مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
سورہ قلم کی آیت نمبر 17 کے بعد ایک مالدارں گروہ کا تذکرہ ہوتا ہے جو [[یمن]] میں سرسبز و شاداب باغ کے مالک تھے۔ یہ باغ اصل میں ایک بوڑے شخص کا تھا جس کی آمدنی سے وہ اپنی ضرورت کے مطابق استفادہ کرتا تھا اور مابقی کو نیازمندوں میں تقسیم کرتا تھا۔ ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹوں باغ کے محصول سے نیازمنوں کو محروم کرنے اور پورے محصول کو اپنے درمیان تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کی اس بخل کی وجہ سے ایک رات آسمانی بجلی(صاعقہ) کی وجہ سے یہ باغ جل کر راکھ بن گیا۔ ان میں سے انہیں خدا کی طرف بلایا پھر وہ اپنے کئے پر نادم ہوئے اور سب نے توبہ کیا۔ آیت نبمر 33 کے آخر میں اس داستان کی یاآوری کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ غرور اور غریبوں کو فراموش کرنے کا انجام ایسا ہوا کرتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ،‌ ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۸-۲۵۱۔</ref>
سورہ قلم کی آیت نمبر 17 کے بعد ایک مالدارں گروہ کا تذکرہ ہوتا ہے جو [[یمن]] میں سرسبز و شاداب باغ کے مالک تھے۔ یہ باغ اصل میں ایک بوڑے شخص کا تھا جس کی آمدنی سے وہ اپنی ضرورت کے مطابق استفادہ کرتا تھا اور مابقی کو نیازمندوں میں تقسیم کرتا تھا۔ ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹوں باغ کے محصول سے نیازمنوں کو محروم کرنے اور پورے محصول کو اپنے درمیان تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کی اس بخل کی وجہ سے ایک رات آسمانی بجلی(صاعقہ) کی وجہ سے یہ باغ جل کر راکھ بن گیا۔ ان میں سے انہیں خدا کی طرف بلایا پھر وہ اپنے کئے پر نادم ہوئے اور سب نے توبہ کیا۔ آیت نبمر 33 کے آخر میں اس داستان کی یاآوری کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ غرور اور غریبوں کو فراموش کرنے کا انجام ایسا ہوا کرتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ،‌ ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۸-۲۵۱۔</ref>


==مشہور آیتیں==<!--
==مشہور آیتیں==
* '''«وَإِن یکادُ الَّذِینَ کفَرُوا لَیزْلِقُونَک بِأَبْصَارِہِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکرَ وَیقُولُونَ إِنَّہُ لَمَجْنُونٌ ﴿۵۱﴾ وَمَا ہُوَ إِلَّا ذِکرٌ لِّلْعَالَمِینَ»''' (آیہ ۵۱ـ۵۲)
*{{حدیث|وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ،  وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ |ترجمہ=اور جب کافر ذکر (قرآن) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی (تیز و تند) نظروں سے آپ(ص) کو (راہِ راست) سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ ضرور دیوانہ ہے۔ حالانکہ وہ (قرآن) تو تمام جہانوں کیلئے نصیحت ہے۔}} (آیت 51-52)
 
{{اصلی|آیت و ان یکاد}}
ترجمہ: و آنان کہ کافر شدند، چون قرآن را شنیدند چیزی نماندہ بود کہ تو را چشم بزنند، و می‌گفتند: او واقعاً دیوانہ‌ای است، و حال آنکہ [قرآن] جز تذکاری برای جہانیان نیست۔
 
{{اصلی|آیہ و ان یکاد}}
 
[[پروندہ:انک علی خلق عظیم، سورہ قلم آیہ ۴ بہ خط امیرخانی۔jpg|بندانگشتی|ترجمہ: «و راستی کہ تو را خُلق و خویی والاست»۔ آیہ ۴ سورہ قلم بہ خط نستعلیق اثر [[غلامحسین امیرخانی]]]]


[[ملف:انک علی خلق عظیم، سوره قلم آیه ۴ به خط امیرخانی۔jpg|تصغیر|ترجمہ: "اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں"۔ سورہ قلم آیت نمبر 4 خط نستعلیق میں، [[غلامحسین امیرخانی]] کے قلم سے]]
<!--
آیہ ۵۱ و ۵۲ سورہ قلم، مشہور بہ آیہ «و ان یکاد» یا آیہ چشم زخم است۔ بسیاری از مردم تابلوہای متنوعی از این آیہ تہیہ و در خانہ یا محل کار نصب می‌کنند؛ چون معتقدند این آیہ برای جلوگیری از [[چشم زخم]]، مفید است۔ در مقابل، برخی مانند [[استاد مطہری]] با قبول اصل تأثیر چشم زخم، این آیہ و ہمچنین نصب آن را در داخل خانہ و مغازہ، بی‌ارتباط با مسئلہ چشم زخم می‌دانند۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۷ش، ج۲۷، ص۶۳۱ - ۶۳۲۔</ref>
آیہ ۵۱ و ۵۲ سورہ قلم، مشہور بہ آیہ «و ان یکاد» یا آیہ چشم زخم است۔ بسیاری از مردم تابلوہای متنوعی از این آیہ تہیہ و در خانہ یا محل کار نصب می‌کنند؛ چون معتقدند این آیہ برای جلوگیری از [[چشم زخم]]، مفید است۔ در مقابل، برخی مانند [[استاد مطہری]] با قبول اصل تأثیر چشم زخم، این آیہ و ہمچنین نصب آن را در داخل خانہ و مغازہ، بی‌ارتباط با مسئلہ چشم زخم می‌دانند۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۸۷ش، ج۲۷، ص۶۳۱ - ۶۳۲۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم