مندرجات کا رخ کریں

"الکافی (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 60: سطر 60:
[[محمد امین استر آبادی|استر آبادی]]<ref>محمد امین استرآبادی (متوفی 1036 ہجری) مکہ ہجرت کرکے آخر عمر تک وہیں قیام کیا، اصولی تھے اور نقل روایت کے تین اجازتنامے حاصل کئے ہوئے تھے؛ اخباری ہوئے اور اصولیوں کے رد میں کتب لکھی۔</ref> علماء اور اپنے اساتذہ کے حوالے سے لکھتے ہیں: [[اسلام]] میں الکافی کے برابر یا اس کے پائے کے قریب تر کوئی کتب تالیف نہيں ہوئی ہے۔<ref>الفوائد المدنیہ، ص520۔</ref>
[[محمد امین استر آبادی|استر آبادی]]<ref>محمد امین استرآبادی (متوفی 1036 ہجری) مکہ ہجرت کرکے آخر عمر تک وہیں قیام کیا، اصولی تھے اور نقل روایت کے تین اجازتنامے حاصل کئے ہوئے تھے؛ اخباری ہوئے اور اصولیوں کے رد میں کتب لکھی۔</ref> علماء اور اپنے اساتذہ کے حوالے سے لکھتے ہیں: [[اسلام]] میں الکافی کے برابر یا اس کے پائے کے قریب تر کوئی کتب تالیف نہيں ہوئی ہے۔<ref>الفوائد المدنیہ، ص520۔</ref>


[[سید ابوالقاسم خوئی|آیت اللہ خوئی]]<ref>متوفی صفر 1413 ہجری) فقیہ، معاصر شیعہ [[مرجع تقلید]]، مفسر قرآن اور علم رجال کے محقق تھے۔</ref> از قول استادش [[آیت الله شیخ محمد حسین نائینی|نائینی]]<ref>(متوفی جمادی‌الاول 1355 ہجری) شیعہ مرجع تقلید، کئی بزرگان دین کے استاد اور ایران میں آئینی حکومت کے قیام کے حامی تھے۔</ref> کہتے ہیں: الکافی میں مندرجہ احادیث کی اسناد میں نزاع  کرنا، عاجز اور بے بس افراد کا پیشہ اور ہتکھنڈہ ہے۔<ref>معجم رجال الحدیث، ج 1، ص 99۔</ref>
[[سید ابوالقاسم خوئی|آیت اللہ خوئی]]<ref>متوفی صفر 1413 ہجری) فقیہ، معاصر شیعہ [[مرجع تقلید]]، مفسر قرآن اور علم رجال کے محقق تھے۔</ref> اپنے استاد [[آیت الله شیخ محمد حسین نائینی|نائینی]]<ref>(متوفی جمادی‌الاول 1355 ہجری) شیعہ مرجع تقلید، کئی بزرگان دین کے استاد اور ایران میں آئینی حکومت کے قیام کے حامی تھے۔</ref> کا قول نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں: الکافی میں مندرجہ احادیث کی اسناد میں نزاع  کرنا، عاجز اور بے بس افراد کا پیشہ اور ہتکھنڈہ ہے۔<ref>معجم رجال الحدیث، ج 1، ص 99۔</ref>


== اسباب تالیف ==
== اسباب تالیف ==
گمنام صارف