مندرجات کا رخ کریں

"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

90 بائٹ کا اضافہ ،  28 دسمبر 2023ء
اصلاح نقل قول
(ایجاد لینک بین زبانی در ویکی داده و حذف از مبدا ویرایش)
ٹیگ: دستی ردِّ ترمیم
(اصلاح نقل قول)
سطر 14: سطر 14:
== مقام و منزلت ==
== مقام و منزلت ==
مفسر قرآن اور مرجع تقلید [[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کے نزدیک مہاجرین کا بہت بلند مقام تھا؛ کیونکہ انہوں نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور مکہ سے مدینہ اپنی ہجرت کے ذریعے دنیا کو اسلام سے روشناس کیا۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref>
مفسر قرآن اور مرجع تقلید [[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کے نزدیک مہاجرین کا بہت بلند مقام تھا؛ کیونکہ انہوں نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور مکہ سے مدینہ اپنی ہجرت کے ذریعے دنیا کو اسلام سے روشناس کیا۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref>
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = ہجرت قرآن کی نظر میں
| نویسنده = سورہ انفال
| نقل قول = {{قرآن کا متن|إِنَّ الَّذينَ آمَنُوا وَ هاجَرُوا وَ جاهَدُوا بِأَمْوالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ في‏ سَبيلِ اللَّهِ وَ الَّذينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ وَ الَّذينَ آمَنُوا وَ لَمْ يُهاجِرُوا ما لَكُمْ مِنْ وَلايَتِهِمْ مِنْ شَيْ‏ءٍ حَتَّى يُهاجِرُوا وَ إِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلاَّ عَلى‏ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَ بَيْنَهُمْ ميثاقٌ وَ اللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ؛|ترجمہ= یقینا جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کیا اور جنہوں نے مہاجرین کو پناہ دی اور امداد کی یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے حامی و مددگار ہیں۔ اور وہ لوگ جو ایمان تو لائے مگر ہجرت نہیں کی تو ان سے تمہارا ولایت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ہجرت کریں۔ اور اگر وہ کسی دینی معاملہ میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر (ان کی) مدد کرنا فرض ہے۔ سوا اس صورت کے کہ یہ مدد اس قوم کے خلاف مانگیں جس سے تمہارا معاہدۂ امن ہو۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اسے دیکھنے والا ہے۔ }}
| منبع =  آیہ 72
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری)
| پس‌زمینه = #ffeebb
| عرض = 250px
| حاشیه = حاشیه (اختیاری)
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری)
}}


