مندرجات کا رخ کریں

"حدیث کساء" کے نسخوں کے درمیان فرق

5,594 بائٹ کا اضافہ ،  31 اکتوبر 2014ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 58: سطر 58:


===تفاسیر===
===تفاسیر===
یہ [[حدیث]] ''[[تفسیر قمی]]''،<ref>قمی، علی بن ابراہیم، تفسیر القمی، ج2، ص193۔</ref> ''[[تفسیر فرات کوفی]]''،<ref>فرات کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ص111 و 337 تا 332۔</ref> اور ''[[البرهان فی تفسیر القرآن]]''<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ج2، ص106۔</ref> میں نقل ہوئی ہے۔  
یہ [[حدیث]] ''[[تفسیر قمی]]''،<ref>قمی، علی بن ابراہیم، تفسیر القمی، ج2، ص193۔</ref> ''[[تفسیر فرات کوفی]]''،<ref>فرات کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ص111 و 337 تا 332۔</ref> اور ''[[البرهان فی تفسیر القرآن]]''<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ج2، ص106۔</ref> میں نقل ہوئی ہے۔


===کتب حدیث===
===کتب حدیث===


حدیث کساء ''[[اصول کافی]]'' میں،<ref>کلینی،کافی، ج2، ص8۔</ref> اور ''[[امالی طوسی|امالیِ]]''  [[شیخ طوسی]]<ref>طوسی، الأمالی، ص368 و ص565۔</ref> میں نقل ہوئی ہے۔  
حدیث کساء ''[[اصول کافی]]'' میں،<ref>کلینی،کافی، ج2، ص8۔</ref> اور ''[[امالی طوسی|امالیِ]]''  [[شیخ طوسی]]<ref>طوسی، الأمالی، ص368 و ص565۔</ref> میں نقل ہوئی ہے۔


==کتب اہل سنت==
==کتب اہل سنت==


===کتب حدیث===  
===کتب حدیث===
حدیث کساء ''[[صحیح مسلم]]'' یوں نقل ہوئی ہے: [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] کہتی ہیں: "ایک دن [[رسول خدا(ص)]] باہر آئے جبکہ ایک سیاہ اون سے بُنی ہوئی منقش عبا کندھوں پر ڈالے ہوئے تھے۔ سب سے پہلے [[امام حسن|حسن]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں عبا میں جگہ دی اور پھر [[امام حسین|حسین]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں بھی عبا میں جگہ دی؛ بعدازاں [[حضرت فاطمہ|فاطمہ(س)]] آئیں اور عبا میں چلی گئیں اور آخر میں [[امیرالمؤمنین|امام علی(ع)]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں بھی اپنی عبا میں جگہ دی اور فرمایا:  
حدیث کساء ''[[صحیح مسلم]]'' یوں نقل ہوئی ہے: [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] کہتی ہیں: "ایک دن [[رسول خدا(ص)]] باہر آئے جبکہ ایک سیاہ اون سے بُنی ہوئی منقش عبا کندھوں پر ڈالے ہوئے تھے۔ سب سے پہلے [[امام حسن|حسن]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں عبا میں جگہ دی اور پھر [[امام حسین|حسین]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں بھی عبا میں جگہ دی؛ بعدازاں [[حضرت فاطمہ|فاطمہ(س)]] آئیں اور عبا میں چلی گئیں اور آخر میں [[امیرالمؤمنین|امام علی(ع)]] آئے اور آپ(ص) نے انہیں بھی اپنی عبا میں جگہ دی اور فرمایا:
:font color=green>>'''إنّما یُریدُ اللّه‏ُ لِیُذْهِبَ عَنْکُم الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَکُم تَطْهِیراً'''"</font>۔<ref>مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج15، ص190۔</ref>
:font color=green>>'''إنّما یُریدُ اللّه‏ُ لِیُذْهِبَ عَنْکُم الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَکُم تَطْهِیراً'''"</font>۔<ref>مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، ج15، ص190۔</ref>


[[ابن حجر]] [[صواعق المحرقہ]] میں لکھتے ہیں: "سند صحیح سے ہم تک پہنچا ہے کہ [[حضرت محمد|پیغمبر اکرم(ص)]] نے ایک کساء ان چار افراد ([[امام علی(ع)|علی]]، [[حضرت فاطمہ|فاطمہ]]، [[امام حسن|حسن]] اور [[امام حسین|حسین]]) کے سر پر ڈال دی اور اللہ کی بارگاہ میں عرض کیا: بار خدایا! یہ میرے [[اہل بیت]] اور میرے خاص قرابتدار ہیں، پلیدی کو ان سے دور فرما اور انہیں پاک رکھ جس طرح کہ پاک رکھنے کا حق ہے"۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص143۔</ref>
[[ابن حجر]] [[صواعق المحرقہ]] میں لکھتے ہیں: "سند صحیح سے ہم تک پہنچا ہے کہ [[حضرت محمد|پیغمبر اکرم(ص)]] نے ایک کساء ان چار افراد ([[امام علی(ع)|علی]]، [[حضرت فاطمہ|فاطمہ]]، [[امام حسن|حسن]] اور [[امام حسین|حسین]]) کے سر پر ڈال دی اور اللہ کی بارگاہ میں عرض کیا: بار خدایا! یہ میرے [[اہل بیت]] اور میرے خاص قرابتدار ہیں، پلیدی کو ان سے دور فرما اور انہیں پاک رکھ جس طرح کہ پاک رکھنے کا حق ہے"۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص143۔</ref>


[[ابن اثیر]] اپنی کتاب [[اسد الغابہ]]<ref>ابن الأثیر، أسد الغابة ج4، ص29۔</ref> اور [[احمد بن حنبل]] اپنی کتاب [[مسند احمد بن حنبل|مسند]]<ref>احمد بن حنبل، مسند احمد بن حنبل، ج7، ص415۔</ref> میں اس [[حدیث]] کو نقل کیا ہے اور [[ابن تیمیہ]] نے [[منہاج السنہ<ref>ابن تیمیه، منهاج السنه، ج5، ص13۔</ref> میں لکھا ہے کہ یہ [[صحیح السند]] احادیث میں سے ہے جس کو [[احمد بن حنبل]] اور [[ترمذی]] نے [[ام سلمہ]] سے نقل کیا ہے اور [[مسلم بن حجاج نیسابوری|مسلم]] نے بھی اپنی [[صحیح مسلم|صحیح]] میں اس کو [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] سے نقل کیا ہے۔  
[[ابن اثیر]] اپنی کتاب [[اسد الغابہ]]<ref>ابن الأثیر، أسد الغابة ج4، ص29۔</ref> اور [[احمد بن حنبل]] اپنی کتاب [[مسند احمد بن حنبل|مسند]]<ref>احمد بن حنبل، مسند احمد بن حنبل، ج7، ص415۔</ref> میں اس [[حدیث]] کو نقل کیا ہے اور [[ابن تیمیہ]] نے [[منہاج السنہ<ref>ابن تیمیه، منهاج السنه، ج5، ص13۔</ref> میں لکھا ہے کہ یہ [[صحیح السند]] احادیث میں سے ہے جس کو [[احمد بن حنبل]] اور [[ترمذی]] نے [[ام سلمہ]] سے نقل کیا ہے اور [[مسلم بن حجاج نیسابوری|مسلم]] نے بھی اپنی [[صحیح مسلم|صحیح]] میں اس کو [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] سے نقل کیا ہے۔


