گمنام صارف
"اصحاب عقبہ (تبوک)" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan (نیا صفحہ: 20px|link= <font color = red><big>'''زیر تکمیل</big></font>''' {{{1|}}} "عقبہ" لغت میں دشوار گذار پہاڑی راستے کو...) |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
"عقبہ" لغت میں دشوار گذار پہاڑی راستے کو کہا جاتا ہے<ref>الراغب، المفردات، ص576، «عقب»۔</ref>۔<ref>البغدادی، مراصد الاطلاع، ج2، ص948۔</ref> اور اردو میں [http://urdulughat.info/words/43620-%D8%B9%D9%82%D8%A8%DB%81 دشوار گذار پہاڑی راستے] کو کہا جاتا ہے۔ | "عقبہ" لغت میں دشوار گذار پہاڑی راستے کو کہا جاتا ہے<ref>الراغب، المفردات، ص576، «عقب»۔</ref>۔<ref>البغدادی، مراصد الاطلاع، ج2، ص948۔</ref> اور اردو میں [http://urdulughat.info/words/43620-%D8%B9%D9%82%D8%A8%DB%81 دشوار گذار پہاڑی راستے] کو کہا جاتا ہے۔ | ||
==رسول خدا(ص) کے قتل کا اردہ رکھنے والے منافقین== | ==رسول خدا(ص) کے قتل کا اردہ رکھنے والے منافقین== | ||
"[[اصحاب عقبہ]]" کی اصطلاح دوران رسالت کے دو اہم واقعات کی غمازی کرتی ہے بہر صورت اس واقعے کا [[پہلی بیعت عقبہ]]<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص170-171۔</ref> اور دوسری [[دوسری بیعت عقبہ]]<ref>البغدادی، المنتظم، ج3، ص34۔</ref> کے واقعات<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص38۔</ref> سے کوئی تعلق نہیں ہے اور [[غزوہ]] [[تبوک]] سے واپسی کے دوران عقبہ کے مقام پر پیش آنے والی صورت حال کی وضاحت کرتا ہے؛ جہاں کچھ افراد [پیشگی سازش کے تحت] آپ(ص) کے قتل کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے؛ مگر ان کی سازش ناکام رہی۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1042۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص256۔</ref> | "[[اصحاب عقبہ]]" کی اصطلاح دوران رسالت کے دو اہم واقعات کی غمازی کرتی ہے بہر صورت اس واقعے کا [[پہلی بیعت عقبہ]]<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص170-171۔</ref> اور دوسری [[دوسری بیعت عقبہ]]<ref>البغدادی، المنتظم، ج3، ص34۔</ref> کے واقعات<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص38۔</ref> سے کوئی تعلق نہیں ہے اور [[غزوہ]] [[تبوک]] سے واپسی کے دوران عقبہ کے مقام پر پیش آنے والی صورت حال کی وضاحت کرتا ہے؛ جہاں کچھ افراد [پیشگی سازش کے تحت] آپ(ص) کے قتل کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے؛ مگر ان کی سازش ناکام رہی۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1042۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص256۔</ref> | ||
