مندرجات کا رخ کریں

"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 31: سطر 31:
* [[توحید]] اور لجوج دشمنوں کی تہدید۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ح۱۷، ص۱۰۵ -۱۰۶۔</ref>
* [[توحید]] اور لجوج دشمنوں کی تہدید۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ح۱۷، ص۱۰۵ -۱۰۶۔</ref>
{{سورہ سجدہ}}
{{سورہ سجدہ}}
==بعض آیات کی شأن نزول==
سورہ سجدہ کی آیت نمبر 16 اور 18 کی [[شأن نزول]] بیان کی گئی ہے۔
===شب‌ زندہ داران===
[[انس بن مالک]] کہتے ہیں کہ سورہ سجدہ کی آیت نمبر 16 {{قرآن کا متن|تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَ‌بَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا...؛|ترجمہ=(رات کے وقت) ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں (اور) وہ بیم و امید سے اپنے پروردگار کو پکارتے ہیں۔}} ہم [[انصار]] کے بارے میں نازل ہوئی؛ کیونکہ ہم ہمیشہ [[نماز مغرب]] کو [[رسول خداؐ]] کے ساتھ پڑھتے تھے اور [[نماز عشاء]] بھی پیغمبر اکرمؐ کی اقتداء میں ادا کرنے تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جاتے تھے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۵۱۸؛ واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۶۱.</ref>
[[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ سجدہ کی آیت نمبر 16 [[امام علیؑ]] آپ کے [[شیعہ|شیعوں]] کے بارے میں نازل ہوئی جو رات کی ابتداء میں سوتے ہیں اور رات کے تیسرے پہر میں خوف [[خدا]] اور عبادت و بندگی کے ساتھ شوق اور رغبت کی وجہ سے اٹھ کر عبادت کرتے ہیں۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۲.</ref>
===مؤمن اور فاسق کا برابر نہ ہونا===<!--
[[ابن ابی لیلی]] [[سبب نزول]] آیه ۱۸ سوره سجده «أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُونَ؛ آيا كسى كه مؤمن است، چون كسى است كه نافرمان است؟ يكسان نيستند.» را درباره برتری‌جویی [[ولید بن عقبه]] نسبت به [[علی بن ابی طالب(ع)]] دانسته است؛ زمانی که ولید به امام علی(ع) گفت زبانم از زبانت پهن‌تر و دندان‌های من تیزتر است و این جمله را کنایه از برتری خود می‌گفت و امام پاسخ داد چنین نیست که تو می‌گویی ای فاسق.» پس از این گفتگو بود که [[آیه]] فوق نازل شد. این [[روایت]] در منابع [[اهل سنت]] نیز آمده است.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ‍۱۳۷۲ش، ج۸، ص۵۱۹؛ محقق، نمونه بینات در شأن نزول آیات، ۱۳۶۱ش، ص۶۱۸.</ref>
-->


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم