confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
=== سزا میں شدت=== | === سزا میں شدت=== | ||
مشہور قول کی بنا پر جس شخص پر تین مرتبہ قذف کی حد جاری ہو چکی ہے چوتھی مرتبہ اسے قتل کر دیا جائے گا۔<ref> رجوع کیجئے: علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ھ، ج۳،ص۵۴۷؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ، ج۹، ص۱۹۰۔</ref> البتہ [[ابن ادریس حلی]] قائل ہیں کہ جس شخص پر پہلے دو مرتبہ قذف کی حد جاری ہو چکی ہو اسے تیسری مرتبہ میں قتل کر دیا جائے گا۔<ref> ابن ادریس، السرائر، ۱۴۱۰ھ، ج۳، ص۵۱۹۔</ref> | * بعض فقہا کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے [[آمنہ بنت وہب|پیغمبر اکرمؐ کی ماں]] کو قذف کرے تو وہ مرتد ہے اور قتل کا حقدار ہوگا<ref>ملاحظہ کریں: شهید ثانی، الروضة البهية، ۱۴۱۰ق، ج۹، ص۱۹۶.</ref> اور اگر [[مرتد فطری]] ہو تو اس کی توبہ قبول نہیں ہوگی۔<ref>شهید ثانی، الروضة البهية، ۱۴۱۰ق، ج۹، ص۱۹۶.</ref> لیکن [[محمد حسن نجفی|صاحب جواہر]] کا کہنا ہے کہ اس مدعی پر کوئی دلیل نہیں ہے مگر یہ کہ اس قذف کو [[ساب النبی|پیغمبر اکرمؐ پر سَبّ]] شمار کیا جائے۔<ref>نجفی، جواهر الکلام، ۱۳۶۲ش، ج۴۱، ص۴۳۸.</ref> | ||
* مشہور قول کی بنا پر جس شخص پر تین مرتبہ قذف کی حد جاری ہو چکی ہے چوتھی مرتبہ اسے قتل کر دیا جائے گا۔<ref> رجوع کیجئے: علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ھ، ج۳،ص۵۴۷؛ شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ، ج۹، ص۱۹۰۔</ref> البتہ [[ابن ادریس حلی]] قائل ہیں کہ جس شخص پر پہلے دو مرتبہ قذف کی حد جاری ہو چکی ہو اسے تیسری مرتبہ میں قتل کر دیا جائے گا۔<ref> ابن ادریس، السرائر، ۱۴۱۰ھ، ج۳، ص۵۱۹۔</ref> | |||
===وہ مواقع جہاں حد قذف ساقط ہو جاتی ہے=== | ===وہ مواقع جہاں حد قذف ساقط ہو جاتی ہے=== |