مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 52: سطر 52:
اصفہانی اور ابی مخنف نے حضرت علی اکبر کو کربلا میں بنی ہاشم کا پہلا شہید لکھا ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86،ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276 </ref> نیز شہداء کے معروف زیارت نامے  میں بھی یہی آیا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''السَّلامُ علیکَ یا اوّل قتیل مِن نَسل خَیْر سلیل.'''}}</font>  <ref>شیخ عباس قمی، منتہیٰ الآمال، ج2ص867. </ref>
اصفہانی اور ابی مخنف نے حضرت علی اکبر کو کربلا میں بنی ہاشم کا پہلا شہید لکھا ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86،ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276 </ref> نیز شہداء کے معروف زیارت نامے  میں بھی یہی آیا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''السَّلامُ علیکَ یا اوّل قتیل مِن نَسل خَیْر سلیل.'''}}</font>  <ref>شیخ عباس قمی، منتہیٰ الآمال، ج2ص867. </ref>


=== راہِ حق میں استقامت===
===راہِ حق میں استقامت===
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسین]] کی آنکھ لگ گئی ۔کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمدلله ربّ العالمین'''}}</font> کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت علی اکبر نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا :
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسین]] کی آنکھ لگ گئی۔ کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمدلله ربّ العالمین'''}}</font> کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت علی اکبر نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا:


اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوارکی سدا سنی وہ کہہ رہا تھا : یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی ۔ علی اکبر نے سوال کیا :[[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے!کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟امام نے جواب دیا : حق اسی کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے ۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے ۔ امام نے یہ جواب سن کر علی اکبر کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا : [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے ۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>
اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوار کی صدا سنی وہ کہہ رہا تھا: یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی۔ علی اکبر نے سوال کیا: [[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے! کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ امام نے جواب دیا: حق اسی کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے۔ امام نے یہ جواب سن کر علی اکبر کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا: [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>


== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
گمنام صارف