مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

141 بائٹ کا اضافہ ،  4 ستمبر 2018ء
م
سطر 31: سطر 31:
*<font color=green>{{حدیث|وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ،  وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ |ترجمہ=اور جب کافر ذکر (قرآن) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی (تیز و تند) نظروں سے آپ(ص) کو (راہِ راست) سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ ضرور دیوانہ ہے۔ حالانکہ وہ (قرآن) تو تمام جہانوں کیلئے نصیحت ہے۔}}</font> (آیت 51-52)
*<font color=green>{{حدیث|وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ،  وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ |ترجمہ=اور جب کافر ذکر (قرآن) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی (تیز و تند) نظروں سے آپ(ص) کو (راہِ راست) سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ ضرور دیوانہ ہے۔ حالانکہ وہ (قرآن) تو تمام جہانوں کیلئے نصیحت ہے۔}}</font> (آیت 51-52)
{{اصلی|آیت و ان یکاد}}
{{اصلی|آیت و ان یکاد}}
سورہ قلم کی آیت نمبر 51 اور 52 جو "آیت و ان یکاد" کے نام سے معروف ہیں۔ بہت سارے لوگوں نے ان آیات کی مختلف سائن بورڈ بنا کر اپنے گھروں یا دفاتر میں نصب کئے ہوئے ہوتے ہیں، کیونکہ اس حوالے سے یہ معروف ہے کہ یہ آیتیں [[چشم زخم]](آنکھ لگنے) سے محفوظ رہنے کیلئے نہایت مؤثر ہیں۔ جبکہ ان کے مقابلے میں [[شہید مطہری]] جیسے اشخاص چشم زخم سے محفوظ رہنے کیلئے ان آیات کی تاثیر کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ ان آیات کو گھروں یا دفاتر میں آویزاں کرنے کو اس مسئلے سے بے ربط قرار دیتے ہیں۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۷ش، ج۲۷، ص۶۳۱ - ۶۳۲۔</ref>
سورہ قلم کی آیت نمبر 51 اور 52 جو "آیت و ان یکاد" کے نام سے معروف ہیں۔ بہت سارے لوگوں نے ان آیات کی مختلف سائن بورڈ بنا کر اپنے گھروں یا دفاتر میں نصب کئے ہوئے ہوتے ہیں، کیونکہ اس حوالے سے یہ معروف ہے کہ یہ آیتیں [[نظر بد]] سے محفوظ رہنے کیلئے نہایت مؤثر ہیں۔ جبکہ ان کے مقابلے میں [[شہید مطہری]] جیسے اشخاص چشم زخم سے محفوظ رہنے کیلئے ان آیات کی تاثیر کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ ان آیات کو گھروں یا دفاتر میں آویزاں کرنے کو اس مسئلے سے بے ربط قرار دیتے ہیں۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۷ش، ج۲۷، ص۶۳۱ - ۶۳۲۔</ref>
[[ملف:انک علی خلق عظیم، سوره قلم آیه ۴ به خط امیرخانی.jpg|تصغیر|ترجمہ: "اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں"۔ سورہ قلم آیت نمبر 4 خط نستعلیق میں، [[غلامحسین امیرخانی]] کے قلم سے]]
[[ملف:انک علی خلق عظیم، سوره قلم آیه ۴ به خط امیرخانی.jpg|تصغیر|ترجمہ: "اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں"۔ سورہ قلم آیت نمبر 4 خط نستعلیق میں، [[غلامحسین امیرخانی]] کے قلم سے]]
<!--
 