===کتب تفسیر===
===کتب تفسیر===
سطر 79: سطر 79:
== حدیث کے حوالے ==
== حدیث کے حوالے ==
یہاں صرف ان مؤلفین کی فہرست پیش کی گئی ہے جنہوں نے حدیث کساء کو [[آیت تطہیر]] کے شان نزول میں نقل کیا ہے اور [[پنجتن پاک]] کے نام لے کر ان کے حوالے سے روایت بیان کی ہے۔ یاد رہے کہ یہ فہرست مکمل نہیں ہے۔
یہاں صرف ان مؤلفین کی فہرست پیش کی گئی ہے جنہوں نے حدیث کساء کو [[آیت تطہیر]] کے شان نزول میں نقل کیا ہے اور [[پنجتن پاک]] کے نام لے کر ان کے حوالے سے روایت بیان کی ہے۔ یاد رہے کہ یہ فہرست مکمل نہیں ہے۔
{{ستون آ|2}}  
{{ستون آ|2}}
* ولی الدین محمد ابن عبداللہ الخطیب الامری '''تبریزی'''<ref>الامری التبریزی، مشکوۃ المصابیح۔</ref>
* ولی الدین محمد ابن عبداللہ الخطیب الامری '''تبریزی'''<ref>الامری التبریزی، مشکوۃ المصابیح۔</ref>
* فخر الدین '''رازی'''<ref>فخر رازی، تفسیر کبیر۔</ref>
* فخر الدین '''رازی'''<ref>فخر رازی، تفسیر کبیر۔</ref>
سطر 97: سطر 97:
* محمد ابن علی '''شوکانی'''<ref>الشوکانی، فتح القدیر۔</ref>
* محمد ابن علی '''شوکانی'''<ref>الشوکانی، فتح القدیر۔</ref>
* شہاب الدین محمود '''آلوسی'''<ref>الآلوسی، تفسیر روح المعانی۔</ref>
* شہاب الدین محمود '''آلوسی'''<ref>الآلوسی، تفسیر روح المعانی۔</ref>
{{ستون خ}}
==متعلقہ مآخذ==
{{ستون آ|3}}
* [[رسول اللہ|حضرت محمد]](ص)
* [[اہل بیت]]
* [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع)
* [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ زہرا(س)]]
* [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسن]](ع)
* [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]](ع)
* [[آیت تطہیر]]
* [[اصحاب کساء]]
* [[پنجتن آل عبا]]
{{ستون خ}}
== بیرونی روابط ==
* [http://ensani.ir/fa/content/214878/default.aspx حدیث کساء و آثار شگفت آن]
* [http://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%AD%D8%AF%DB%8C%D8%AB_%DA%A9%D8%B3%D8%A7%D8%A1 حدیث کساء]۔
== پاورقی حاشیے ==
{{حوالہ جات|3}}
== مآخذ ==
*[[قرآن کریم]]۔
* محمد محمد ری شهری اهل بیت(ع) در قرآن و حدیث، ترجمه رضا شیخی و حمیدرضا آژیر، دارالحدیث، 1379ہجری شمسی۔
* [[علامه حلی]]، حسن بن یوسف بن مطهر، [[نهج الحق و کشف الصدق]]، دارالکتاب اللبنانی، بیروت، 1982عیسوی۔
* ابن حجر، احمدبن محمد ابن علی ابن حجر هیثمی، صواعق المحرقه، مکتبة القاهرة، مصر، 1385ہجری قمری۔
* [[مفید]]، محمد بن محمد بن النعمان، دفاع از تشیع ترجمه الفصول المختاره، مترجم آقا جمال خوانساری، محمد بن حسین، محقق حسن زاده صادق، زمانی نژاد علی اکبر، انتشارات مومنین، قم، 1377ہجری شمسی۔
* طبری، محمد بن جرير بن رستم، دلائل الإمامة، محقق قسم الدراسات الاسلامیة موسسة البعثة، بعثت، قم، 1413ہجری قمری۔
