مندرجات کا رخ کریں

"سورہ شوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,946 بائٹ کا اضافہ ،  9 جنوری 2019ء
م
سطر 21: سطر 21:
سورہ شوری کا اصلی موضوع [[وحی]] ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۸، ص۶۔</ref> دین کی تبلیغ اور لوگوں کو [[خدا]] کی طرف دعوت دینے میں [[رسول خداؐ]] کو صبر و استقامت کی تلقین، تمام آسمانی [[ادیان]] کا ایک ہونا اور دین میں اختلاف اور تفرقہ بازی سے ممانعت، دوسروں سے درگزر کرنا اور اپنے غصے پر قابو پانا اس سورت کے دوسرے موضوعات میں سے ہیں۔ سورہ شوری میں [[توحید]]، [[معاد]]، [[توبہ]] اور خدا کی طرف سے توبہ قبول کرنے نیز سماجی اور حکومتی امور میں ایک دوسرے سے مشورت اور تعاون کرنے کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۰، ص۳۴۳۔</ref>
سورہ شوری کا اصلی موضوع [[وحی]] ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۸، ص۶۔</ref> دین کی تبلیغ اور لوگوں کو [[خدا]] کی طرف دعوت دینے میں [[رسول خداؐ]] کو صبر و استقامت کی تلقین، تمام آسمانی [[ادیان]] کا ایک ہونا اور دین میں اختلاف اور تفرقہ بازی سے ممانعت، دوسروں سے درگزر کرنا اور اپنے غصے پر قابو پانا اس سورت کے دوسرے موضوعات میں سے ہیں۔ سورہ شوری میں [[توحید]]، [[معاد]]، [[توبہ]] اور خدا کی طرف سے توبہ قبول کرنے نیز سماجی اور حکومتی امور میں ایک دوسرے سے مشورت اور تعاون کرنے کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۰، ص۳۴۳۔</ref>
{{سورہ شوری}}
{{سورہ شوری}}
==بعض آیات کی شأن نزول==
===مودت اہل بیت===
اس سورت کی 23ویں آیت: <font color=green>{{عربی|"...قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرً‌ا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْ‌بَىٰ ...؛ |ترجمہ=آپ(ص) کہیے کہ میں تم سے اس(تبلیغ و رسالت) پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوائے اپنے قرابتداروں کی محبت کے "}}</font> کی  شأن نزول کے بارے میں [[ابن عباس]] سے نقل ہوا ہے کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] کی [[مدینہ]] تشریف لانے کے بعد بعض واقعات کی بنا پر آپ فقر و تنگدستی کا شکار ہوئے اس موقع پر [[انصار]] میں سے بعض لوگوں نے کچھ مال جمع کر کے آپ کی خدمت میں پیش کیا تاکہ اس طرح آپ کی مالی معاونت ہو سکے۔ اس موقع پر سورہ شوری کی آیت نمر 23 نازل ہوئی اور اجر رسالت کی جگہ آپ کے قرابت داروں سے مودت کرنے کا حکم دیا گیا۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۸۹.</ref>
<br />
[[ابوالفتوح رازی]] نے بھی [[قتادہ]] سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت مکہ والوں کی اس بات کے جواب میں نازل ہوئی جب انہوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ محمدؐ اپنی رسالت کو جاری رکھنے کیلئے اجرت لینا چاہتا ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان، ۱۳۷۸ش، ج۱۷، ص۱۲۱.</ref>
===مال دنیا کی تمنا===<!--
بر اساس نقل [[خباب بن ارت]] نزول آیه ۲۷ سوره شوری «وَلَوْ بَسَطَ اللَّـهُ الرِّ‌زْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَـٰكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ‌ مَّا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ‌ بَصِيرٌ‌؛ و اگر خدا روزى را بر بندگانش فراخ گرداند، مسلماً در زمين سر به عصيان برمى‌دارند، ليكن آنچه را بخواهد به اندازه‌اى [كه مصلحت است‌] فرو مى‌فرستد. به راستى كه او به [حال‌] بندگانش آگاهِ بيناست.» درباره کسانی است که آرزومند اموال [[بنی نضیر]] و [[بنی قریظه]] بودند و بر اساس روایت ابو عثمان مؤذن از عمرو بن حریث این آیه درباره [[اصحاب صفه]] است که نعمت و ثروت دنیا را تمنا می‌کردند.<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۹۰.</ref>
<br />
===وحی به پیامبران===
نزول آیه ۵۱ سوره شوری «وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ‌ أَن يُكَلِّمَهُ اللَّـهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِن وَرَ‌اءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْ‌سِلَ رَ‌سُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ؛ و هيچ بشرى را نرسد كه خدا با او سخن گويد جز [از راه‌] وحى يا از فراسوى حجابى، يا فرستاده‌اى بفرستد و به اذن او هر چه بخواهد وحى نمايد.» را در جواب [[یهود]] دانسته‌اند که عدم [[ایمان]] خود به پیامبر را به دلیل ندیدن خدا از سوی پیامبر می‌دانستند. این آیه، سخن گفتن انسان با خدا را فقط از طریق [[وحی]] یا از فراسوی حجاب و یا با ارسال فرستادگان دانسته است.<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۹۰.</ref>
-->


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
8,121

ترامیم