"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مفاہیم) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
{{سورہ قلم}} | {{سورہ قلم}} | ||
==تاریخی واقعات== | ==تاریخی واقعات== | ||
* | * اصحاب الجنۃ کی داستان (آیت 17-33) | ||
سورہ قلم | سورہ قلم کی آیت نمبر 17 کے بعد ایک مالدارں گروہ کا تذکرہ ہوتا ہے جو [[یمن]] میں سرسبز و شاداب باغ کے مالک تھے۔ یہ باغ اصل میں ایک بوڑے شخص کا تھا جس کی آمدنی سے وہ اپنی ضرورت کے مطابق استفادہ کرتا تھا اور مابقی کو نیازمندوں میں تقسیم کرتا تھا۔ ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹوں باغ کے محصول سے نیازمنوں کو محروم کرنے اور پورے محصول کو اپنے درمیان تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کی اس بخل کی وجہ سے ایک رات آسمانی بجلی(صاعقہ) کی وجہ سے یہ باغ جل کر راکھ بن گیا۔ ان میں سے انہیں خدا کی طرف بلایا پھر وہ اپنے کئے پر نادم ہوئے اور سب نے توبہ کیا۔ آیت نبمر 33 کے آخر میں اس داستان کی یاآوری کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ غرور اور غریبوں کو فراموش کرنے کا انجام ایسا ہوا کرتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۸-۲۵۱۔</ref> | ||
== | ==مشہور آیتیں==<!-- | ||
* '''«وَإِن یکادُ الَّذِینَ کفَرُوا لَیزْلِقُونَک بِأَبْصَارِہِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکرَ وَیقُولُونَ إِنَّہُ لَمَجْنُونٌ ﴿۵۱﴾ وَمَا ہُوَ إِلَّا ذِکرٌ لِّلْعَالَمِینَ»''' (آیہ ۵۱ـ۵۲) | * '''«وَإِن یکادُ الَّذِینَ کفَرُوا لَیزْلِقُونَک بِأَبْصَارِہِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکرَ وَیقُولُونَ إِنَّہُ لَمَجْنُونٌ ﴿۵۱﴾ وَمَا ہُوَ إِلَّا ذِکرٌ لِّلْعَالَمِینَ»''' (آیہ ۵۱ـ۵۲) | ||