مندرجات کا رخ کریں

"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 20: سطر 20:


==مفاہیم==
==مفاہیم==
اس سورت کے موضوعات درج ذیل ہیں:
[[علامہ طباطبایی]] سورہ سجدہ کا اصلی ہدف مبدأ و [[معاد]] پر استدلال اور ان سے مربوط شبہات کا ازالہ قرار دیتے ہیں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۴۳۔</ref> اس کے علاوہ قرآن، [[نبوت]]، آیات الہی پر ایمان لانے والے [[مؤمنین]] اور خدا کی [[عبودیت]] سے خارج ہونے والے فاسقین کا فرق نیز مومین کو ان کی تصور سے ماوراء ثواب اور فاسقین کو دنیا اور [[آخرت]] میں [[عذاب]] کی بشارت ایسے موضوعات ہیں جن کے بارے میں اس سورت میں گفتگو ہوتی ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۴۳۔</ref>
* چھ دنوں میں زمین و آسمان اور پوری کائنات کی خلقت
 
* مٹی اور گارے سے انسان کی خلقت اور انسان کی نسل کی خلقت
[[تفسیر نمونہ]] میں سورہ سجدہ کا مقصد مبدا و معاد پر [[ایمان]] کی تقویت اور [[تقوا]] اور پرہیزگاری کی طرف حرکت میں نشاط پیدا کرنا اور سرکشی اور طغیان سے دوری اختیار کرتے ہوئے انسان کی حقیقی مقام و مرتبے کی طرف دھیان دینا قرار دیتے ہیں اور اس کے مباحث کو درج ذیل حصوں میں تقسیم کرتے ہیں:
* [[توحید]]، [[معاد]] اور احوال [[قیامت]] قیامت کا مسئلہ اور ایمان رہ رکھنے والوں کو انتباہ
* [[قرآن]] کی عظمت اور خدا کی طرف سے اس کا نازل ہونا؛
* یہ کہ برے اعمال کے مرتکب افراد دنیا میں واپسی کی درخواست کرتے ہیں
* زمین و آسمان میں [[خدا]] کی نشانیاں اور اس کائنات کی تدبیر؛
* [[نماز]] اور راتوں کو خالص بندگان الہی کا اپنے پروردگار کے ساتھ راز و نیاز کا مسئلہ۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1246۔</ref>
* انسان کی خلقت میں مادی اور معنوی پہلو اور اسے بے انتہاء علم و دانش کے اوزار (حواس خمسہ) سے نوازنا؛
* [[موت]] اور اس کے بعد کا عالم؛
* مومنین کو [[جنہ الماوی]] اور فاسقین کو جہنم کے عذاب کی بشارت؛
* [[بنی‌اسرائیل]] اور گذشتہ امتوں کی مختصر تاریخ؛
* [[توحید]] اور لجوج دشمنوں کی تہدید۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ح۱۷، ص۱۰۵ -۱۰۶۔</ref>
{{سورہ سجدہ}}
{{سورہ سجدہ}}


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم