"سورہ فجر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←متن سورہ) |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 39: | سطر 39: | ||
==مشہور آیات== | ==مشہور آیات== | ||
<font color=green>{{قرآن کا متن|'''يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ارْجِعِي إِلَىٰ رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً'''|ترجمہ = اے نفسِ مطمئن۔تو اس حالت میں اپنے پروردگار کی طرف چل کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے۔|سورت=فجر|آیت=28-27}}'''</font><br/> | <font color=green>{{قرآن کا متن|'''يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ارْجِعِي إِلَىٰ رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً'''|ترجمہ = اے نفسِ مطمئن۔تو اس حالت میں اپنے پروردگار کی طرف چل کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے۔|سورت=فجر|آیت=28-27}}'''</font><br/> | ||
یہ دو آیات اور آخری 29ویں اور 30ویں آیت ان مشہور آیات میں سے ہیں کہ بعض تفاسیر کے یہ امام حسینؑ کی طرف اشارہ ہے اور روایات میں آیا ہے کہ نفس مطمئنہ سے مراد امام حسینؑ ہے اور اسی وجہ سے سورہ فجر کو سورہ امام حسین کہا گیا ہے۔{{نوٹ|مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۴، ص۹۳. روایت کا متن «سورہ امام حسینؑ» والے حصے کے نوٹ میں ذکر کیا ہے۔ اسی طرح روایات میں ایا ہے کہ نفس مطمئنہ سے مراد وہ نفس ہے جو پیغمبر اکرمؐ اور اہل بیتؑ پر ایمان لایا ہے یا یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ سورہ امیر المومنینؑ کے بارے میں ہے اور نفس مطمئنہ سے مراد وہ نفس ہے جو حضرت امیر کی ولایت پر ایمان لایا ہے۔(بحرانی، البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۶۵۷ـ۶۵۸).}} سورہ فجر کی آخری آیات شیعہ علماء کی وفات کے اشتہارات کے ٹائٹل پر درج ہوتی ہیں۔<ref>مثال کے طور پر: [http://www.fardanews.com/fa/news/239626 | یہ دو آیات اور آخری 29ویں اور 30ویں آیت ان مشہور آیات میں سے ہیں کہ بعض تفاسیر کے یہ امام حسینؑ کی طرف اشارہ ہے اور روایات میں آیا ہے کہ نفس مطمئنہ سے مراد امام حسینؑ ہے اور اسی وجہ سے سورہ فجر کو سورہ امام حسین کہا گیا ہے۔{{نوٹ|مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۴، ص۹۳. روایت کا متن «سورہ امام حسینؑ» والے حصے کے نوٹ میں ذکر کیا ہے۔ اسی طرح روایات میں ایا ہے کہ نفس مطمئنہ سے مراد وہ نفس ہے جو پیغمبر اکرمؐ اور اہل بیتؑ پر ایمان لایا ہے یا یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ سورہ امیر المومنینؑ کے بارے میں ہے اور نفس مطمئنہ سے مراد وہ نفس ہے جو حضرت امیر کی ولایت پر ایمان لایا ہے۔(بحرانی، البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۶۵۷ـ۶۵۸).}} سورہ فجر کی آخری آیات شیعہ علماء کی وفات کے اشتہارات کے ٹائٹل پر درج ہوتی ہیں۔<ref>مثال کے طور پر: [http://www.fardanews.com/fa/news/239626 آیت اللہ مجتبی تہرانی کی وفات کا اشتہار] یا [http://www.shafaqna.com/persian/services/biography-elders/taheri/item/43602 آیت الله طاہری اصفہانی کی وفات کا اشتہار].</ref> اسی طرح اس سورت کی مشہور تلاوتوں میں سے مصر کے قاری عبدالباسط کی تلاوت ہے جو مختلف ترحیم کی مجالس میں سنی جاتی ہے۔{{حوالہ درکار}}یہ آیت عرفا کی بھی توجہ کا مرکز رہی ہے اور اس سے استناد کرتے ہوئے نفس کے مراتب میں سے ایک کو «نفس مطمئنہ» قرار دیا ہے۔ <ref>مراجعہ کریں: ملاصدرا، ۱۳۶۰ش، اسرار الآیات، ص۹۳؛ انصاریان، عرفان اسلامی، ۱۳۸۶ش، ج۱، ص۱۱۹ـ۱۲۴.</ref> | ||
==فضیلت اور خصوصیات== | ==فضیلت اور خصوصیات== | ||
سطر 89: | سطر 89: | ||
{{قرآن کی سورتیں|89|[[سورہ غاشیہ]]|[[سورہ بلد]]}} | {{قرآن کی سورتیں|89|[[سورہ غاشیہ]]|[[سورہ بلد]]}} | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
{{حوالہ | {{حوالہ جات2}} | ||
== مآخذ == | == مآخذ == |