مندرجات کا رخ کریں

"امام حسین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 43: سطر 43:
==مقام و منزلت==
==مقام و منزلت==


حسین بن علی (ع) شیعوں کے تیسرے امام ہیں۔ وہ پہلے امام [[حضرت علی (ع)]] کے فرزند اور [[پیغمبر اسلام (ص)]] کے نواسے ہیں۔<ref> شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۷.</ref> اسلامی مصادر میں ان کے فضائل کے سلسلہ میں بہت ساری احادیث موجود ہیں اور شیعہ ان کے لئے ایک خاص مقام کے قائل ہیں۔ امام حسین (ع) [[اہل سنت]] کے نزدیک بھی احترام کے حامل ہیں۔  
حسین بن علی (ع) [[شیعوں]] کے تیسرے امام ہیں۔ وہ پہلے امام [[حضرت علی (ع)]] کے فرزند اور [[پیغمبر اسلام (ص)]] کے نواسے ہیں۔<ref> شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۷.</ref> [[اسلامی]] مصادر میں ان کے فضائل کے سلسلہ میں بہت ساری [[احادیث]] موجود ہیں اور [[شیعہ]] ان کے لئے ایک خاص مقام کے قائل ہیں۔ امام حسین (ع) [[اہل سنت]] کے نزدیک بھی احترام کے حامل ہیں۔  


=== حدیثی و تاریخی منابع میں ===
=== حدیثی و تاریخی منابع میں ===


شیعہ اور سنی روایات کے مطابق حسین بن علیؑ [[اصحاب کساء]] میں سے ایک تھے۔<ref> مسلم، صحیح مسلم، 1423ق، ج15، ص190؛ کلینی،الکافی،1363، ج‏1، ص287</ref> اور [[مباہلہ]] میں بھی آپ شریک تھے <ref> مفید، الارشاد، 1413، ج1، ص168.</ref> اور اپنے بھائی کے ساتھ [[آیہ مباہلہ]] میں «ابناءَنا» کے مصداق ہیں۔<ref> زمخشری، الکشاف، 1415 ق، ذیل آیہ 61 آل عمران؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، 1405 ھ، ذیل آیہ 61 سورہ آل عمران.</ref> اسی طرح [[آیہ تطہیر]] جو [[اہل بیت]] کی شان میں نازل ہوئی اس میں بھی آپ شامل ہیں۔<ref> احمد بن حنبل، مسند احمد، دار صادر، ج 1، ص331؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن، 1419ق، ج3، ص799؛ شوکانی، فتح القدیر، عالم الکتب، ج4، ص279</ref>  
شیعہ و سنی روایات کے مطابق حسین بن علیؑ [[اصحاب کساء]] میں سے ایک تھے۔<ref> مسلم، صحیح مسلم، 1423ق، ج15، ص190؛ کلینی،الکافی،1363، ج‏1، ص287</ref> [[مباہلہ]] میں بھی آپ شریک تھے<ref> مفید، الارشاد، 1413، ج1، ص168.</ref> اور اپنے بھائی کے ساتھ [[آیہ مباہلہ]] میں «ابناءَنا» کے مصداق ہیں۔<ref> زمخشری، الکشاف، 1415 ق، ذیل آیہ 61 آل عمران؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، 1405 ھ، ذیل آیہ 61 سورہ آل عمران.</ref> اسی طرح [[آیہ تطہیر]] جو [[اہل بیت]] کی شان میں نازل ہوئی اس میں بھی آپ شامل ہیں۔<ref> احمد بن حنبل، مسند احمد، دار صادر، ج 1، ص331؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن، 1419ق، ج3، ص799؛ شوکانی، فتح القدیر، عالم الکتب، ج4، ص279</ref>  


امام حسنؑ کی شہادت کے بعد اگرچہ [[بنی ہاشم]] میں عمر میں بہت سے افراد امام حسینؑ سے بڑے تھے لیکن آپؑ سب سے شریف فرد تھے؛ [[یعقوبی]] کے نقل کے مطابق معاویہ نے حسن بن علی کی شہادت کے بعد [[ابن عباس]] سے کہا: اب اپنی قوم کے آپ بزرگ ہیں تو ابن عباس نے ان کے جواب میں کہا: جب تک حسین زندہ ہیں میں بزرگ نہیں ہوں۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج2، ص226؛ ابن سعد، الطبقات الکبری،1418، ج10، ص363.</ref> اسی طرح بنی ہاشم کے بعض مشورے ہوئے ہیں جن میں حسین بن علی کی نظر سب پر فوقیت رکھتی تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص414ـ416</ref>
امام حسنؑ کی شہادت کے بعد اگرچہ [[بنی ہاشم]] میں عمر میں بہت سے افراد امام حسینؑ سے بڑے تھے لیکن آپؑ سب سے شریف فرد تھے؛ [[یعقوبی]] کے نقل کے مطابق معاویہ نے حسن بن علی کی شہادت کے بعد [[ابن عباس]] سے کہا: اب اپنی قوم کے آپ بزرگ ہیں تو ابن عباس نے ان کے جواب میں کہا: جب تک حسین زندہ ہیں میں بزرگ نہیں ہوں۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج2، ص226؛ ابن سعد، الطبقات الکبری،1418، ج10، ص363.</ref> اسی طرح بنی ہاشم کے بعض مشورے ہوئے ہیں جن میں حسین بن علی کی نظر سب پر فوقیت رکھتی تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص414ـ416</ref> نقل ہوا ہے کہ [[عمرو بن عاص]] بھی آپ کو زمین پر اہل آسمان کے نزدیک محبوب ترین فرد سمجھتا تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص395؛ ابن ابی‌ شیبہ، المصنَّف، 1409ق، ج7، ص269</ref>
 
نقل ہوا ہے کہ [[عمرو بن عاص]] بھی آپ کو زمین پر اہل آسمان کے نزدیک محبوب ترین فرد سمجھتا تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص395؛ ابن ابی‌ شیبہ، المصنَّف، 1409ق، ج7، ص269</ref>


=== اہل سنت کی نظر ===
=== اہل سنت کی نظر ===
گمنام صارف