imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
سطر 63: |
سطر 63: |
| [[ابن عماد حنبلی]] نے ان الفاظ میں آپ کے جسمانی خدوخال بیان کئے ہیں: آپ نحیف اور گندمی رنگ کے مالک تھے۔ سخت اور موٹا لباس زیب تن کرتے، کثرت سے صدقہ دیتے، اکثر روزے رکھتے اور بیشتر وقت نماز میں مشغول رہتے تھے <ref>شذرات الذہب</ref>[[ابو حیان توحیدی]] آپ کی زندگی کے شب و روز کے بارے میں کہتے ہیں: رات کو بہت کم سوتے، رات کے اکثر حصے میں [[نماز]]، تلاوت قرآن، مطالعہ یا درس و تدریس میں مشغول رہتے۔<ref>الامتاع و الموانسہ</ref> | | [[ابن عماد حنبلی]] نے ان الفاظ میں آپ کے جسمانی خدوخال بیان کئے ہیں: آپ نحیف اور گندمی رنگ کے مالک تھے۔ سخت اور موٹا لباس زیب تن کرتے، کثرت سے صدقہ دیتے، اکثر روزے رکھتے اور بیشتر وقت نماز میں مشغول رہتے تھے <ref>شذرات الذہب</ref>[[ابو حیان توحیدی]] آپ کی زندگی کے شب و روز کے بارے میں کہتے ہیں: رات کو بہت کم سوتے، رات کے اکثر حصے میں [[نماز]]، تلاوت قرآن، مطالعہ یا درس و تدریس میں مشغول رہتے۔<ref>الامتاع و الموانسہ</ref> |
|
| |
|
| ===القاب=== | | ==مقام علمی == |
| '''ابن معلم''' اور '''مفید'''
| |
| | |
| '''ابن معلم''': آپ کے والد شعبہ تدریس سے وابستہ ہونے کی وجہ سے "معلم" کے نام سے مشہور تھے۔ اسی نسبت سے آپ کو بھی "ابن معلم" کہا جانے لگا یہاں تک کہ [[اہل سنت]] برادران کی کتب میں اسی شہرت کی بدولت یہ آپ کے لئے لقب قرار پایا۔ <ref>مقدمہ تہذیب الاحکام ج1 ص6 </ref>
| |
| | |
| [['''مفید''']]: بزرگان دین اور احوال علماء کی تمام کتب میں آپ کے یہ لقب ہوا ہے لہذا ان کا لقب [[مفید]] ہونے میں کسی قسم کا شک و شبہ نہیں ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ مفید کا لقب ایک نا قابل انکار حقیقت ہے۔ البتہ آپ کو اس لقب دئے جانے کی تفصیل میں اختلاف ہے۔ مجموعی طور پر اس سلسلے میں تین اقوال پائے جاتے ہیں:
| |
| | |
| '''پہلا قول''': [[ابن شہر آشوب]] نے اپنی کتاب [[معالم العلماء]] میں بیان کیا ہے: انہیں یہ لقب امام زمانہ (ع) نے دیا ہے اور اس کی تفصیل میں نے [[مناقب آل ابی طالب]] میں ذکر کی ہے۔<ref> معالم العلماء ص148 ش265</ref>
| |
| لیکن موجودہ [[مناقب ابی طالب]] میں موجود نہیں البتہ [[احتجاج]] طبرسی میں وہ [[توقیع]] کسی بھی سلسلہ سند کے بغیر ذکر ہوئی ہے جس میں شیخ مفید کو امام زمانہ نے '''مفید''' کہہ کر خطاب کیا ہے یہ توقیع 410 ھ ق صفر کے مہینے میں نکلی<ref>احتجاج ج2 ص322</ref> اس بنا پر مفید کا لقب آپ کو زندگی کے آخری زمانے میں امام زمانہ سے ملا۔ اسی وجہ سے [[آیت اللہ خوئی]] اسے درست تسلیم نہیں کرتے ہیں لیکن اس کے بر عکس شہید سید محمد صادق صدر اس توقیع کو متن کی پختگی اور اخبار غیب پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اسے صحیح کہتے ہیں۔ [[ریاض العلماء]]کے مصنف نے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے بعض توقیعوں کو اردبیل میں شیخ مفید کے شاگرد شیخ مقداد کے پاس دیکھا<ref>ریاض العلماء ص178</ref>شیخ مفید کے متعلق پانچ توقیعوں کو ذکر کیا جاتا ہے جن میں سے تین [[احتجاج]]<ref>احتجاج ج2 ص318تا325</ref> کے آخر میں ،چوتھی توقیع ریاض العلماء<ref>ریاض العلماء</ref> اور مجالس المؤمنین<ref>مجالس المؤمنین</ref> میں اور پانچویں توقیع [[قصص العلماء]]<ref>قصص العلماء</ref> مذکور ہیں۔
| |
| | |
| '''دوسرا قول''': یہ لقب علی بن عیسی رمانی نے شیخ مفید سے ایک علمی گفتگو کے اختتام پر ان کے استاد کے نام ایک رقعہ لکھا جس میں انھیں '''مفید''' کہا گیا ہے۔[[ابن ادریس حلی]] نے اس واقعے کی مکمل تفصیل کو [[مستطرفات السرائر]] میں ذکر کیا ہے<ref>مستطرفات السرائر ص648 ص</ref>یہ قول واقعیت کے زیادہ قریب معلوم ہوتا ہے کیونکہ ابن ادریس حلی نے اسے شیخ مفید کی کتاب العیون و المحاسن سے نقل کیا ہے۔نیز العیون و المحاسن کو شیخ مفید نے اپنی کتاب [[الافصاح]] میں اسے اپنی تالیف قرار دیا ہے <ref>الافصاح ص192</ref>اس قول کی بنا پر میں آپ کو زندگی کے ابتدائی مراحل میں اہل سنت کے جید عالم دین نے اس لقب سے نوازا۔[[العیون و المحاسن]] کو مختصر صورت میں [[سید مرتضی]] نے تالیف کیا جس کا نام انھوں نے [[الفصول المختارہ من العیون و المحاسن]] رکھا موجودہ اس کتاب میں یہ واقعہ موجود نہیں ہے۔
| |
| | |
| ''' تیسرا قول ''':[[قاضی نور اللہ شوستری]] نے مصابیح القلوب سے نقل کرتے ہوئے اپنی کتاب [[مجالس المومنین]] میں کہا ہے کہ [[معتزلی]] عالم دین [[عبد الجبار معتزلی]] نے اس لقب سے نوازا<ref>مجالس المومنین ص</ref>لیکن واقعے کی تفصیل میں عبد الجبار سے یہ لفظ ''' مفید ''' اس صورت:<font>{{حدیث|'''انت المفید حقاَ'''}}</font><br/>میں نقل ہوا ہے اس سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ وہ پہلے سے ہی آپ کو مفید کے نام سے جانتا تھا۔
| |
| | |
| ==اساتذہ ==
| |
|
| |
|
| شیخ مفید کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔البتہ اپنے والد کے استاد ہونے کی وجہ سے کوئی بعید نہیں کہ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار سے ہی حاصل کی ہو گی۔ | | شیخ مفید کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔البتہ اپنے والد کے استاد ہونے کی وجہ سے کوئی بعید نہیں کہ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار سے ہی حاصل کی ہو گی۔ |