گمنام صارف
"یزید بن معاویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←مکہ کا قیام
imported>Mabbassi م (←واقعۂ حرہ) |
imported>Mabbassi م (←مکہ کا قیام) |
||
سطر 28: | سطر 28: | ||
==مکہ کا قیام == | ==مکہ کا قیام == | ||
قیام مدینہ کے ساتھ ہی اہل مکہ نے بھی | قیام مدینہ کے ساتھ ہی اہل مکہ نے بھی [[عبد اللہ بن زبیر]] کی سربراہی میں قیام کیا اور انہوں نے شہر [[مکہ]] کو اپنے کنٹرول میں لیا۔[[واقعۂ حرہ]] اور مدینے کو لوگوں کے کشت و کشتار کے بعد[[حصین بن نمیر]] سکونی کی سربراہی میں سپاہ [[شام]] نے اہل مکہ سے جنگ کا قصد کیا۔لشکر نے مکے کا محاصرہ کیا ۔طویل محاصرے کے بعد انہوں نے منجنیقوں سے مکہ پر پتھر برسائے جس کے نتیجے میں [[کعبہ|خانۂ خدا]] کو نقصان پہنچا اور [[کعبہ]] کو آگ لگائی گئی۔جب تک یزید کے مرگ کی خبر لشکر شام تک نہیں پہنچی جنگ جاری رہی۔<ref>دینوری ،اخبار الطوال صص 267و 268۔http://www.pajoohe.com/fa/index.php?Page=definition&UID=43125</ref> | ||
==فوجی کامیابیاں== | ==فوجی کامیابیاں== | ||
یزید کے دور حکومت میں داخلی جنگوں اور اس کے خلاف قیاموں کی وجہ سے فتوحات اسلامی کا سلسلہ رک گیا ۔اس نے یورپ کے عیسائیوں سے مصالحت آمیز رویہ اپنایا بلکہ معاویہ کے دور کے وہ مقامات جہاں حکومت معاویہ کا بہت سارا مال خرچ ہوا اور بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ،یزید ان نقات سے عقب نشینی اختیار کی نیز رشوت لے کر قبرس کے علاقے سے اپنی فوجوں کو قبرس سے واپس بلا لیا <ref>بلاذری، فتوح البلدان ص 154۔</ref> اسی طرح یزید نے " ارواد" نامی جزیرے میں یزید بن جنادہ بن ابی امیہ کو حکم دیا وہاں پر موجود قلعہ مسمار کرنے کے بعد شام واپس آجائے <ref>بلاذری، فتوح البلدان،ص 223۔ ابن اثیرج3 ص497۔</ref>اسی طرح "رودس" نامی جگہ سے بھی اپنی فوجوں کو واپس بلا لیا<ref>طبری ج 5 ص 288۔</ref> جبکہ 61 ہجری میں مالک بن عبد اللہ خثعمی کو رومیوں سے جنگ کیلئے بھیجا تھا جو جنگِ شام کے نام سے معروف ہوئی۔<ref>یعقوبی ص 253</ref>یزید نے خوارزم کے شرق میں سمرقند تک پیش قدمی کی نیز اس نے سغد اور بخارا کو فتح کیا ۔<ref>نرشخی،ص56۔</ref>۔ 62ویں ہجری میں اہل خوارزم کے ساتھ 400000 درہم کے بدلے میں صلح کی ۔<ref>ابن خیاط ص 146</ref>سلم بن زیاد نے سغر میں موجودگی کے دوران لشکر کو "خجند بھی بھیجا لین اس کی فوج شکست سے دو چار ہوئی۔پھر خود مرو گیا اور سغدیان سے جنگ کی ۔اسی دوران اسے یزید کے مرنے کی اطلاع ملی <ref>بلاذری،فتوح البلدان ص 239۔</ref>۔افریقہ میں عقبہ بن نافع کی قیادت میں سوس ادنی میں فتوحات حاصل کیں۔<ref>بلاذری،فتوح البلدان ص 226۔</ref> <ref>http://www.pajoohe.com/fa/index.php?Page=definition&UID=43125</ref> | یزید کے دور حکومت میں داخلی جنگوں اور اس کے خلاف قیاموں کی وجہ سے فتوحات اسلامی کا سلسلہ رک گیا ۔اس نے یورپ کے عیسائیوں سے مصالحت آمیز رویہ اپنایا بلکہ معاویہ کے دور کے وہ مقامات جہاں حکومت معاویہ کا بہت سارا مال خرچ ہوا اور بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ،یزید ان نقات سے عقب نشینی اختیار کی نیز رشوت لے کر قبرس کے علاقے سے اپنی فوجوں کو قبرس سے واپس بلا لیا <ref>بلاذری، فتوح البلدان ص 154۔</ref> اسی طرح یزید نے " ارواد" نامی جزیرے میں یزید بن جنادہ بن ابی امیہ کو حکم دیا وہاں پر موجود قلعہ مسمار کرنے کے بعد شام واپس آجائے <ref>بلاذری، فتوح البلدان،ص 223۔ ابن اثیرج3 ص497۔</ref>اسی طرح "رودس" نامی جگہ سے بھی اپنی فوجوں کو واپس بلا لیا<ref>طبری ج 5 ص 288۔</ref> جبکہ 61 ہجری میں مالک بن عبد اللہ خثعمی کو رومیوں سے جنگ کیلئے بھیجا تھا جو جنگِ شام کے نام سے معروف ہوئی۔<ref>یعقوبی ص 253</ref>یزید نے خوارزم کے شرق میں سمرقند تک پیش قدمی کی نیز اس نے سغد اور بخارا کو فتح کیا ۔<ref>نرشخی،ص56۔</ref>۔ 62ویں ہجری میں اہل خوارزم کے ساتھ 400000 درہم کے بدلے میں صلح کی ۔<ref>ابن خیاط ص 146</ref>سلم بن زیاد نے سغر میں موجودگی کے دوران لشکر کو "خجند بھی بھیجا لین اس کی فوج شکست سے دو چار ہوئی۔پھر خود مرو گیا اور سغدیان سے جنگ کی ۔اسی دوران اسے یزید کے مرنے کی اطلاع ملی <ref>بلاذری،فتوح البلدان ص 239۔</ref>۔افریقہ میں عقبہ بن نافع کی قیادت میں سوس ادنی میں فتوحات حاصل کیں۔<ref>بلاذری،فتوح البلدان ص 226۔</ref> <ref>http://www.pajoohe.com/fa/index.php?Page=definition&UID=43125</ref> |