مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 82: سطر 82:


== شہادت ==
== شہادت ==
علی اکبر اس بہادری سے حملے کر رہے تھے اچانک [[مُرّةُ بن مُنقذ]] کی نگاہ حضرت علی اکبر پر پڑی تو اس نے آپ کو دیکھتے ہی کہا : اہل عرب کے تمام گناہ میری گردن پر، اگر میں اس کے باپ کو اس کے غم میں نہ بٹھا دوں ۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459 ؛طبری،تاریخ الامم والملوک، ج 3، ص 335.</ref>
علی اکبر اس بہادری سے حملے کر رہے تھے اچانک [[مُرّةُ بن مُنقذ]] کی نگاہ حضرت علی اکبر پر پڑی تو اس نے آپ کو دیکھتے ہی کہا: اہل عرب کے تمام گناہ میری گردن پر، اگر میں اس کے باپ کو اس کے غم میں نہ بٹھا دوں۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459 ؛طبری،تاریخ الامم والملوک، ج 3، ص 335.</ref>
اس نے اچانک آپ کے فرق مبارک پر وار کیا کہ آپ اس کی تاب نہ لا سکے اسی اثنا میں دشمن کے دوسرے سپاہی بھی آپ پر حملہ ور ہوئے ۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 115؛ شیخ مفید،الارشاد، ص459.</ref>
اس نے اچانک آپ کے فرق مبارک پر وار کیا کہ آپ اس کی تاب نہ لا سکے اسی اثنا میں دشمن کے دوسرے سپاہی بھی آپ پر حملہ ور ہوئے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 115؛ شیخ مفید،الارشاد، ص459.</ref>
لشکر نے ہر طرف سے آپ پر وار کرنا شروع کئے، اتنے میں علی اکبر کی فریاد بلند ہوئی:اے بابا! آپ پر میرا سلام ہو ! یہ [[رسول اللہ|رسول خدا]] ہیں جنہوں نے مجھے جام کوثر سے سیراب  کیا اور مجھ سے اپنی طرف جلدی بلا رہا ہے۔ یہ کہنے کے بعد علی اکبر نے ایک لمبی سانس لی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین؛ ص 115؛سید بن طاوس،اللہوف،  ص 49؛مجلسی، بحارالانوار،ج 45، ص 44. </ref>
لشکر نے ہر طرف سے آپ پر وار کرنا شروع کئے، اتنے میں علی اکبر کی فریاد بلند ہوئی: اے بابا! آپ پر میرا سلام ہو! یہ [[رسول اللہ|رسول خدا]] ہیں جنہوں نے مجھے جام کوثر سے سیراب  کیا اور مجھ سے اپنی طرف جلدی بلایا ہے۔ یہ کہنے کے بعد علی اکبر نے ایک لمبی سانس لی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین؛ ص 115؛سید بن طاوس،اللہوف،  ص 49؛مجلسی، بحارالانوار،ج 45، ص 44. </ref>


== امام حسین(ع) علی اکبر کے سرہانے==
== امام حسین(ع) علی اکبر کے سرہانے==
گمنام صارف