مندرجات کا رخ کریں

"قذف" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:


==مفہوم اور اہمیت ==
==مفہوم اور اہمیت ==
کسی پر [[زنا]] اور [[لواط]] کی تہمت لگانے کو قذف کہتے ہیں۔<ref> شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ ، ج۹، ص۱۶۶؛ عبدالرحمان،‌ معجم المصطلاحات و الالفاظ الفقہیۃ، ج۳، ص۷۴۔</ref> لغت میں قذف کسی پتھر یا زبان وغیرہ سے حملہ کرنے کو کہتے ہیں۔<ref> فراہیدی، العین، ۱۴۱۰ھ، ج۵، ص۱۳۵(لفظ قذف کے ذیل میں)۔</ref> کہا گیا ہے کہ جو شخص کسی کی طرف قذف کی نسبت دیتا ہے گویا وہ اس کی طرف تہمتوں کے تیر چلا رہا ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ء، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> [[فقہ]] میں دوسرے پر زنا یا لواط کی تہمت لگانے والے کو قاذف اور جس پر تہمت لگائی جارہی ہو اسے مقذوف کہا جاتا ہے۔<ref> مزید معلومات کے لئے رجوع کیجئے: موسوعۃ الامام الخوئی،ج۴۱، ص۳۱۴۔</ref>
کسی پر [[زنا]] اور [[لواط]] کی تہمت لگانے کو قذف کہتے ہیں۔<ref> شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ ، ج۹، ص۱۶۶؛ عبدالرحمان،‌ معجم المصطلاحات و الالفاظ الفقہیۃ، ج۳، ص۷۴۔</ref> لغت میں قذف کسی پتھر یا زبان وغیرہ سے حملہ کرنے کو کہتے ہیں۔<ref> فراہیدی، العین، ۱۴۱۰ھ، ج۵، ص۱۳۵(لفظ قذف کے ذیل میں)۔</ref> کہا گیا ہے کہ جو شخص کسی کی طرف قذف کی نسبت دیتا ہے گویا وہ اس کی طرف تہمتوں کے تیر چلا رہا ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ء، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> بعض فقہا نے تحریری شکل میں تہمت لگانے کو بھی قذف شمار کیا ہے۔<ref>بهجت، استفتائات، ۱۴۲۸ق، ج۴، ص۴۶۱؛ تبریزی، استفتائات جدید، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۴۲۶.</ref>
 
[[فقہ]] میں دوسرے پر زنا یا لواط کی تہمت لگانے والے کو قاذف اور جس پر تہمت لگائی جارہی ہو اسے مقذوف کہا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: موسوعۃ الامام الخوئی،ج۴۱، ص۳۱۴۔</ref>


قذف [[گناہ کبیرہ]] ہے۔<ref> امام خمینی،‌ تحریر الوسیلۃ، مؤسسہ مطبوعات دار العلم‌، ج۱، ص۲۷۴۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک روایت میں سحر، [[شرک]]، [[قتل نفس]]، [[یتیم]] کا مال کھانے اور اسی طرح [[ربا|رِبا]] کھانے اور [[جہاد]] کے دوران جنگ سے فرار کرنے وغیرہ کو ہلاک کرنے والے گناہوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔<ref> شیخ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۳۶۴۔</ref> قذف کے سلسلہ میں [[فقہی]] کتابوں میں [[حد شرعی|باب حدود]] میں بحث کی جاتی ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ش، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref>
قذف [[گناہ کبیرہ]] ہے۔<ref> امام خمینی،‌ تحریر الوسیلۃ، مؤسسہ مطبوعات دار العلم‌، ج۱، ص۲۷۴۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک روایت میں سحر، [[شرک]]، [[قتل نفس]]، [[یتیم]] کا مال کھانے اور اسی طرح [[ربا|رِبا]] کھانے اور [[جہاد]] کے دوران جنگ سے فرار کرنے وغیرہ کو ہلاک کرنے والے گناہوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔<ref> شیخ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۳۶۴۔</ref> قذف کے سلسلہ میں [[فقہی]] کتابوں میں [[حد شرعی|باب حدود]] میں بحث کی جاتی ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ش، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم