"سورہ آل عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←یہودیوں اور مشرکین کی نابودی
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 54: | سطر 54: | ||
===یہودیوں اور مشرکین کی نابودی=== | ===یہودیوں اور مشرکین کی نابودی=== | ||
سورہ آل عمران کی آیت نمبر 12: {{قرآن کا متن|"قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوا سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ؛|ترجمہ=(اے رسول!) کافروں سے کہہ دو کہ عنقریب تم (اہل اسلام کے مقابلہ میں) مغلوب ہوگے اور جہنم کی طرف محشور ہوگے اور وہ کیا بری آرام گاہ ہے۔"}} کی [[شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ جب [[جنگ بدر]] میں [[اسلام|مسلمانوں]] کو فتح نصیب ہوئی تو مدینہ کے یہودیوں نے کہا کہ یہ پیغمبر وہی ہیں جن کی بشارت [[توریت]] میں دی گئی ہے پس ان پر [[ایمان]] لانا چاہئے؛ | سورہ آل عمران کی آیت نمبر 12: {{قرآن کا متن|"قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوا سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ؛|ترجمہ=(اے رسول!) کافروں سے کہہ دو کہ عنقریب تم (اہل اسلام کے مقابلہ میں) مغلوب ہوگے اور جہنم کی طرف محشور ہوگے اور وہ کیا بری آرام گاہ ہے۔"}} کی [[شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ جب [[جنگ بدر]] میں [[اسلام|مسلمانوں]] کو فتح نصیب ہوئی تو مدینہ کے یہودیوں نے کہا کہ یہ پیغمبر وہی ہیں جن کی بشارت [[توریت]] میں دی گئی ہے پس ان پر [[ایمان]] لانا چاہئے؛ لیکن ان میں سے بعض نے کہا صبر کریں اور ان کی بعض مزید جنگوں کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ جب [[جنگ احد]] میں مسلمانوں کو شکست ہوئی تو یہودی شک و تردید میں پڑ گئے اور کعب بن اشرف یہودیوں کے بعض اکابرین کے ساتھ [[مکہ]] چلے گئے اور [[ابوسفیان]] کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف مشترکہ اقدام کرنے کی حامی بھر لیے، یہ آیت ان کے اس اقدام کی مذمت میں نازل ہوئی ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۲، ص۷۰۶؛ واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۱۰۰.</ref> | ||
===مباہلہ===<!-- | ===مباہلہ===<!-- |