confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 36: | سطر 36: | ||
==مدینہ پر مشرکین کی لشکر کشی== | ==مدینہ پر مشرکین کی لشکر کشی== | ||
[[غزوہ بدر]] میں مسلمانوں کے ہاتھوں [[مشرک|مشرکین]] کی بھاری شکست کے ایک سال بعد سنہ 3 ہجری میں، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہلاک شدگان کے انتقام کے طور پر [[رسول خداؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف ایک بار پھر جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[ابو سفیان]] نے اس مقصد کے لئے [[عمرو بن عاص]]، [[ابن زبعری]] اور [[ابو عزہ]] جیسے افراد کو دوسرے قبائل کی حمایت حاصل کرنے کا کام سونپا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، | [[غزوہ بدر]] میں مسلمانوں کے ہاتھوں [[مشرک|مشرکین]] کی بھاری شکست کے ایک سال بعد سنہ 3 ہجری میں، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہلاک شدگان کے انتقام کے طور پر [[رسول خداؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف ایک بار پھر جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[ابو سفیان]] نے اس مقصد کے لئے [[عمرو بن عاص]]، [[ابن زبعری]] اور [[ابو عزہ]] جیسے افراد کو دوسرے قبائل کی حمایت حاصل کرنے کا کام سونپا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص323ـ322؛واقدی، المغازی، ج1 ص201؛طبری، تاریخ، ج2 ص500۔</ref> اور بالآخر اپنے لشکر کے ہمراہ ـ جس کی تعداد 3000 افراد تک بتائی گئی ہے ـ [[مدینہ]] کی طرف روانہ ہوا۔ واقدی کا کہنا ہے کہ [[رسول خداؐ]] گویا [[قبا]] کے علاقے میں [[عباس بن عبد المطلب]] کے خفیہ طور پر بھجوائے گئے خط کے ذریعے مشرکین کی نقل و حرکت سے مطلع ہوئے،<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص204ـ203۔</ref> تاہم دوسری روایات میں اس خط کی طرف اشارہ نہیں ہوا ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ج2 ص62؛طبری، تاریخ، ج2 ص502۔</ref> | ||
5 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو مشرکین ـ احد کے قریب ـ "عًرَیض" کے علاقے میں پہنچے اور اپنے چوپایوں کو وہاں کے کھیتوں میں چرنے کے لئے چھوڑ دیا<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص207ـ206۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے ایک صحابی کے ذریعے دشمن کی نفری اور وسائل سے باخبر ہوئے تھے چنانچہ [[اوس و خزرج|اوس]] اور [[اوس و خزرج|خزرج]] کے بعض عمائدین منجملہ [[سعد بن معاذ]]، [[اسید بن خضیر]] اور [[سعد بن عبادہ]] کچھ افراد کے ساتھ ـ مشرکین کی یلغار کے خوف سے جمعہ کی صبح تک [[مسجد]] میں پہرہ دیتے رہے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص208۔</ref> | 5 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو مشرکین ـ احد کے قریب ـ "عًرَیض" کے علاقے میں پہنچے اور اپنے چوپایوں کو وہاں کے کھیتوں میں چرنے کے لئے چھوڑ دیا<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص207ـ206۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے ایک صحابی کے ذریعے دشمن کی نفری اور وسائل سے باخبر ہوئے تھے چنانچہ [[اوس و خزرج|اوس]] اور [[اوس و خزرج|خزرج]] کے بعض عمائدین منجملہ [[سعد بن معاذ]]، [[اسید بن خضیر]] اور [[سعد بن عبادہ]] کچھ افراد کے ساتھ ـ مشرکین کی یلغار کے خوف سے جمعہ کی صبح تک [[مسجد]] میں پہرہ دیتے رہے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص208۔</ref> |