تپہ از آثار شہر باستانی بابل است و با وجود تخریب و فرسودگی ہم چنان استوار ماندہ است.
فرات کے کنارے وادی "ذی الکفل" کے قریب ایک پہاڑی ہے جس کے اوپر اینٹوں کا ایک قلعہ تعمیر کیا گیا ہے جو تہ خانے پر بھی مشتمل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ [[حضرت ابراہیم]] کو اسی جگہ آگ میں پھینکا گیا تھا یہ برج اور پہاڑ شہر بابل کے آثار قدیمہ میں شمار کیا جاتا ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے باوجود اب بھی اپنی جگہ قائم ہے۔


==فضایل و جایگاہ==
==فضایل و جایگاہ==<!--
برای شہر مقدس نجف فضایل فراوانی نقل کردہاند. از آن جملہ است:
برای شہر مقدس نجف فضایل فراوانی نقل کردہاند. از آن جملہ است:
#از امام امیرالمؤمنین(ع) نقل است: «اول مکانی کہ در آن خدا را عبادت کردہاند پشت [[کوفہ]] (نجف) است؛ زیرا در آن جا ملائکہ بہ فرمان خداوند آدم را سجدہ کردند.»<ref>بحار الانوار، ج۱۰۰، ص۲۳۲.</ref>
#از امام امیرالمؤمنین(ع) نقل است: «اول مکانی کہ در آن خدا را عبادت کردہاند پشت [[کوفہ]] (نجف) است؛ زیرا در آن جا ملائکہ بہ فرمان خداوند آدم را سجدہ کردند.»<ref>بحار الانوار، ج۱۰۰، ص۲۳۲.</ref>
confirmed، templateeditor
9,120

ترامیم