مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbashashmi
imported>Abbashashmi
سطر 14: سطر 14:
سورہ قریش ابتدا سے آخر تک قریش کے بارے میں بات کر رہی ہے اور قریش پر [[ خدا ]]  کی نعمتوں اور اس کے مقابلے میں ان کے فرائض کو ان الفاظ میں بیان کر رہی ہے کہ خدا نے تاکید کی ہے کہ اس یکجہتی کی بنیاد اور محور خدا کی بندگی ہے، وہی ہے جو خانہ [[ کعبہ ]] کا رب ہے اور اسی نے ان کی بھوک کو سیری و خوشحالی اور ان کی بدامنی کو امن و آسائش میں تبدیل کیا ہے۔ <ref> نک: دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۹۶-۱۲۶۸</ref>
سورہ قریش ابتدا سے آخر تک قریش کے بارے میں بات کر رہی ہے اور قریش پر [[ خدا ]]  کی نعمتوں اور اس کے مقابلے میں ان کے فرائض کو ان الفاظ میں بیان کر رہی ہے کہ خدا نے تاکید کی ہے کہ اس یکجہتی کی بنیاد اور محور خدا کی بندگی ہے، وہی ہے جو خانہ [[ کعبہ ]] کا رب ہے اور اسی نے ان کی بھوک کو سیری و خوشحالی اور ان کی بدامنی کو امن و آسائش میں تبدیل کیا ہے۔ <ref> نک: دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۹۶-۱۲۶۸</ref>


==سورہ فیل اور قریش کا ایک سورہ ہونا==
== سورہ فیل اور قریش ایک سورت کے حکم میں ہیں ==
[[تفسیر قرآن|مفسرین]] معتقد ہیں کہ [[سورہ فیل]] اور قریش ایک سورہ ہیں۔ اسکی وجہ ان دونوں [[سورتوں]] میں مذکور مطالب کا ایک جیسا ہونا ہے۔ [[نماز]] کی ایک رکعت میں مکمل ایک سورت پڑھے جانے کی شرط کی بنا پر اگر کوئی نمازی سورت قریش کو پڑھتا ہے تو اس کیلئے ضروری ہے کہ [[سورت فیل]] کو بھی اس کے ساتھ پڑھے۔<ref>علی‌بابایی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش،ج۵، ص۵۹۹.</ref>
[[ مفسرین ]] یہ سمجھتے ہیں کہ [[ سورہ فیل ]] اور قریش، دونوں ایک سورت ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے مطالب کا ایک دوسرے سے گہرا ربط ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص [[ نماز ]] کی پہلی دو رکعتوں میں سے کسی [[ رکعت ]] میں سورہ قریش کا انتخاب کرتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ دونوں کو ملا کر پڑھے۔ <ref> علی‌بابایی، برگزیده تفسیر نمونه، ۱۳۸۲ش،ج۵، ص۵۹۹.</ref>


==فضائل اور خواص==
==فضائل اور خواص==
گمنام صارف