مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فرقان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
[[سورہ]] فرقان 77 [[آیت|آیات]]، 897 کلمات اور 3877 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے یہ سورت تقریبا ایک پارے کا ایک چوتھائی حصے سے قدرے بڑی ہے۔ اس کی 60ویں آیت میں مستحب سجدہ ہے یعنی اس کی تلاوت کرنے یا سنے پر سجدہ کرنا [[مستحب]] ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۴۴۔</ref> (رجوع کریں: [[عزائم|سجدہ والی سورتیں]])
[[سورہ]] فرقان 77 [[آیت|آیات]]، 897 کلمات اور 3877 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے یہ سورت تقریبا ایک پارے کا ایک چوتھائی حصے سے قدرے بڑی ہے۔ اس کی 60ویں آیت میں مستحب سجدہ ہے یعنی اس کی تلاوت کرنے یا سنے پر سجدہ کرنا [[مستحب]] ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۴۴۔</ref> (رجوع کریں: [[عزائم|سجدہ والی سورتیں]])


==مضامین==<!--
==مضامین==
موضوعاتی کہ در این [[سورہ]] مطرح شدہ است، چنین است: بہانہ‌ہای [[مشرکان]] در پذیرش اسلام و پاسخ قرآن بہ آنان، مبارزہ با [[شرک]]، سرگذشت اقوام پیشین، حسرت مردم در [[قیامت]]، نشانہ‌ہای [[توحید]] و نمایش عظمت خداوند در طبیعت و مقایسہ مؤمنان با کافران؛ اما مہم‌ترین بخش آیات این سورہ دربارہ ویژگی‌ہای «عباد الرحمن» یعنی بندگان راستین خداوند است کہ از [[آیہ]] ۶۳ تا پایان سورہ را در بر گرفتہ است۔<ref> قرائتی، تفسیر نور، ۱۳۸۳ش، ج۸، ص۲۲۱۔</ref>
اس [[سورت]] میں مطرح ہونے والے موضوعات کچھ یوں ہیں: اسلام قبول کرنے میں [[مشرکین]] کے بہانے اور قرآن کا جواب، [[شرک]] کے خلاف جد و جہد، گذشتہ اقوام کی داستانیں، [[قیامت]] کے دن لوگوں کی حسرت، [[توحید]] کی نشانیاں اور کائنات میں عظمت خدا کے مظاہر اور مؤمنوں اور کافروں کا موازنہ؛ اس سورت کے مضامین میں سب سے اہم موضوع "عباد الرحمن" یعنی خدا کے حقیقی بندوں کی خصوصیات ہیں جو اس سورت کی آیت نمبر 63 سے آخر تک میں بیان ہوئی ہیں۔<ref> قرائتی، تفسیر نور، ۱۳۸۳ش، ج۸، ص۲۲۱۔</ref>
{{سورہ فرقان}}
{{سورہ فرقان}}


==روایت‌ہای تاریخی==
==تاریخی واقعات==<!--
[[سورہ]] فرقان در مورد [[حضرت موسی (پیامبر)|حضرت موسی]] و برادرش [[ہارون]] سخن می‌گوید<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۵۔</ref> و قوم [[حضرت نوح|نوح]] را قومی معرفی می‌کند کہ پیامبران را تکذیب کردند و در نہایت غرق شدند۔<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۷۔</ref> ہمچنین از [[قوم عاد]]، [[قوم ثمود]] و [[اصحاب رس|اصحاب رَس]] نام می‌برد و آنان را اقوامی معرفی می‌کند کہ دچار عذاب الہی شدند۔ آیہ ۴۰ نیز در مورد سرنوشت [[قوم لوط]] سخن می‌گوید۔<ref>سورہ فرقان، آیات ۳۵-۴۰؛ علی‌بابایی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۷ش، ج۳، ص۳۳۹۳۴۰۔</ref>  
[[سورہ]] فرقان در مورد [[حضرت موسی (پیامبر)|حضرت موسی]] و برادرش [[ہارون]] سخن می‌گوید<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۵۔</ref> و قوم [[حضرت نوح|نوح]] را قومی معرفی می‌کند کہ پیامبران را تکذیب کردند و در نہایت غرق شدند۔<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۷۔</ref> ہمچنین از [[قوم عاد]]، [[قوم ثمود]] و [[اصحاب رس|اصحاب رَس]] نام می‌برد و آنان را اقوامی معرفی می‌کند کہ دچار عذاب الہی شدند۔ آیہ ۴۰ نیز در مورد سرنوشت [[قوم لوط]] سخن می‌گوید۔<ref>سورہ فرقان، آیات ۳۵-۴۰؛ علی‌بابایی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۷ش، ج۳، ص۳۳۹۳۴۰۔</ref>  


confirmed، templateeditor
9,295

ترامیم