مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
  | سائز تصویر =  
  | سائز تصویر =  
  | عنوان تصویر  =  
  | عنوان تصویر  =  
  | وجہ شہرت    = امام زادہ، شہید کربلا، [[واقعۂ کربلا]] میں [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]] (ع) کا دفاع
  | وجہ شہرت    = امام زادہ، شہید کربلا، [[واقعۂ کربلا]] میں [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]]ؑ کا دفاع
  | کنیت        =ابو الحسن
  | کنیت        =ابو الحسن
  | لقب      = اکبر، شبیہ پیغمبر  
  | لقب      = اکبر، شبیہ پیغمبر  
سطر 19: سطر 19:
  | عمر          = 28 سال
  | عمر          = 28 سال
}}
}}
'''علی بن حسین بن علی بن ابی‌ طالب'''([[سنہ ۳۳ ہجری|33ھ]]-[[سنہ ۶۱ ہجری|61ھ]])، '''علی اکبر''' کے نام سے مشہور [[امام حسین]] علیہ السلام کے فرزند اور [[واقعہ عاشورا]] کے [[بنی ہاشم]] کے شہداء میں سے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ آپ ظاہری شکل و شمائل اور باطنی سیرت کے لحاظ سے [[رسول اللہ]] سے بہت زیادہ مشابہت رکھتے تھے اسی لئے آپ کو شبیہ پیغمبر (ص) بھی کہا جاتا تھا۔ اور امام حسین جب بھی پیغمبر اکرمؐ کے دیدار کے مشتاق ہوتے تو علی اکبر کے چہرے کی طرف نظر کرتے تھے۔ علی اکبر روز [[عاشورا]] شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے [[یزید|یزیدی]] لشکر کے ہاتھوں [[شہید]] ہوئے۔ تاریخی روایات کے مطابق آپ [[بنی ہاشم]] کے پہلے شہید ہیں۔ آپ کی قبر حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہے۔
'''علی بن حسین بن علی بن ابی‌ طالب'''([[سنہ ۳۳ ہجری|33ھ]]-[[سنہ ۶۱ ہجری|61ھ]])، '''علی اکبر''' کے نام سے مشہور [[امام حسین]] علیہ السلام کے فرزند اور [[واقعہ عاشورا]] کے [[بنی ہاشم]] کے شہداء میں سے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ آپ ظاہری شکل و شمائل اور باطنی سیرت کے لحاظ سے [[رسول اللہ]] سے بہت زیادہ مشابہت رکھتے تھے اسی لئے آپ کو شبیہ پیغمبرؐ بھی کہا جاتا تھا۔ اور امام حسین جب بھی پیغمبر اکرمؐ کے دیدار کے مشتاق ہوتے تو علی اکبر کے چہرے کی طرف نظر کرتے تھے۔ علی اکبر روز [[عاشورا]] شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے [[یزید|یزیدی]] لشکر کے ہاتھوں [[شہید]] ہوئے۔ تاریخی روایات کے مطابق آپ [[بنی ہاشم]] کے پہلے شہید ہیں۔ آپ کی قبر حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہے۔


==تعارف==
==تعارف==
{{محرم کی عزاداری}}
{{محرم کی عزاداری}}
حضرت علی اکبر 11 شعبان 33 ہجری کو [[مدینہ|مدینے]] میں پیدا پوئے۔ آپ امام حسین (ع) کے بڑے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام [[لیلی بنت ابی مرۃ]] مشہور ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین، ص۸۶؛ابی‌مخنف، وقعۃ الطف، ص۲۷۶؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref> تاریخی مصادر میں امام حسین(ع) کے اس فرزند کا لقب '''اکبر''' اور کنیت '''ابو الحسن''' مذکور ہے۔ <ref>اصفہانی،مقاتل الطالبین ص 86</ref>
حضرت علی اکبر 11 شعبان 33 ہجری کو [[مدینہ|مدینے]] میں پیدا پوئے۔ آپ امام حسینؑ کے بڑے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام [[لیلی بنت ابی مرۃ]] مشہور ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین، ص۸۶؛ابی‌مخنف، وقعۃ الطف، ص۲۷۶؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref> تاریخی مصادر میں امام حسینؑ کے اس فرزند کا لقب '''اکبر''' اور کنیت '''ابو الحسن''' مذکور ہے۔ <ref>اصفہانی،مقاتل الطالبین ص 86</ref>