*<font color=green>{{حدیث|وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ|ترجمہ=اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں۔}}</font> (آیت 4)
*<font color=green>{{حدیث|وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ|ترجمہ=اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں۔}}</font> (آیت 4)
{{اصلی|آیت خلق عظیم}}
{{اصلی|آیت خلق عظیم}}
اس [[آیت]] کی [[تفسیر قرآن|تفسیر]] میں آیا ہے کہ یہ آیت اگرچہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے [[اخلاق]] کی تعریف کرتی ہے لیکن غالبا اس میں آپ کے اخلاق کے سماجی پہلو پر تاکید کرت ہے؛ اخلاقی کہ مربوط بہ معاشرت است، مثل استواری بر حق، [[صبر]] در مقابل آزارِ مردم و خطاکاری‌ہا و عفو و گذشت از آنان، [[سخاوت]]، مدارا، [[تواضع]] و سایر موارد۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۱۹، ص۳۶۹۔</ref> [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] در انتہای جلد ششم [[المیزان فی تفسیر القرآن|تفسیر المیزان]]، ۱۸۳ [[حدیث|روایت]] دربارہ اوصاف جسمی و روحی و اخلاقی پیامبر(ص) نقل می‌کند و گاہ بہ شرح آنہا می‌پردازد۔<ref>رجوع کنید بہ: طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۱م، ج۶، ص۳۰۲-۳۳۸۔</ref> در این روایات از جملہ آمدہ است ہیچ چیز رسول خدا را از [[تلاوت]] قرآن باز نمی‌داشت مگر [[جنابت]]۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۱م، ج۶، ص۳۳۷۔</ref>
اس [[آیت]] کی [[تفسیر قرآن|تفسیر]] میں آیا ہے کہ یہ آیت اگرچہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے [[اخلاق]] کی تعریف کرتی ہے لیکن غالبا اس میں آپ کے اخلاق کے سماجی پہلو پر تاکید کرتی ہے جو لوگوں کے ساتھ حسن معاشرت کے ساتھ مربوط ہوا کرتا ہے مثلا حق ثابت قدم رہنا، لوگوں کی اذیت و آزار کے مقابلے میں [[صبر]] و استقامت کا مظاہرہ کرنا، لوگوں کی خطاؤوں درگذر اور ان کو معاف کرنا، [[سخاوت]]، مدارا، [[تواضع]] اور ان جیسی دوسری صفات۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۱۹، ص۳۶۹۔</ref> [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] [[المیزان فی تفسیر القرآن|تفسیر المیزان]] کی چھٹی جلد کے آخر میں پیغمبر اکرمؐ کی جسمی اور روحانی اوصاف سے متعلق 183 [[حدیث|احادیث]] نقل کرتے ہوئے ان کی تشریح کی ہیں۔<ref> طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۱م، ج۶، ص۳۰۲-۳۳۸۔</ref> من جملہ ان احادیث میں آیا ہے کہ رسول خداؐ کو [[جنابت]] کے سوا کوئی چیز قرآن کی [[تلاوت]] کرنے منع نہیں کر سکتی تھی۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۱م، ج۶، ص۳۳۷۔</ref>


==فضیلت و خواص==
==فضیلت اور خواص==<!--
از [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] روایت شدہ است ہر کس سورہ قلم را در [[نمازہای یومیہ|نماز واجب]] یا [[نافلہ‌ہای روزانہ|مستحب]] بخواند،‌ [[خدا|خداوند]] او را از فقر در امان نگہ می‌دارد و از [[عذاب قبر|فشار قبر]] در امان خواہد بود۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۹۔</ref> در روایت دیگری آمدہ است [[ثواب و عقاب|ثواب]] قرائت آن معادل اجر کسانی است کہ خداوند صبر (یا خِرَد) آنان را بزرگ داشتہ است۔ ہمچنین گفتہ شدہ است اگر این سورہ را بر چیزی نوشتہ و بر دندان آسیب‌دیدہ بگذارند، درد دندان در ہمان لحظہ آرام می‌گیرد۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۵۱۔</ref>
از [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] روایت شدہ است ہر کس سورہ قلم را در [[نمازہای یومیہ|نماز واجب]] یا [[نافلہ‌ہای روزانہ|مستحب]] بخواند،‌ [[خدا|خداوند]] او را از فقر در امان نگہ می‌دارد و از [[عذاب قبر|فشار قبر]] در امان خواہد بود۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۹۔</ref> در روایت دیگری آمدہ است [[ثواب و عقاب|ثواب]] قرائت آن معادل اجر کسانی است کہ خداوند صبر (یا خِرَد) آنان را بزرگ داشتہ است۔ ہمچنین گفتہ شدہ است اگر این سورہ را بر چیزی نوشتہ و بر دندان آسیب‌دیدہ بگذارند، درد دندان در ہمان لحظہ آرام می‌گیرد۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۵۱۔</ref>
-->
-->
confirmed، templateeditor
9,047

ترامیم