مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 60: سطر 60:
علی‌اکبر نے عاشورا کے دن بنی‌ہاشم کے جوانوں میں سب سے پہلے آکر امام حسین(ع) سے میدان میں جانے کی اجازت مانگی۔ اجازت ملنے کے بعد جب علی اکبر میدان کی طرف جا رہا تھا تو اس موقع پر امام حسین(ع) نے فرمایا:  
علی‌اکبر نے عاشورا کے دن بنی‌ہاشم کے جوانوں میں سب سے پہلے آکر امام حسین(ع) سے میدان میں جانے کی اجازت مانگی۔ اجازت ملنے کے بعد جب علی اکبر میدان کی طرف جا رہا تھا تو اس موقع پر امام حسین(ع) نے فرمایا:  
::<font color=blue>{{حدیث|اَللهمَّ اشْهَدْ عَلَی هؤُلاءِ، فَقَدْ بَرَزَ اِلَیهِمْ اَشْبَهُ النّاسِ بِرَسولِک مُحمّد خَلْقاً وَ خُلْقاً و مَنْطِقاً}}</font>
::<font color=blue>{{حدیث|اَللهمَّ اشْهَدْ عَلَی هؤُلاءِ، فَقَدْ بَرَزَ اِلَیهِمْ اَشْبَهُ النّاسِ بِرَسولِک مُحمّد خَلْقاً وَ خُلْقاً و مَنْطِقاً}}</font>
پروردگارا! میں تجھے اس قوم پر گواہ بنا ہوں ان کے مقابلے میں ایک ایسا شخص جا رہا ہے جو تمام انسانوں میں ظاہری شکل و شمائل اور باطنی اخلاقی صفات میں تیرے رسول سے زیادہ مشابہت رکھتے ہیں۔}}<ref> سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref><ref> مثیر الاحزان، ص۶۸ </ref>
::پروردگارا! میں تجھے اس قوم پر گواہ بنا ہوں ان کے مقابلے میں ایک ایسا شخص جا رہا ہے جو تمام انسانوں میں ظاہری شکل و شمائل اور باطنی اخلاقی صفات میں تیرے رسول سے زیادہ مشابہت رکھتے ہیں۔<ref> سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref><ref> مثیر الاحزان، ص۶۸ </ref>


نیز فرمایا:
نیز فرمایا:
::<font color=blue>{{حدیث|وَ کنّا اِذا اشْتَقْنا اِلی رُؤیةِ نَبِیک نَظَرْنا اِلیهِ| ترجمہ= جب بھی ہم تیرے رسول کے دیدار کے مشتاق ہوتے تھے تو ہم علی اکبر کی طرف نگاہ کرتے تھے۔}}</font> <ref>خوارزمی، مقتل الحسین، ج۲، ص۳۵. </ref><ref> خوارزمی،مقتل الحسین، ج۲، ص۳۵: سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref>
::<font color=blue>{{حدیث|وَ کنّا اِذا اشْتَقْنا اِلی رُؤیةِ نَبِیک نَظَرْنا اِلیهِ}}</font>
:: جب بھی ہم تیرے رسول کے دیدار کے مشتاق ہوتے تھے تو ہم علی اکبر کی طرف نگاہ کرتے تھے۔
<ref>خوارزمی، مقتل الحسین، ج۲، ص۳۵. </ref><ref> خوارزمی،مقتل الحسین، ج۲، ص۳۵: سید بن طاوس،اللہوف، ص۱۳۹. </ref>
[[عمر بن سعد]] نے علی اکبر کو میدان کارزار میں دیکھ کر آپ سے میدان سے چلے جانے اور آپ کو امان دینے کی بات کی تو اس وقت علی اکبر نے ان کے امان نامے کو ٹھکرا کر یوں رجز پڑھا:
[[عمر بن سعد]] نے علی اکبر کو میدان کارزار میں دیکھ کر آپ سے میدان سے چلے جانے اور آپ کو امان دینے کی بات کی تو اس وقت علی اکبر نے ان کے امان نامے کو ٹھکرا کر یوں رجز پڑھا:


گمنام صارف