مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbasi
imported>Abbasi
سطر 48: سطر 48:
[[روایات]] میں اس سورت کی قرات کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلا:
[[روایات]] میں اس سورت کی قرات کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلا:


نماز یومیہ میں سورہ حمد کے بعد افضل ترین سورہ قدر و سورت اخلاص کی قرات ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref>  حضرت [[امام محمدباقر (ع)]] سے منقول روایت کے مطابق جملۂ «إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ» اور اس کی [[تفسیر]] پر ایمان رکھنے والا اس پر ایمان نہ رکھنے والے پر اس طرح فضیلت رکھتا ہے جس طرح انسان تمام حیوانات فضیلت رکھتا ہے۔ <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref> <br />
نماز یومیہ میں سورہ حمد کے بعد افضل ترین سورہ قدر و سورت اخلاص کی قرات ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref>  حضرت [[امام محمد باقر ]] سے منقول روایت کے مطابق جملۂ «إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ» اور اس کی [[تفسیر]] پر ایمان رکھنے والا اس پر ایمان نہ رکھنے والے پر اس طرح فضیلت رکھتا ہے جس طرح انسان تمام حیوانات فضیلت رکھتا ہے۔ <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۵۰.</ref> <br />
[[امام صادق (ع)]] سے مروی ہے: سورۂ «إنا أنزلناه» رکو نماز واجب میں پڑھنے والے کو ہاتف غیبی اس طرح مخاطب ہوتا ہے:اے  بندۂ خدا! ابھی تک جو تو نے گناہ کئے تھے خدا نے وہ سب بخش دئے ہیں اب تو نئے سرے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کر۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص ۱۲۴.</ref>
[[امام صادق (ع)]] سے مروی ہے: سورۂ «إنا أنزلناه» رکو نماز واجب میں پڑھنے والے کو ہاتف غیبی اس طرح مخاطب ہوتا ہے:اے  بندۂ خدا! ابھی تک جو تو نے گناہ کئے تھے خدا نے وہ سب بخش دئے ہیں اب تو نئے سرے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کر۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص ۱۲۴.</ref>


گمنام صارف