{{نقل قول| عنوان = |:{{قرآن کا متن|إِنَّ الَّذينَ آمَنُوا وَ هاجَرُوا وَ جاهَدُوا بِأَمْوالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ في‏ سَبيلِ اللَّهِ وَ الَّذينَ آوَوْا وَ نَصَرُوا أُولئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ وَ الَّذينَ آمَنُوا وَ لَمْ يُهاجِرُوا ما لَكُمْ مِنْ وَلايَتِهِمْ مِنْ شَيْ‏ءٍ حَتَّى يُهاجِرُوا وَ إِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلاَّ عَلى‏ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَ بَيْنَهُمْ ميثاقٌ وَ اللَّهُ بِما تَعْمَلُونَ بَصيرٌ؛|ترجمہ= یقینا جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کیا اور جنہوں نے مہاجرین کو پناہ دی اور امداد کی یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے حامی و مددگار ہیں۔ اور وہ لوگ جو ایمان تو لائے مگر ہجرت نہیں کی تو ان سے تمہارا ولایت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ہجرت کریں۔ اور اگر وہ کسی دینی معاملہ میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر (ان کی) مدد کرنا فرض ہے۔ سوا اس صورت کے کہ یہ مدد اس قوم کے خلاف مانگیں جس سے تمہارا معاہدۂ امن ہو۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اسے دیکھنے والا ہے۔ }}|تاریخ بایگانی|| مآخذ =سورہ انفال، آیہ 72۔ | سمت = چپ | چوڑائی = 250px| بیک گراؤنڈ کلر =#ffeebb| اندازہ خط = ۱۲px| گیومہ نقل‌ قول =| مآخذ کی سمت = بائیں}}
قرآن میں 24 بار لفظ ہجرت یا اس کے مشتقات کے ذریعے مہاجرین کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref>جعفری، تفسیر کوثر، ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۵۳۶۔</ref> قرآن میں مہاجرین کو مجاہدین کے ساتھ ذکر کرتے ہوئے<ref>نمونے کے لئے ملاحظہ کریں: سورہ انفال، آیہ۷۲-۷۵؛ سورہ بقرہ، آیہ۲۱۸۔</ref> [[صبر]] اور [[توکل]]<ref>سورہ نحل، آیہ ۴۲۔</ref> جیسے صفات کے ساتھ ان کی مدح کی گئی ہے<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۹۵۔</ref> اور انہیں حقیقی مؤمن<ref>سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> قرار دیا ہے جنہوں نے اپنی ہجرت کے ساتھ اپنے ایمان کو ثابت کئے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۴۹۹۔</ref> قرآن کریم میں [[گناہ|گناہوں]] کی بخشش<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۱۸؛ سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> اور [[بہشت]] میں داخل ہونا ان کی جزا کے طور پر بیان ہوا ہے۔<ref>سورہ آل عمران، آيہ ۱۹۵۔</ref> البتہ [[شیعہ]] علماء کے مطابق مذکورہ آیات کے ظاہر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ صفات مہاجرین میں سے بعض کے لئے ثابت ہیں<ref>ملاحظہ کریں: علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۹، ص۳۷۴؛ سبحانی، الالہیات، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۴۴۵۔</ref> جو خدا اور اس کے رسولؐ کے ساتھ کئے ہوئے عہد و پیمان پر باقی رہے نہ تمام مہاجرین کے لئے۔<ref>ملاحظہ کریں: شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث العربی، ج۹، ص۳۲۹۔</ref>  
قرآن میں 24 بار لفظ ہجرت یا اس کے مشتقات کے ذریعے مہاجرین کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref>جعفری، تفسیر کوثر، ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۵۳۶۔</ref> قرآن میں مہاجرین کو مجاہدین کے ساتھ ذکر کرتے ہوئے<ref>نمونے کے لئے ملاحظہ کریں: سورہ انفال، آیہ۷۲-۷۵؛ سورہ بقرہ، آیہ۲۱۸۔</ref> [[صبر]] اور [[توکل]]<ref>سورہ نحل، آیہ ۴۲۔</ref> جیسے صفات کے ساتھ ان کی مدح کی گئی ہے<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۹۵۔</ref> اور انہیں حقیقی مؤمن<ref>سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> قرار دیا ہے جنہوں نے اپنی ہجرت کے ساتھ اپنے ایمان کو ثابت کئے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۴۹۹۔</ref> قرآن کریم میں [[گناہ|گناہوں]] کی بخشش<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۱۸؛ سورہ انفال، آیہ ۷۴۔</ref> اور [[بہشت]] میں داخل ہونا ان کی جزا کے طور پر بیان ہوا ہے۔<ref>سورہ آل عمران، آيہ ۱۹۵۔</ref> البتہ [[شیعہ]] علماء کے مطابق مذکورہ آیات کے ظاہر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ صفات مہاجرین میں سے بعض کے لئے ثابت ہیں<ref>ملاحظہ کریں: علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۹، ص۳۷۴؛ سبحانی، الالہیات، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۴۴۵۔</ref> جو خدا اور اس کے رسولؐ کے ساتھ کئے ہوئے عہد و پیمان پر باقی رہے نہ تمام مہاجرین کے لئے۔<ref>ملاحظہ کریں: شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث العربی، ج۹، ص۳۲۹۔</ref>  


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096

ترامیم