* قمی، [[علی بن ابراهیم قمی|علی بن ابراهیم]]، تفسير قمی، محقق، موسوی جزایری طیب، دارالکتاب، قم 1404۔
* کوفی، فرات بن ابراهیم، [[تفسیر فرات کوفی]]، محقق کاظم محمد، موسسة الطبع و النشر فی وزارة الارشاد الاسلامی، تهران، 1410ہجری قمری۔
* بحرانی، هاشم بن سلیمان، البرهان فی تفسیر قرآن، محقق قسم الدراسات الاسلامیه موسسه البعثة، موسسه البعثة، قم، 1374ہجری شمسی۔
* [[کلینی]]، محمدبن یعقوب، [[الکافی]]، دارالحدیث، قم، 1429ہجری قمری۔
* [[شیخ طوسی|طوسی]]، محمد بن حسن، امالی، محقق موسسةالبعثة، دارالثقافه، قم، 1414ہجری قمری۔
* مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، دارالمعرفه، بیروت،1423ه، 2003عیسوی۔
* ابن تیمیه، احمد بن عبد الحليم، منهاج السنه النبویة فی نقض کلام الشیعة القدریة، تحقیق محمد رشاد سالم، بی تا، بی جا۔
* [[ابن بابویه]] (صدوق)، محمّد بن على، خصال، ترجمه جعفری یعقوب، نسیم کوثر، قم، 1372ہجری شمسی۔
* ابن بابویه (صدوق)، محمّد بن على، الخصال، محقق غفاری علی اکبر، جامعه مدرسین، قم 1362ہجری شمسی۔
* ابن بابویه (صدوق)، محمّد بن على، کمال الدین و تمام النعمة، محقق غفاری علی اکبر، اسلامیه، تهران، 1395ہجری شمسی۔
* [[شیخ عباس قمی]]، منتهی الامال، موسسه انتشارات هجرت، قم، 1372ہجری شمسی۔
* ابن منظور، جمال الدین محمد بن مکرم، نشر ادب الحوزه، قم، 1405ق، 1363ہجری شمسی۔
* بحرانی، سید هاشم بن سلیمان، البرهان فی تفسیرالقرآن، محقق قسم الدراسات الاسلامیه موسسة البعثة، موسسة البعثة، قم، 1374ہجری شمسی۔
* ابن اثیر، علی بن ابی الکرم محمد، اسدالغابه فی معرفة الصحابة، دار احیاء التراث العربی، بیروت، 1377ه۔
* احمد بن محمد بن حنبل، مسند احمدبن حنبل، داراحیاء التراث العربی، بیروت، 1991م، 1412ه۔
* سیوطی، عبدالرحمن بن ابی بکر، الدر المنثور فی تفسیرالماثور، دارالکتب العلمیه، لبنان، 1421ه، 2000عیسوی۔
* الزمخشری، محمود، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل، ج1،  نشر البلاغه، الطبعة الثانیة، قم، 1415 ہجری قمری۔
* قرطبی، محمدبن احمد انصاری، الجامع لاحکام القرآن، داراحیاء التراث العربی، بیروت، 1985م، 1405ه۔
* ابن کثیر، اسماعیل بن عمرو، تفسیر القرآن العظیم، تحقیق محمد حسین شمس الدین، دارالکتب العلیمیه منشورات محمد علی بیضون، بیروت، 1419ہجری قمری۔
* دائره المعارف تشیع، جلد ششم، نشر شهید سعید محبی، تهران 1380ہجری شمسی۔
{{ستون خ}}  
{{ستون خ}}  


==پاورقی حاشیے==
{{فضائل اہل بیت}}
{{معصومین}}
 
{{علم حدیث}}
{{شیعہ جوامع حدیث}}
{{شیعہ کتب حدیث}}
{{اسلامی موضوعات}}


<small>
[[زمرہ:پیغمبر اسلام]]
{{حوالہ جات|3}}
[[زمرہ:اہل بیت]]
</small>
[[زمرہ:بنو ہاشم]]
[[زمرہ:معصومین]]


[[fa:حدیث کساء]]
[[fa:حدیث کساء]]


[[زمرہ:حدیث]]
[[زمرہ:حدیث]]
گمنام صارف