حضرت علی اکبر (ع) کی زندگی کے بعض پہلووں کے بارے میں مورخین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ مثلا بعض مورخین آپ کو امام حسین (ع) کے سب سے بڑے بیٹے کے طور پر متعارف کراتے ہیں۔<ref> تسمیۃ من قتل مع الحسین علیه‌السلام،ش ۸؛ ابن سعد، طبقات، ج۵، ص۲۱۱؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۵، ص۴۴۶؛ بلاذری، انساب الاشراف، ج۳، ص۳۶۱؛  قاموس الرجال، ج۷، ص۴۱۹ـ۴۲۰.</ref> جبکہ بعض آپ کو [[امام سجاد]] (ع) سے عمر میں چھوٹا تصور کرتے ہیں۔<ref> شیخ مفید،الارشاد، ج۲، ص۱۱۴؛ شیخ طوسی، رجال، ص۷۶.</ref> اسی طرح آپ کی شادی اور اولاد کے بارے میں بھی تاریخ میں اختلاف پایا جاتا ہے بعض حضرات آپ کے زیارت نامے میں موجود ایک جملے کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ کے صاحب ہمسر و فرزند ہونے کے قائل ہیں۔<ref> کامل الزیارات/۲۳۹ب ۷۹ زیارت ۱۸.</ref> [[شیخ کلینی]] اپنی کتاب [[فروع کافی]] میں [[امام رضا(ع)]] سے ایک حدیث نقل کرتے ہیں جو آپ کی ایک کنیز کے ساتھ شادی ہونے اور '''حسن''' نامی ایک بیٹے کی پیدائش سے حکایت کرتی ہے۔ جب کہ بعض دوسرے محققین تصریح کرتے ہیں کہ آپ کی کوئی اولاد نہیں ہے اور امام حسین(ع) کی نسل حضرت امام زین العابدین (ع) سے چلی ہے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۵، ص۲۱۱؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref>  
حضرت علی اکبرؑ کی زندگی کے بعض پہلووں کے بارے میں مورخین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ مثلا بعض مورخین آپ کو امام حسینؑ کے سب سے بڑے بیٹے کے طور پر متعارف کراتے ہیں۔<ref> تسمیۃ من قتل مع الحسین علیه‌السلام،ش ۸؛ ابن سعد، طبقات، ج۵، ص۲۱۱؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۵، ص۴۴۶؛ بلاذری، انساب الاشراف، ج۳، ص۳۶۱؛  قاموس الرجال، ج۷، ص۴۱۹ـ۴۲۰.</ref> جبکہ بعض آپ کو [[امام سجاد]]ؑ سے عمر میں چھوٹا تصور کرتے ہیں۔<ref> شیخ مفید،الارشاد، ج۲، ص۱۱۴؛ شیخ طوسی، رجال، ص۷۶.</ref> اسی طرح آپ کی شادی اور اولاد کے بارے میں بھی تاریخ میں اختلاف پایا جاتا ہے بعض حضرات آپ کے زیارت نامے میں موجود ایک جملے کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ کے صاحب ہمسر و فرزند ہونے کے قائل ہیں۔<ref> کامل الزیارات/۲۳۹ب ۷۹ زیارت ۱۸.</ref> [[شیخ کلینی]] اپنی کتاب [[فروع کافی]] میں [[امام رضاؑ]] سے ایک حدیث نقل کرتے ہیں جو آپ کی ایک کنیز کے ساتھ شادی ہونے اور '''حسن''' نامی ایک بیٹے کی پیدائش سے حکایت کرتی ہے۔ جب کہ بعض دوسرے محققین تصریح کرتے ہیں کہ آپ کی کوئی اولاد نہیں ہے اور امام حسینؑ کی نسل حضرت امام زین العابدینؑ سے چلی ہے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۵، ص۲۱۱؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref>  


علی اکبر [[10 محرم]] سنہ 61 ہجری قمری کو [[واقعہ عاشورا]] میں اپنے والد گرامی اور [[بنی ہاشم]] کے دوسرے شہداء کے ساتھ [[شہادت]] کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے۔<ref>السماوی، سلحشوران طف، ص۶۱.</ref> اور [[امام حسین(ع)]] کے قبر مطہر کے نزدیک [[کربلا]] میں مدفون ہیں۔
علی اکبر [[10 محرم]] سنہ 61 ہجری قمری کو [[واقعہ عاشورا]] میں اپنے والد گرامی اور [[بنی ہاشم]] کے دوسرے شہداء کے ساتھ [[شہادت]] کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے۔<ref>السماوی، سلحشوران طف، ص۶۱.</ref> اور [[امام حسینؑ]] کے قبر مطہر کے نزدیک [[کربلا]] میں مدفون ہیں۔


==فضائل اور مناقب==
==فضائل اور مناقب==


=== نقل حدیث ===
=== نقل حدیث ===
اصفہانی کے بقول آپ اپنے جد بزرگوار [[حضرت علی]] علیہ السلام سے بہت زیادہ احادیث نقل کرنے کی وجہ سے محدث کے نام سے پہچانے جاتے ہیں ۔<ref> ابوالفرج اصفہانی،مقاتل الطالبین، ص 86. </ref>
اصفہانی کے بقول آپ اپنے جد بزرگوار [[حضرت علی]] علیہ السلام سے بہت زیادہ احادیث نقل کرنے کی وجہ سے محدث کے نام سے پہچانے جاتے ہیں ۔<ref> ابوالفرج اصفہانی،مقاتل الطالبین، ص 86. </ref>


سطر 37: سطر 37:
شام کے حاکم [[معاویہ]]، حضرت علی اکبر کو خلافت کیلئے شائستہ اور اہل سمجھتے تھے۔ وہ کہتے ہیں:
شام کے حاکم [[معاویہ]]، حضرت علی اکبر کو خلافت کیلئے شائستہ اور اہل سمجھتے تھے۔ وہ کہتے ہیں:


{{حدیث|اولی الناس بهذا الامر علی بن الحسین بن علی، جده رسول الله وفیه شجاعة بنی هاشم و سخاه بنی امیه و رهو ثقیف.}} <ref> اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86. </ref> ترجمہ: حکومت کیلئے شائستہ ترین افراد میں سے علی اکبر ہیں کہ جن کے نانا [[رسول خدا]] ہیں اور ان میں [[بنی ہاشم]] کی [[شجاعت]]، [[بنی امیہ]] کی [[سخاوت]] اور [[بنی ثقیف]] کا حسن و جمال پایا جاتا ہے۔
{{حدیث|اولی الناس بهذا الامر علی بن الحسین بن علی، جده رسول الله وفیه شجاعة بنی هاشم و سخاه بنی امیه و رهو ثقیف.}} <ref> اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86. </ref> ترجمہ: حکومت کیلئے شائستہ ترین افراد میں سے علی اکبر ہیں کہ جن کے نانا [[رسول خدا]] ہیں اور ان میں [[بنی ہاشم]] کی [[شجاعت]]، [[بنی امیہ]] کی [[سخاوت]] اور [[بنی ثقیف]] کا حسن و جمال پایا جاتا ہے۔


=== آئینۂ رسول الله (ص) ===
=== آئینۂ رسول اللهؐ ===
[[امام حسین]] علیہ السلام کی گواہی اور تائید کے مطابق آپ تمام ظاہری اور باطنی صفات میں [[رسول اللہ]] کی شبیہ تھے۔<ref>ابن اعثم، الفتوح،ج5،ص114/  مثیر الاحزان، ص 68 .</ref> اسی بنا پر آپ شبیہ پیغمبر کے نام سے بھی مشہور تھے۔<ref>سید بن طاوس،لہوف،ص139/خوارزمی، مقتل الحسین،ج2ص34. </ref>
[[امام حسین]] علیہ السلام کی گواہی اور تائید کے مطابق آپ تمام ظاہری اور باطنی صفات میں [[رسول اللہ]] کی شبیہ تھے۔<ref>ابن اعثم، الفتوح،ج5،ص114/  مثیر الاحزان، ص 68 .</ref> اسی بنا پر آپ شبیہ پیغمبر کے نام سے بھی مشہور تھے۔<ref>سید بن طاوس،لہوف،ص139/خوارزمی، مقتل الحسین،ج2ص34. </ref>


=== امام حسین (ع) کی طرف داری ===
=== امام حسینؑ کی طرف داری ===
[[عاشورا]] کے روز جب حضرت علی اکبر میدان کارزار میں وارد ہوئے تو ایک شخص نے بلند آواز میں کہا:
[[عاشورا]] کے روز جب حضرت علی اکبر میدان کارزار میں وارد ہوئے تو ایک شخص نے بلند آواز میں کہا:


سطر 54: سطر 54:


===راہِ حق میں استقامت===
===راہِ حق میں استقامت===
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسین]] کی آنکھ لگ گئی۔ کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ  <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمد لله ربّ العالمین'''}}</font>  کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت علی اکبر نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا:
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسینؑ]] کی آنکھ لگ گئی۔ کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ  <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمد لله ربّ العالمین'''}}</font>  کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت علی اکبر نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا:


اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوار کی صدا سنی وہ کہہ رہا تھا: یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی۔ علی اکبر نے سوال کیا: [[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے! کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ امام نے جواب دیا: حق اسی کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے۔ امام نے یہ جواب سن کر علی اکبر کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا: [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>
اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوار کی صدا سنی وہ کہہ رہا تھا: یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی۔ علی اکبر نے سوال کیا: [[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے! کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ امام نے جواب دیا: حق اسی کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے۔ امام نے یہ جواب سن کر علی اکبر کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا: [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>


== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
علی‌ اکبر نے عاشورا کے دن بنی‌ ہاشم کے جوانوں میں سب سے پہلے آکر امام حسین (ع) سے میدان میں جانے کی اجازت مانگی۔ اجازت ملنے کے بعد جب علی اکبر میدان کی طرف جا رہے تھے تو اس موقع پر امام حسین (ع) نے فرمایا:  
علی‌ اکبر نے عاشورا کے دن بنی‌ ہاشم کے جوانوں میں سب سے پہلے آکر امام حسینؑ سے میدان میں جانے کی اجازت مانگی۔ اجازت ملنے کے بعد جب علی اکبر میدان کی طرف جا رہے تھے تو اس موقع پر امام حسینؑ نے فرمایا:  
::<font color=blue>{{حدیث|اَللهمَّ اشْهَدْ عَلَی هؤُلاءِ القوم، فَقَدْ بَرَزَ اِلَیهِمْ اَشْبَهُ النّاسِ بِرَسولِک مُحمّد خَلْقاً وَ خُلْقاً و مَنْطِقاً}}</font>
::<font color=blue>{{حدیث|اَللهمَّ اشْهَدْ عَلَی هؤُلاءِ القوم، فَقَدْ بَرَزَ اِلَیهِمْ اَشْبَهُ النّاسِ بِرَسولِک مُحمّد خَلْقاً وَ خُلْقاً و مَنْطِقاً}}</font>
::پروردگارا! میں تجھے اس قوم پر گواہ بنا رہا ہوں ان کے مقابلے میں ایک ایسا شخص جا رہا ہے جو تمام انسانوں میں ظاہری شکل و شمائل اور باطنی اخلاقی صفات میں تیرے رسول سے سب سے زیادہ مشابہت رکھتا ہے۔<ref> سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref><ref> مثیر الاحزان، ص۶۸ </ref>
::پروردگارا! میں تجھے اس قوم پر گواہ بنا رہا ہوں ان کے مقابلے میں ایک ایسا شخص جا رہا ہے جو تمام انسانوں میں ظاہری شکل و شمائل اور باطنی اخلاقی صفات میں تیرے رسول سے سب سے زیادہ مشابہت رکھتا ہے۔<ref> سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref><ref> مثیر الاحزان، ص۶۸ </ref>
سطر 75: سطر 75:
وہ بھی ایک ہاشمی اور قریشی جوان کی تلوار سے۔
وہ بھی ایک ہاشمی اور قریشی جوان کی تلوار سے۔


=== نبرد آزمائی ===
=== نبرد آزمائی ===
پہلے حملے میں حضرت علی اکبر کبھی دائیں، بائیں اور کبھی قلب لشکر پر حملے کرتے تھے۔ کوئی گروہ بھی ان کے حملے کی تاب نہ لا سکتا تھا۔ کہتے ہیں اس حملے میں 120 افراد کو زمیں پر گرایا لیکن پیاس کی وجہ سے مزید حملے کی سکت نہ رہی۔ تو نئی توانائی حاصل کرنے کیلئے [[امام حسین|امام]] کی طرف لوٹ آئے اور اپنی پیاس سے اپنے والد کو آگاہ کیا۔   
پہلے حملے میں حضرت علی اکبر کبھی دائیں، بائیں اور کبھی قلب لشکر پر حملے کرتے تھے۔ کوئی گروہ بھی ان کے حملے کی تاب نہ لا سکتا تھا۔ کہتے ہیں اس حملے میں 120 افراد کو زمیں پر گرایا لیکن پیاس کی وجہ سے مزید حملے کی سکت نہ رہی۔ تو نئی توانائی حاصل کرنے کیلئے [[امام حسین|امام]] کی طرف لوٹ آئے اور اپنی پیاس سے اپنے والد کو آگاہ کیا۔   


سطر 95: سطر 95:


=== خون کا آسمان کی طرف پھینکنا===
=== خون کا آسمان کی طرف پھینکنا===
امام حسین (ع) نے علی اکبر کے خون سے چلو بھر کر اسے آسمان کی طرف پھینک دیا جس کا کوئی قطرہ زمین پر نہیں گرا۔<ref> مقرم،حادثۂ کربلا در مقتل مقرم،ص257.</ref>
امام حسینؑ نے علی اکبر کے خون سے چلو بھر کر اسے آسمان کی طرف پھینک دیا جس کا کوئی قطرہ زمین پر نہیں گرا۔<ref> مقرم،حادثۂ کربلا در مقتل مقرم،ص257.</ref>


[[امام حسین علیہ السلام]] سے صحیح سند کے ساتھ وارد ہونے والی زیارت جسے [[امام صادق]] (ع) نے [[ابو حمزہ ثمالی]] کو تعلیم دی اس میں یوں آیا ہے:
[[امام حسین علیہ السلام]] سے صحیح سند کے ساتھ وارد ہونے والی زیارت جسے [[امام صادق]]ؑ نے [[ابو حمزہ ثمالی]] کو تعلیم دی اس میں یوں آیا ہے:
<font color=blue>{{حدیث|'''بابی انت و امّی من مقدّمٍ بین یدی ابیک یحتسبک و یبکی علیک، محرقاً علیک قلبه، یرفع دمک بکفّه الی عنان السّماء لا ترجع منه قطرةٌ، و لا تسکن علیک من ابیک زفرةٌ'''}}</font> <ref>ابن بابویہ، کامل الزیارات، ص 416. </ref> ترجمہ:
<font color=blue>{{حدیث|'''بابی انت و امّی من مقدّمٍ بین یدی ابیک یحتسبک و یبکی علیک، محرقاً علیک قلبه، یرفع دمک بکفّه الی عنان السّماء لا ترجع منه قطرةٌ، و لا تسکن علیک من ابیک زفرةٌ'''}}</font> <ref>ابن بابویہ، کامل الزیارات، ص 416. </ref> ترجمہ:
میرے ماں اور باپ اس پر فدا ہوں جس نے شہادت میں اپنے باپ پر سبقت لی اور انہوں نے تجھ پر گریہ کیا، جس کے دل میں تیرے غم کی آگ بھڑکی، جس کے خون کا چلو بھر کر آسمان کی طرف پھینکا اور اس کا کوئی قطرہ زمین کی طرف واپس نہ آیا اور آہ! تمہاری شہادت پر تمہارے باپ کو ہرگز سکون نہیں آئے گا۔
میرے ماں اور باپ اس پر فدا ہوں جس نے شہادت میں اپنے باپ پر سبقت لی اور انہوں نے تجھ پر گریہ کیا، جس کے دل میں تیرے غم کی آگ بھڑکی، جس کے خون کا چلو بھر کر آسمان کی طرف پھینکا اور اس کا کوئی قطرہ زمین کی طرف واپس نہ آیا اور آہ! تمہاری شہادت پر تمہارے باپ کو ہرگز سکون نہیں آئے گا۔


=== علی اکبر کا لاشہ خیمگاہ میں ===
=== علی اکبر کا لاشہ خیمگاہ میں ===
حضرت [[امام حسین]] (ع) نے حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع )کو یوں حکم دیا:
حضرت [[امام حسین]]ؑ نے حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع )کو یوں حکم دیا:
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>


سطر 108: سطر 108:


=== آپ کے قاتل پر امام کی لعنت===
=== آپ کے قاتل پر امام کی لعنت===
[[زیارت ناحیہ]] میں امام (ع) کی جانب سے علی اکبر کے قاتل پر لعنت کا ذکر ان الفاظ میں ہوا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''... حَکمَ اللهُ علی قاتِلکَ مُرّةِ بن مُنقِذِ بنِ نُعمان العبدی، لَعنهُ الله و أخزاهُ و مَن شَرَکَ فی قَتلِکَ و کانَ عَلیکَ ظَهیراً'''}}</font><ref> اقبال الاعمال، ج 3، ص 74. </ref> ترجمہ: [[اللہ]] نے تیرے قاتل مرۃ بن منقذ بن نعمان عبدی لیثی پر لعنت کا حکم دیا ہے۔ [[توحید|اللہ]] اس پر لعنت کرے۔ [[توحید|اللہ]] اسے اور ہر اس شخص کو ذلیل کرے جس نے تمہیں قتل کرنے میں حصہ لیا اور تمہارے خلاف مدد کی۔
[[زیارت ناحیہ]] میں امامؑ کی جانب سے علی اکبر کے قاتل پر لعنت کا ذکر ان الفاظ میں ہوا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''... حَکمَ اللهُ علی قاتِلکَ مُرّةِ بن مُنقِذِ بنِ نُعمان العبدی، لَعنهُ الله و أخزاهُ و مَن شَرَکَ فی قَتلِکَ و کانَ عَلیکَ ظَهیراً'''}}</font><ref> اقبال الاعمال، ج 3، ص 74. </ref> ترجمہ: [[اللہ]] نے تیرے قاتل مرۃ بن منقذ بن نعمان عبدی لیثی پر لعنت کا حکم دیا ہے۔ [[توحید|اللہ]] اس پر لعنت کرے۔ [[توحید|اللہ]] اسے اور ہر اس شخص کو ذلیل کرے جس نے تمہیں قتل کرنے میں حصہ لیا اور تمہارے خلاف مدد کی۔


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
سطر 137: سطر 137:
*السماوی، محمدبن طاہر، ترجمۂ عباس جلالی، قم، انتشارات زائر،اول، 1381ش.
*السماوی، محمدبن طاہر، ترجمۂ عباس جلالی، قم، انتشارات زائر،اول، 1381ش.
*مجلسی، محمد باقر،بحارالانوار.
*مجلسی، محمد باقر،بحارالانوار.
*موسوعۃ کلمات الامام الحسین(ع).
*موسوعۃ کلمات الامام الحسینؑ.
*کامل الزیارات.
*کامل الزیارات.
*سید ابن طاوس،اللہوف،ترجمه عقیقی بخشایشی،قم،دفتر نشر نوید اسلام،پنجم، 1378.
*سید ابن طاوس،اللہوف،ترجمه عقیقی بخشایشی،قم،دفتر نشر نوید اسلام،پنجم، 1378.
سطر 152: سطر 152:
[[es:Alí al-Akbar]]
[[es:Alí al-Akbar]]
[[id:Ali bin Husain As]]
[[id:Ali bin Husain As]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[Category:امام حسین کی اولاد]]
[[Category:اصحاب امام حسین]]
[[Category:حرم امام حسین میں مدفون افراد]]
[[Category:کربلا کے شہدائے بنی ہاشم]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]


[[زمرہ:امام حسین کی اولاد]]
[[زمرہ:امام حسین کی اولاد]]
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,100

ترامیم