مندرجات کا رخ کریں

"امام حسین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 51: سطر 51:
امام حسنؑ کی شہادت کے بعد اگرچہ [[بنی ہاشم]] میں عمر میں بہت سے افراد امام حسینؑ سے بڑے تھے لیکن آپؑ سب سے شریف فرد تھے؛ [[یعقوبی]] کے نقل کے مطابق معاویہ نے حسن بن علی کی شہادت کے بعد [[ابن عباس]] سے کہا: اب اپنی قوم کے آپ بزرگ ہیں تو ابن عباس نے ان کے جواب میں کہا: جب تک حسین زندہ ہیں میں بزرگ نہیں ہوں۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج2، ص226؛ ابن سعد، الطبقات الکبری،1418، ج10، ص363.</ref> اسی طرح بنی ہاشم کے بعض مشورے ہوئے ہیں جن میں حسین بن علی کی نظر سب پر فوقیت رکھتی تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص414ـ416</ref> نقل ہوا ہے کہ [[عمرو بن عاص]] بھی آپ کو زمین پر اہل آسمان کے نزدیک محبوب ترین فرد سمجھتا تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص395؛ ابن ابی‌ شیبہ، المصنَّف، 1409ق، ج7، ص269</ref>
امام حسنؑ کی شہادت کے بعد اگرچہ [[بنی ہاشم]] میں عمر میں بہت سے افراد امام حسینؑ سے بڑے تھے لیکن آپؑ سب سے شریف فرد تھے؛ [[یعقوبی]] کے نقل کے مطابق معاویہ نے حسن بن علی کی شہادت کے بعد [[ابن عباس]] سے کہا: اب اپنی قوم کے آپ بزرگ ہیں تو ابن عباس نے ان کے جواب میں کہا: جب تک حسین زندہ ہیں میں بزرگ نہیں ہوں۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج2، ص226؛ ابن سعد، الطبقات الکبری،1418، ج10، ص363.</ref> اسی طرح بنی ہاشم کے بعض مشورے ہوئے ہیں جن میں حسین بن علی کی نظر سب پر فوقیت رکھتی تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص414ـ416</ref> نقل ہوا ہے کہ [[عمرو بن عاص]] بھی آپ کو زمین پر اہل آسمان کے نزدیک محبوب ترین فرد سمجھتا تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص395؛ ابن ابی‌ شیبہ، المصنَّف، 1409ق، ج7، ص269</ref>


=== اہل سنت کی نظر ===
=== شیعہ تہذیب و ثقافت میں ===
 
[[سنہ 61 ہجری]] [[روز عاشورا]] آپ کی [[شہادت]] سبب بنی کہ آپ کی شخصیت شیعوں حتی غیر شیعوں کے نزدیک حق طلبی و شجاعت و شہامت کے اعتبار سے نمایاں ہوگئی اور آپ کے دیگر اوصاف و صفات جو [[روایات]] میں ذکر ہوئے ہیں، کافی حد تک تحت الشعاع قرار پائے۔<ref> حاج منوچهری، «حسین (ع)، امام»، ص۶۸۱.</ref> اس واقعہ نے کم از کم اس جہت سے کہ یہ خاندان نبوت کی پہلی بے حرمتی اور آشکار حملہ تھا، اس نے شیعہ تاریخ و ثقافت پر ایک عمیق نقش چھوڑا۔<ref> حاج منوچهری، «حسین (ع)، امام»، ص۶۸۶.</ref> اور امام (ع) کے قیام کو ظلم کے خلاف تحریک، تلوار پر خون کی فتح، [[امر بالمعروف]] و [[نہی عن المنکر]] و ایثار و قربانی کی علامت میں تبدیل کر دیا۔<ref> محدثی، فرهنگ عاشورا، ۱۳۹۳ش، ص۳۷۲.</ref>
 
=== اہل سنت کی نظر میں ===


[[اہل سنت]] کی معتبر کتابوں میں امام حسینؑ کی فضیلت کے بارے میں بہت ساری احادیث نقل ہوئی ہیں۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص376-410؛ بلاذری، انساب الاشراف، 1417ق، ج3، ص7؛ مسلم، صحیح مسلم، 1423ق، ج15، ص190؛ ابن کثیر،  تفسیر القرآن، 1419ق، ج3، ص799؛ مراجعہ کریں [http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/931082 حسینی شاهرودی، «امام حسین ؑ و عاشورا از دیدگاه اهل سنت»] و [http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/52950 ایوب، م، ترجمہ قاسمی، «فضایل امام حسین علیه السلام در احادیث اہل سنت»]</ref> فضیلت کی روایات کے علاوہ اللہ کی راہ میں امام حسینؑ کی جان اور مال کی قربانی کی وجہ سے بھی مسلمانوں کے اعتقادات آپ کی نسبت مضبوط ہوگئے ہیں۔<ref>[http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/52950 ایوب، م، ترجمہ قاسمی، «فضایل امام حسین علیہ السلام در احادیث اہل سنت»]</ref>
[[اہل سنت]] کی معتبر کتابوں میں امام حسینؑ کی فضیلت کے بارے میں بہت ساری احادیث نقل ہوئی ہیں۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418، ج10، ص376-410؛ بلاذری، انساب الاشراف، 1417ق، ج3، ص7؛ مسلم، صحیح مسلم، 1423ق، ج15، ص190؛ ابن کثیر،  تفسیر القرآن، 1419ق، ج3، ص799؛ مراجعہ کریں [http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/931082 حسینی شاهرودی، «امام حسین ؑ و عاشورا از دیدگاه اهل سنت»] و [http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/52950 ایوب، م، ترجمہ قاسمی، «فضایل امام حسین علیه السلام در احادیث اہل سنت»]</ref> فضیلت کی روایات کے علاوہ اللہ کی راہ میں امام حسینؑ کی جان اور مال کی قربانی کی وجہ سے بھی مسلمانوں کے اعتقادات آپ کی نسبت مضبوط ہوگئے ہیں۔<ref>[http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/52950 ایوب، م، ترجمہ قاسمی، «فضایل امام حسین علیہ السلام در احادیث اہل سنت»]</ref>
گمنام صارف