مؤرخین <ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> اور مفسرین<ref>الطبرسی، مجمع البیان، ج5، ص81۔</ref> لکھتے ہیں: [[اصحاب عقبہ]] وہ لوگ تھے جنہوں نے [[تبوک]] کی جانب عزیمت سے قبل، [[مدینہ]] میں [[رسول خدا(ص)]] کے خلاف اقدامات میں ناکام ہونے کے بعد ، [[تبوک]] سے واپسی کے وقت آپ(ص) کو رات کی تاریکی میں قتل کرنے کی سازش تیار کی اور جس وقت آپ(ص) کی اونٹنی راستے میں حائل ایک گھاٹی سے گذر رہی تھی نقاب پوش سازشیوں نے<ref>الزمخشری، الکشاف، ج2، ص291۔</ref>۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان، ج5، ص79۔</ref> اس کو ہنکانے اور آپ کو اونچائی سے کھائی میں گرانے کا فیصلہ کیا؛ اسی دوران ـ جبکہ وہ آپ(ص) کی اونٹنی کے قریب پہنچے تھے ـ آپ(ص) سازش سے آگاہ ہوئے اور [[حذیفہ بن یمان]] سے ـ جو اونٹنی کو ہانک رہے تھے ـ فرمایا: ان افراد کو یہاں سے دور کرو اور کہو کہ اگر پیچھے نہ ہٹیں تو آپ(ص) اونچی آواز سے انہیں نام، باپ کے نام اور ان کے قبیلوں کے نام سے پکاریں گے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص256۔</ref> ناکام و نامراد منافقین حذیفہ کی آواز سن کر فرار ہوئے اور سپاہ میں گھل مل گئے۔ | مؤرخین <ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> اور مفسرین<ref>الطبرسی، مجمع البیان، ج5، ص81۔</ref> لکھتے ہیں: [[اصحاب عقبہ]] وہ لوگ تھے جنہوں نے [[تبوک]] کی جانب عزیمت سے قبل، [[مدینہ]] میں [[رسول خدا(ص)]] کے خلاف اقدامات میں ناکام ہونے کے بعد ، [[تبوک]] سے واپسی کے وقت آپ(ص) کو رات کی تاریکی میں قتل کرنے کی سازش تیار کی اور جس وقت آپ(ص) کی اونٹنی راستے میں حائل ایک گھاٹی سے گذر رہی تھی نقاب پوش سازشیوں نے<ref>الزمخشری، الکشاف، ج2، ص291۔</ref>۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان، ج5، ص79۔</ref> اس کو ہنکانے اور آپ کو اونچائی سے کھائی میں گرانے کا فیصلہ کیا؛ اسی دوران ـ جبکہ وہ آپ(ص) کی اونٹنی کے قریب پہنچے تھے ـ آپ(ص) سازش سے آگاہ ہوئے اور [[حذیفہ بن یمان]] سے ـ جو اونٹنی کو ہانک رہے تھے ـ فرمایا: ان افراد کو یہاں سے دور کرو اور کہو کہ اگر پیچھے نہ ہٹیں تو آپ(ص) اونچی آواز سے انہیں نام، باپ کے نام اور ان کے قبیلوں کے نام سے پکاریں گے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص256۔</ref> ناکام و نامراد منافقین حذیفہ کی آواز سن کر فرار ہوئے اور سپاہ میں گھل مل گئے۔ | ||
حذیفہ کہتے ہیں کہ وہ ان کے، ان کے باپوں اور قبائل کے ناموں کو جانتے تھے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> اسی بنا پر وہ "صاحب سرّ النبي(ص)" کے لقب سے مشہور ہوئے ہیں۔<ref>الطائی، السیرة النبویة، ج3، ص231۔</ref>۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ج1، ص394۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابة، ج1، ص468۔</ref> کیونکہ [[رسول خدا(ص)]] نے انہیں ان کے نام افشا کرنے سے منع فرمایا تھا اور وہ ہمیشہ آپ(ص) کے فرمان کی تعمیل کرتے تھے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1045۔</ref>۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> جبکہ [[عمار بن یاسر|عمار]] کو بھی آپ(ص) نے ان کے نام بتا دیئے تھے جو اس شب آپ(ص) کے ہمراہ تھے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1044۔</ref>۔<ref>الطوسی، التبیان فی تفسیر ، ج5، ص261۔