مندرجات کا رخ کریں

"صاحب فخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

20 بائٹ کا ازالہ ،  10 اگست 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbashashmi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbashashmi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خلافت بنی عباس}}
{{خلافت بنی عباس}}
'''صاحب فَخّ'''، حسین‌ بن علی‌ بن حسن‌ بن [[حسن بن حسن بن علی]] ؑ ہیں جن کی کنیت ابو عبداللہ ہے اور "صاحب فخ" کے نام سے مشہور ہیں؛ وہ اس قیام اور تحریک کے قائد ہیں جنہوں نے اسی نام سے سنہ 169 ہجری قمری میں [[ہادی عباسی]] کے خلاف [[مکہ]] کے قریب سرزمین فخ میں قیام کیا۔
'''صاحب فَخّ'''، حسین‌ بن علی‌ بن حسن‌ بن [[حسن بن حسن بن علی]] ؑ ہیں جن کی کنیت ابو عبداللہ ہے اور "صاحب فخ" کے نام سے مشہور ہیں۔وہ اس قیام اور تحریک کے قائد ہیں جنہوں نے اسی نام سے سنہ 169 ہجری قمری میں [[ہادی عباسی]] کے خلاف [[مکہ]] کے قریب سرزمین فخ میں قیام کیا۔


==ولادت اور نسب==
==ولادت اور نسب==
سطر 6: سطر 6:


==سیاسی فعالیت==
==سیاسی فعالیت==
سنہ 169 ہجری قمری سے قبل، حسین بن علی کی سیاسی فعالیت کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ بعض روایات کے مطابق، [[شیعہ|شیعیان]] [[کوفہ]] کی ایک جماعت نے ان کے قیام سے کچھ عرصہ قبل ان کے ہاتھ پر [[بیعت]] کی تھی۔ علاوہ ازیں، انھوں نے [[مکہ]] اور [[مدینہ]] کے عوام کو بھی دعوت دی کہ ان کے ساتھ بیعت کریں اور اپنے بعض [[داعی]] [[خراسان]] اور [[جبل]] (یا جمیل؟ = گیلان) روانہ کئے۔<ref>رجوع کریں: طبری، تاریخ، ج8، ص193۔</ref> <ref>بلعمی، تاریخنامۀ طبری، ج2، ص1177ـ 1178۔</ref> <ref>حسنی، اخبارالحسین بن علی‌الفخی و...، ص284۔</ref> <ref>قس آملی، تتمۃ مصابیح ابی‌العباس‌الحسنی، ص468۔</ref>
سنہ 169 ہجری قمری سے قبل، حسین بن علی کی سیاسی فعالیت کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ بعض روایات کے مطابق، [[شیعہ|شیعیان]] [[کوفہ]] کی ایک جماعت نے ان کے قیام سے کچھ عرصہ قبل ان کے ہاتھ پر [[بیعت]] کی تھی۔ علاوہ ازیں، انھوں نے [[مکہ]] اور [[مدینہ]] کے عوام کو بھی دعوت دی کہ ان کی بیعت کریں اور اپنے بعض [[داعی]] [[خراسان]] اور [[جبل]] (یا جمیل؟ = گیلان) روانہ کئے۔<ref>رجوع کریں: طبری، تاریخ، ج8، ص193۔</ref> <ref>بلعمی، تاریخنامۀ طبری، ج2، ص1177ـ 1178۔</ref> <ref>حسنی، اخبارالحسین بن علی‌الفخی و...، ص284۔</ref> <ref>قس آملی، تتمۃ مصابیح ابی‌العباس‌الحسنی، ص468۔</ref>


ان روایات کی صحت و سقم سے قطع نظر، بعض شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید حسین بن علی سنہ 169 ہجری قمری سے قبل بھی سیاسی میدان میں فعال کردار ادا کرتے رہے ہیں؛ جیسے:
ان روایات کی صحت و سقم سے قطع نظر، بعض شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید حسین بن علی سنہ 169 ہجری قمری سے قبل بھی سیاسی میدان میں فعال کردار ادا کرتے رہے ہیں؛ جیسے:
سطر 25: سطر 25:
==حسین صاحب فخ کی خصوصیات==
==حسین صاحب فخ کی خصوصیات==


[[ملف:محلہ شہداء(محل شہادت ودفن صاحب فخ )در مکہ.jpg|thumbnail|<center>مکہ میں محلۂ شہداء (صاحب فخ کا مقام شہادت اور مدفن)]]</center>
[[ملف:محلہ شہداء(محل شہادت ودفن صاحب فخ )در مکہ.jpg|thumbnail|<center>مکہ میں محلۂ شہداء (صاحب فخ کا مقام شہادت اور مدفن)]]


حسین بن علی بلیغ اور سخنور تھے۔ [[زہد]]، [[تقوی]]، تعبد اور تہجد و شجاعت اور فقراء کی نسبت سخاوت اور محتاجوں کی دستگیری پر ان کی بہت زیادہ تمجید و تعریف ہوئی ہے۔<ref>رجوع کریں: ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص368ـ 371، 380۔</ref> <ref>ناطق بالحق، الافادۃ فی تاریخ الائمۃ السادۃ، ص26۔</ref> <ref>آملی، تتمۃ مصابیح ابی‌العباس‌الحسنی، ص465ـ 469۔</ref> [[شیخ طوسی]] نے<ref>طوسی، رجال الطوسی، ص 182۔</ref> انہیں [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]]ؑ کے اصحاب کے زمرے میں گردانا ہے۔ وہ شہادت کے وقت 41 یا 57 سالہ تھے اور انھوں نے اپنی بعد کوئی اولاد نہ چھوڑی۔<ref>بخاری، سرّالسلسلۃ العلویۃ، ص15۔</ref> <ref>ناطق بالحق، الافادۃ فی تاریخ الائمۃ السادۃ، ص28۔ ص66۔</ref> <ref>فخر رازی، اخبار فخ و...، ص22۔</ref>
حسین بن علی بلیغ اور سخنور تھے۔ [[زہد]]، [[تقوی]]، تعبد اور تہجد و شجاعت اور فقراء کی نسبت سخاوت اور محتاجوں کی دستگیری پر ان کی بہت زیادہ تمجید و تعریف ہوئی ہے۔<ref>رجوع کریں: ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص368ـ 371، 380۔</ref> <ref>ناطق بالحق، الافادۃ فی تاریخ الائمۃ السادۃ، ص26۔</ref> <ref>آملی، تتمۃ مصابیح ابی‌العباس‌الحسنی، ص465ـ 469۔</ref> [[شیخ طوسی]] نے<ref>طوسی، رجال الطوسی، ص 182۔</ref> انہیں [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]]ؑ کے اصحاب کے زمرے میں گردانا ہے۔ وہ شہادت کے وقت 41 یا 57 سالہ تھے اور انھوں نے اپنی بعد کوئی اولاد نہ چھوڑی۔<ref>بخاری، سرّالسلسلۃ العلویۃ، ص15۔</ref> <ref>ناطق بالحق، الافادۃ فی تاریخ الائمۃ السادۃ، ص28۔ ص66۔</ref> <ref>فخر رازی، اخبار فخ و...، ص22۔</ref>
گمنام صارف