مندرجات کا رخ کریں

"سورہ شوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 23: سطر 23:
==بعض آیات کی شأن نزول==
==بعض آیات کی شأن نزول==
===مودت اہل بیت===
===مودت اہل بیت===
اس سورت کی 23ویں آیت: <font color=green>{{عربی|"...قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرً‌ا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْ‌بَىٰ ...؛ |ترجمہ=آپ(ص) کہیے کہ میں تم سے اس(تبلیغ و رسالت) پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوائے اپنے قرابتداروں کی محبت کے "}}</font> کی  شأن نزول کے بارے میں [[ابن عباس]] سے نقل ہوا ہے کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] کی [[مدینہ]] تشریف لانے کے بعد بعض واقعات کی بنا پر آپ فقر و تنگدستی کا شکار ہوئے اس موقع پر [[انصار]] میں سے بعض لوگوں نے کچھ مال جمع کر کے آپ کی خدمت میں پیش کیا تاکہ اس طرح آپ کی مالی معاونت ہو سکے۔ اس موقع پر سورہ شوری کی آیت نمر 23 نازل ہوئی اور اجر رسالت کی جگہ آپ کے قرابت داروں سے مودت کرنے کا حکم دیا گیا۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۸۹.</ref>
اس سورت کی 23ویں آیت: <font color=green>{{عربی|"...قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرً‌ا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْ‌بَىٰ ...؛ |ترجمہ=آپ(ص) کہیے کہ میں تم سے اس(تبلیغ و رسالت) پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوائے اپنے قرابتداروں کی محبت کے "}}</font> کی  شأن نزول کے بارے میں [[ابن عباس]] سے نقل ہوا ہے کہ [[مدینہ]] تشریف لانے کے بعد بعض واقعات کی بنا پر [[پیغمبر اسلامؐ]] فقر و تنگدستی کا شکار ہوئے اس موقع پر [[انصار]] میں سے بعض لوگوں نے کچھ مال جمع کر کے آپ کی خدمت میں پیش کیا تاکہ اس طرح آپ کی مالی معاونت ہو سکے۔ اس موقع پر سورہ شوری کی آیت نمر 23 نازل ہوئی اور اجر رسالت کی جگہ آپ کے قرابت داروں سے مودت کرنے کا حکم دیا گیا۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۸۹.</ref>
<br />
<br />
[[ابوالفتوح رازی]] نے بھی [[قتادہ]] سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت مکہ والوں کی اس بات کے جواب میں نازل ہوئی جب انہوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ محمدؐ اپنی رسالت کو جاری رکھنے کیلئے اجرت لینا چاہتا ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان، ۱۳۷۸ش، ج۱۷، ص۱۲۱.</ref>
[[ابوالفتوح رازی]] نے بھی [[قتادہ]] سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت مکہ والوں کی اس بات کے جواب میں نازل ہوئی جب انہوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ محمدؐ اپنی رسالت کو جاری رکھنے کیلئے اجرت لینا چاہتا ہے۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان، ۱۳۷۸ش، ج۱۷، ص۱۲۱.</ref>
confirmed، templateeditor
8,121

ترامیم