</ref> | حذیفہ کہتے ہیں کہ وہ ان کے، ان کے باپوں اور قبائل کے ناموں کو جانتے تھے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> اسی بنا پر وہ "صاحب سرّ النبي(ص)" کے لقب سے مشہور ہوئے ہیں۔<ref>الطائی، السیرة النبویة، ج3، ص231۔</ref>۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ج1، ص394۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابة، ج1، ص468۔</ref> کیونکہ [[رسول خدا(ص)]] نے انہیں ان کے نام افشا کرنے سے منع فرمایا تھا اور وہ ہمیشہ آپ(ص) کے فرمان کی تعمیل کرتے تھے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1045۔</ref>۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص68۔</ref> جبکہ [[عمار بن یاسر|عمار]] کو بھی آپ(ص) نے ان کے نام بتا دیئے تھے جو اس شب آپ(ص) کے ہمراہ تھے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1044۔</ref>۔<ref>الطوسی، التبیان فی تفسیر ، ج5، ص261۔</ref> | ||
[[اسید بن حضیر]] نے دوسرے روز صبح کے وقت آپ(ص) سے ان کے قتل کی اجازت مانگی تو آپ(ص) نے فرمایا: مجھے پسند نہیں ہے کہ لوگ کہتے رہیں کہ اب جبکہ [[رسول اللہ(ص)|محمد]] کو قوت ملی ہے، وہ اپنے اصحاب کو قتل کرنے لگے ہیں۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1040۔</ref> مروی ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] نے [[اصحاب عقبہ|عقبہ کے سازشیوں]] کو ایک خصوصی بیٹھک میں بلا لیا اور انہیں بتا دیا کہ ان کے منحوس منصوبے سے پوری طرح آگاہ ہیں؛ لیکن [[منافقین]] قسمیں اٹھانے لگے اور صاف منکر ہوئے؛ چنانچہ خداوند متعال نے ان کی سازش برملا کردی اور ارشاد فرمایا: | [[اسید بن حضیر]] نے دوسرے روز صبح کے وقت آپ(ص) سے ان کے قتل کی اجازت مانگی تو آپ(ص) نے فرمایا: مجھے پسند نہیں ہے کہ لوگ کہتے رہیں کہ اب جبکہ [[رسول اللہ(ص)|محمد]] کو قوت ملی ہے، وہ اپنے اصحاب کو قتل کرنے لگے ہیں۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1040۔</ref> مروی ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] نے [[اصحاب عقبہ|عقبہ کے سازشیوں]] کو ایک خصوصی بیٹھک میں بلا لیا اور انہیں بتا دیا کہ ان کے منحوس منصوبے سے پوری طرح آگاہ ہیں؛ لیکن [[منافقین]] قسمیں اٹھانے لگے اور صاف منکر ہوئے؛ چنانچہ خداوند متعال نے ان کی سازش برملا کردی اور ارشاد فرمایا: | ||
<font color = green>"'''{{قرآن کا متن|يَحْلِفُونَ بِاللّهِ مَا قَالُواْ وَلَقَدْ قَالُواْ كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُواْ بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَهَمُّواْ بِمَا لَمْ يَنَالُواْ ...|ترجمہ=وہ اللہ کی قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے [پیغمبر(ص) کی غیر موجودگی میں کفر آمیز کلمہ] نہیں کہا حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے کہا کفر کا کلمہ اور اسلام لانے کے بعد کافر ہو گئے اور ایسے [خطرناک] منصوبے بنائے جن میں کامیاب نہیں ہوئے ...|سورت=9|آیت=74}}'''"</font><ref>سوره توبه، آیه 74۔</ref>۔<ref>روض الجنان، ج9، ص298۔</ref>۔<ref>السیوطی، الدر المنثور، ج4، ص242-243۔</ref> | <font color = green>"'''{{قرآن کا متن|يَحْلِفُونَ بِاللّهِ مَا قَالُواْ وَلَقَدْ قَالُواْ كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُواْ بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَهَمُّواْ بِمَا لَمْ يَنَالُواْ ...|ترجمہ=وہ اللہ کی قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے [پیغمبر(ص) کی غیر موجودگی میں کفر آمیز کلمہ] نہیں کہا حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے کہا کفر کا کلمہ اور اسلام لانے کے بعد کافر ہو گئے اور ایسے [خطرناک] منصوبے بنائے جن میں کامیاب نہیں ہوئے ...|سورت=9|آیت=74}}'''"</font><ref>سوره توبه، آیه 74۔</ref>۔<ref>روض الجنان، ج9، ص298۔</ref>۔<ref>السیوطی، الدر المنثور، ج4، ص242-243۔</ref> | ||
سطر 16: | سطر 16: | ||
[[شیعہ]] مآخذ میں منقول ہے کہ [[منافقین]] بیک وقت [[رسول اللہ(ص)]] کو [[تبوک]] سے [[مدینہ]] آتے ہوئے اور آپ(ص) کے جانشین [[امیرالمؤمنین|امام علی(ع)]] کو [[مدینہ]] کے نواح میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔<ref>ابن شهر آشوب، المناقب، ج2، ص30۔</ref>۔<ref>الطبرسی، الاحتجاج، ج1، ص59۔</ref>۔<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج21، ص223۔</ref> | [[شیعہ]] مآخذ میں منقول ہے کہ [[منافقین]] بیک وقت [[رسول اللہ(ص)]] کو [[تبوک]] سے [[مدینہ]] آتے ہوئے اور آپ(ص) کے جانشین [[امیرالمؤمنین|امام علی(ع)]] کو [[مدینہ]] کے نواح میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔<ref>ابن شهر آشوب، المناقب، ج2، ص30۔</ref>۔<ref>الطبرسی، الاحتجاج، ج1، ص59۔</ref>۔<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج21، ص223۔</ref> | ||
طبرسی نے [[اصحاب عقبہ]] کی داستان [[سورہ توبہ]] کی آیت 74 کے علاوہ آیات 64 اور 65 کے ذیل میں بھی نقل کی ہے: | طبرسی نے [[اصحاب عقبہ]] کی داستان [[سورہ توبہ]] کی آیت 74 کے علاوہ آیات 64 اور 65 کے ذیل میں بھی نقل کی ہے: | ||
<font color = green>"'''{{قرآن کا متن|يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِم قُلِ اسْتَهْزِؤُواْ إِنَّ اللّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ * وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِؤُونَ|ترجمہ=منافق لوگ ڈرتے ہیں کہ ان پر کوئی سورہ ایسا نہ اتر آئے کہ جو انہیں بتلا دے وہ جو ان کے دلوں میں ہے۔ کہئے کہ اڑاؤ مذاق، یقینا اللہ برآمد کرے گا اسے جس سے تم ڈرتے ہو * اور اگر ان سے پوچھئے تو وہ کہیں گے کہ ہم تو بحث کر رہے تھے اور تفریح کر رہے تھے، کہئے کہ کیا اللہ اور اس کی آیتوں اور اس کے پیغمبر کے ساتھ تم تمسخر کر رہے تھے۔|سورت=9|آیت=64-65}} | <font color = green>"'''{{قرآن کا متن|يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِم قُلِ اسْتَهْزِؤُواْ إِنَّ اللّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ * وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِؤُونَ'''|ترجمہ=منافق لوگ ڈرتے ہیں کہ ان پر کوئی سورہ ایسا نہ اتر آئے کہ جو انہیں بتلا دے وہ جو ان کے دلوں میں ہے۔ کہئے کہ اڑاؤ مذاق، یقینا اللہ برآمد کرے گا اسے جس سے تم ڈرتے ہو * اور اگر ان سے پوچھئے تو وہ کہیں گے کہ ہم تو بحث کر رہے تھے اور تفریح کر رہے تھے، کہئے کہ کیا اللہ اور اس کی آیتوں اور اس کے پیغمبر کے ساتھ تم تمسخر کر رہے تھے۔|سورت=9|آیت=64-65}}"</font><ref>سوره توبه، آیات 64-65۔</ref> انھوں نے ایک روایت کے ضمن میں نقل کیا ہے کہ ان آیات کا تعلق اسی موضوع سے ہے۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان، ج5، ص70-71۔</ref> | ||
[[امام علی رضا علیہ السلام|امام رضا(ع)]] سے مروی ہے کہ <font color = green>"'''{{قرآن کا متن|إِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُواْ|ترجمہ=انہیں غلطی میں مبتلا کیا شیطان نے صرف ان کی کچھ بد اعمالیوں کے نتیجے میں|سورت=3|آیت=155}} | [[امام علی رضا علیہ السلام|امام رضا(ع)]] سے مروی ہے کہ <font color = green>"'''{{قرآن کا متن|إِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُواْ'''|ترجمہ=انہیں غلطی میں مبتلا کیا شیطان نے صرف ان کی کچھ بد اعمالیوں کے نتیجے میں|سورت=3|آیت=155}}"</font><ref>سوره آل عمران آیه 155۔</ref> سے مراد [[اصحاب عقبہ]] ہیں۔<ref>العیاشی، تفسیر العیاشی، ج1، ص201۔</ref>۔<ref>الفیض الکاشانی، تفسیر الصافی، ج1، ص394۔</ref> | ||
===قتل پیمبر(ص) کی ایک سے زیادہ سازشیں=== | ===قتل پیمبر(ص) کی ایک سے زیادہ سازشیں=== | ||
سطر 28: | سطر 28: | ||
===سنی روایات=== | ===سنی روایات=== | ||
[[اہل سنت]] کے مآخذ نے حملہ آور منافقین کی تعداد اور اسماء میں اختلاف کیا ہے انھوں نے یہ تعداد 7 افراد اور<ref> الطبرانی، المعجم الاوسط، ج3، ص49۔</ref> 12 افراد،<ref>صحیح مسلم، ج8، ص123۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص261۔</ref> 14 یا 15 افراد<ref>ابن حنبل، مسند، ج5، ص390-391۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص262۔</ref> بیان کی ہے؛ جبکہ [[حذیفہ بن یمان]] جو خود اس واقعے کے عینی شاہد ہیں کہتے ہیں کہ ان کی تعداد 14 ہے۔<ref>ابن حزم، المحلی بالآثار، ج11، ص221۔</ref> ان مآخذ نے حملہ آور [[منافقین]] کی فہرست میں بھی اختلاف کیا ہے۔ | [[اہل سنت]] کے مآخذ نے حملہ آور منافقین کی تعداد اور اسماء میں اختلاف کیا ہے انھوں نے یہ تعداد 7 افراد اور<ref> الطبرانی، المعجم الاوسط، ج3، ص49۔</ref> 12 افراد،<ref>صحیح مسلم، ج8، ص123۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص261۔</ref> 14 یا 15 افراد<ref>ابن حنبل، مسند، ج5، ص390-391۔</ref>۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص262۔</ref> بیان کی ہے؛ جبکہ [[حذیفہ بن یمان]] جو خود اس واقعے کے عینی شاہد ہیں کہتے ہیں کہ ان کی تعداد 14 ہے۔<ref>ابن حزم، المحلی بالآثار، ج11، ص221۔</ref> ان مآخذ نے حملہ آور [[منافقین]] کی فہرست میں بھی اختلاف کیا ہے۔ | ||
'''طبرانی''': <br/> "ودیعہ بن ثابت، اوس بن قیظی، جُلاس بن سُوید، سعد بن زرارہ، قیس بن قَہْد، قیس بن عمرو، سلامہ بن حمام، حارث بن یزید طائی، سوید، داعِسْ، جَدِّ بن عبداللہ، و مُعْتَب بن قُشیر"۔<ref>الطبرانی، المعجم الکبیر، ج3، ص166-167۔</ref> | '''طبرانی''': <br/> "ودیعہ بن ثابت، اوس بن قیظی، جُلاس بن سُوید، سعد بن زرارہ، قیس بن قَہْد، قیس بن عمرو، سلامہ بن حمام، حارث بن یزید طائی، سوید، داعِسْ، جَدِّ بن عبداللہ، و مُعْتَب بن قُشیر"۔<ref>الطبرانی، المعجم الکبیر، ج3، ص166-167۔</ref> | ||
سطر 34: | سطر 34: | ||
'''بیہقی اور سیوطی''': <br/> [[عثمان بن عفان|عثمان]] کا رضاعی بھائی "عبداللہ بن سعد بن ابی سرح"، "ابو حاضر یا ابو حاصر أعرابی، عامر، ابو عامر، جُلاس بن سوید، مجمع بن حارثہ، مَلیح تیمی، حُصین بن نمیر، طُعْمَہ بن ابی رَق، عبداللّہ بن عُیینَہ، اور مُرَّة بن ربیع"؛ مؤخر الذکر شخص بظاہر ان کا سرغنہ تھا۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص259۔</ref>۔<ref>الدر المنثور، ج4، ص243۔</ref> | '''بیہقی اور سیوطی''': <br/> [[عثمان بن عفان|عثمان]] کا رضاعی بھائی "عبداللہ بن سعد بن ابی سرح"، "ابو حاضر یا ابو حاصر أعرابی، عامر، ابو عامر، جُلاس بن سوید، مجمع بن حارثہ، مَلیح تیمی، حُصین بن نمیر، طُعْمَہ بن ابی رَق، عبداللّہ بن عُیینَہ، اور مُرَّة بن ربیع"؛ مؤخر الذکر شخص بظاہر ان کا سرغنہ تھا۔<ref>البیهقی، دلائل النبوة، ج5، ص259۔</ref>۔<ref>الدر المنثور، ج4، ص243۔</ref> | ||
'''ابن قتیبہ''' نے سند پیش کئے بغیر 10 افراد کے نام لئے ہیں جن میں عبداللہ بن ابی کا نام بھی شامل ہے۔<ref>ابن قتیبة، المعارف، ص343۔</ref> جبکہ دیگر مآخذ سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ غزوہ [[تبوک]] سے غیر حاضر تھا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص995۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص462۔</ref>۔<ref>الصالحی الشامی، سبل الهدی، ج5، ص442۔</ref> | '''ابن قتیبہ''' نے سند پیش کئے بغیر 10 افراد کے نام لئے ہیں جن میں عبداللہ بن ابی کا نام بھی شامل ہے۔<ref>ابن قتیبة، المعارف، ص343۔</ref> جبکہ دیگر مآخذ سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ غزوہ [[تبوک]] سے غیر حاضر تھا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص995۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص462۔</ref>۔<ref>الصالحی الشامی، سبل الهدی، ج5، ص442۔</ref> | ||
کچھ مآخذ کے مطابق [[غزوہ احد]] کے معروف شہید [[حنظلہ غسیل الملائکہ]] کے باپ "ابو عامر راہب" (فاسق) کا نام بھی ان حملہ آوروں کی فہرست میں درج کیا گیا ہے حالانکہ مشہور یہ ہے کہ اس شخص نے سنہ 3 ہجری میں [[جنگ احد]] کے بعد بھاگ کر شاہ روم کی پناہ لی تھی۔<ref>الاستیعاب، ج1، ص380۔</ref> نیز کہا گیا ہے کہ وہ [[مسجد ضرار]] بنانے والوں کا سرغنہ تھا اور [[تبوک]] سے غیر حاضر تھا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1046۔</ref>۔<ref>ابن قتیبة، المعارف، ص343۔</ref> | کچھ مآخذ کے مطابق [[غزوہ احد]] کے معروف شہید [[حنظلہ غسیل الملائکہ]] کے باپ "ابو عامر راہب" (فاسق) کا نام بھی ان حملہ آوروں کی فہرست میں درج کیا گیا ہے حالانکہ مشہور یہ ہے کہ اس شخص نے سنہ 3 ہجری میں [[جنگ احد]] کے بعد بھاگ کر شاہ روم کی پناہ لی تھی۔<ref>الاستیعاب، ج1، ص380۔</ref> نیز کہا گیا ہے کہ وہ [[مسجد ضرار]] بنانے والوں کا سرغنہ تھا اور [[تبوک]] سے غیر حاضر تھا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1046۔</ref>۔<ref>ابن قتیبة، المعارف، ص343۔</ref> | ||
[[اہل سنت]] کی بعض روایات کے مطابق [[ابو موسی اشعری]] بھی [[اصحاب عقبہ]] میں شامل تھا۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغه، ج13، ص315۔</ref> | [[اہل سنت]] کی بعض روایات کے مطابق [[ابو موسی اشعری]] بھی [[اصحاب عقبہ]] میں شامل تھا۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغه، ج13، ص315۔</ref> | ||
نتیجہ یہ کہ ان فہارس میں شامل افراد وہی تھے جنہوں نے غزوہ تبوک کے دوسرے مواقع میں اپنی منافقت کھول کر دکھائی تھی اور لوگ ان کے نفاق سے بےخبر نہ تھے۔ | نتیجہ یہ کہ ان فہارس میں شامل افراد وہی تھے جنہوں نے غزوہ تبوک کے دوسرے مواقع میں اپنی منافقت کھول کر دکھائی تھی اور لوگ ان کے نفاق سے بےخبر نہ تھے۔ | ||
سطر 47: | سطر 47: | ||
بعض مآخذ میں ہے کہ اصحاب عقبہ میں شامل زیادہ تر افراد مشہور [[صحابہ]] میں سے تھے جو [[رسول خدا(ص)]] کی رحلت کے بعد حکومت کے عہدہ دار رہے۔<ref>الصدوق، الخصال، ج2، ص499۔</ref> | بعض مآخذ میں ہے کہ اصحاب عقبہ میں شامل زیادہ تر افراد مشہور [[صحابہ]] میں سے تھے جو [[رسول خدا(ص)]] کی رحلت کے بعد حکومت کے عہدہ دار رہے۔<ref>الصدوق، الخصال، ج2، ص499۔</ref> | ||
شاید یہ اختلاف بھی ـ دیگر اختلافات کی مانند – [[رسول اللہ(ص)]] کی وفات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے نتیجے میں سامنے آیا ہے چنانچہ اصحاب عقبہ کی فہرست میں بعض افراد کے ناموں کے بجائے فلاں اور فلاں لکھا گیا ہے یا بعض بےگناہ افراد کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔<ref>آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ص633-634۔</ref> | شاید یہ اختلاف بھی ـ دیگر اختلافات کی مانند – [[رسول اللہ(ص)]] کی وفات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے نتیجے میں سامنے آیا ہے چنانچہ اصحاب عقبہ کی فہرست میں بعض افراد کے ناموں کے بجائے فلاں اور فلاں لکھا گیا ہے یا بعض بےگناہ افراد کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔<ref>آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ص633-634۔</ref> | ||
===حذیفہ بن یمان=== | ===حذیفہ بن یمان=== | ||
حذیفہ بن یمان [[رسول اللہ(ص)]] کے "صاحب السر" (= رازدار) تھے؛ [[امیرالمؤمنین]](ع) ان کے بارے میں فرماتے ہیں: "'''<font color = green>{{حدیث|علم المنافقين وسأل عن المعضلات فإن تسألوه تجدوه بها عالماً}}۔'''" ترجمہ: وہ [[منافقین]] کو پہچانتے ہیں اور مشکل مسائل کے بارے میں پوچھ [کر جان] چکے ہيں؛ ان سے پوچھوگے تو جان لوگے کہ وہ ان سے متعلق سب کچھ جانتے ہیں۔<ref>الذهبي، سیر اعلام النبلاء ج2 ص363۔</ref> | حذیفہ بن یمان [[رسول اللہ(ص)]] کے "صاحب السر" (= رازدار) تھے؛ [[امیرالمؤمنین]](ع) ان کے بارے میں فرماتے ہیں: "'''<font color = green>{{حدیث|علم المنافقين وسأل عن المعضلات فإن تسألوه تجدوه بها عالماً}}۔'''" ترجمہ: وہ [[منافقین]] کو پہچانتے ہیں اور مشکل مسائل کے بارے میں پوچھ [کر جان] چکے ہيں؛ ان سے پوچھوگے تو جان لوگے کہ وہ ان سے متعلق سب کچھ جانتے ہیں۔<ref>الذهبي، سیر اعلام النبلاء ج2 ص363۔</ref> | ||
حذیفہ جن افراد کی [[نماز جنازہ]] میں شرکت نہیں کرتے تھے [[عمر بن خطاب]] بھی ان کی [[نماز جنازہ]] میں شریک نہیں ہوتے تھے اور اس میت کو منافق سمجھتے تھے؛<ref>ابن اثیر، اسد الغابة، ج1، ص391۔</ref> نیز مروی ہے کہ [[عمر بن خطاب|عمر]] نے بعض مشہور [[صحابہ]] کی نماز جنازہ میں بھی شرکت نہیں کی۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج3، ص206۔</ref> | حذیفہ جن افراد کی [[نماز جنازہ]] میں شرکت نہیں کرتے تھے [[عمر بن خطاب]] بھی ان کی [[نماز جنازہ]] میں شریک نہیں ہوتے تھے اور اس میت کو منافق سمجھتے تھے؛<ref>ابن اثیر، اسد الغابة، ج1، ص391۔</ref> نیز مروی ہے کہ [[عمر بن خطاب|عمر]] نے بعض مشہور [[صحابہ]] کی نماز جنازہ میں بھی شرکت نہیں کی۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج3، ص206۔</ref> | ||
مثال کے طور پر کہتے ہیں: "'''{{حدیث|میں مسجد میں بیٹھا تھا تو [[عمر بن خطاب|عمر]] میرے پاس سے گذر ے اور کہا: "فلاں" (!) کا انتقال ہوا ہے اس کے جنازے میں حاضر ہوجاؤ"، اور چل دیئے یہاں تک کہ مسجد کے دروازے تک پہنچے اور مڑ کر دیکھا کہ میں ابھی بیٹھا ہوا ہوں! تو جان گئے [کہ میں جنازے میں شرکت نہیں کررہا ہوں] چنانچہ میری طرف پلٹ آئے اور کہا: اے حذیفہ! میں تمہیں اللہ کی قسم دلاتا ہوں بتاؤ کیا میں بھی منافقین کے گروہ سے ہوں؟ میں نے کہا: خدا کی قسم! نہیں ہو ان میں سے اور تمہارے بعد بھی کسی کو آگاہ نہیں کروں گا}}'''"۔<ref>ابن عساكر، تاريخ مدينة دمشق، ج12، ص276۔</ref> | مثال کے طور پر کہتے ہیں: "'''{{حدیث|میں مسجد میں بیٹھا تھا تو [[عمر بن خطاب|عمر]] میرے پاس سے گذر ے اور کہا: "فلاں" (!) کا انتقال ہوا ہے اس کے جنازے میں حاضر ہوجاؤ"، اور چل دیئے یہاں تک کہ مسجد کے دروازے تک پہنچے اور مڑ کر دیکھا کہ میں ابھی بیٹھا ہوا ہوں! تو جان گئے [کہ میں جنازے میں شرکت نہیں کررہا ہوں] چنانچہ میری طرف پلٹ آئے اور کہا: اے حذیفہ! میں تمہیں اللہ کی قسم دلاتا ہوں بتاؤ کیا میں بھی منافقین کے گروہ سے ہوں؟ میں نے کہا: خدا کی قسم! نہیں ہو ان میں سے اور تمہارے بعد بھی کسی کو آگاہ نہیں کروں گا}}'''"۔<ref>ابن عساكر، تاريخ مدينة دمشق، ج12، ص276۔</ref> | ||
سطر 99: | سطر 99: | ||
[[زمرہ:صحابہ]] | [[زمرہ:صحابہ]] | ||
[[زمرہ: منافقین]] | [[زمرہ:منافقین]] |