"تقوا" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (تقوی سے رجوع مکرر ہٹایا) ٹیگ: رجوع مکرر ہٹایا |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{اخلاق-عمودی}} | {{اخلاق-عمودی}} | ||
'''تَقوا''' [[روح انسان|انسانی روح]] کی ایک کیفیت یا حالت کو کہا جاتا ہے جو انسان کو روحانی اور اخلاقی طور پر برے کاموں سے روکتی ہے؛ چنانچہ اگر کسی [[گناہ]] کے لئے زمینہ ہموار ہوجائے تو بھی اس کی وہ روحانی حالت اسے اس گناہ میں مبتلا ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔ [[قرآن]] اور [[معصومینؑ کی سنت|سنت]] اور علماء کے کلام میں تقوی کی بہت زیادہ اہمیت اور اس کے دنیوی اور [[آخرت|اخروی]] | '''تَقوا''' [[روح انسان|انسانی روح]] کی ایک کیفیت یا حالت کو کہا جاتا ہے جو انسان کو روحانی اور اخلاقی طور پر برے کاموں سے روکتی ہے؛ چنانچہ اگر کسی [[گناہ]] کے لئے زمینہ ہموار ہوجائے تو بھی اس کی وہ روحانی حالت اسے اس گناہ میں مبتلا ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔ [[قرآن]] اور [[معصومینؑ کی سنت|سنت]] اور علماء کے کلام میں تقوی کی بہت زیادہ اہمیت اور اس کے دنیوی اور [[آخرت|اخروی]] فوائد بیان ہوئے ہیں۔ گناہوں کی بخشش، خدا کے یہاں اعمال کی قبولیت، سعادت دارین، حق و باطل کی تشخیص کی صلاحیت، [[رزق حلال]] کی فراوانی، پریشانیوں اور سختیوں سے نجات تقوا کے فوائد میں شمار کئے جاتے ہیں۔ | ||
تقوا کے موضوع پر موجود | حدیثی منابع میں تقوا کے موضوع پر موجود احادیث کے علاوہ [[نہج البلاغہ]] کی خطبہ نمبر 193 جو کہ [[خطبہ متقین|خطبہ ہمام]] سے معروف ہے، میں متقین کے اوصاف بیان کئے گئے ہیں۔ | ||
تقوا کے مختلف درجات بیان کئے گئے ہیں۔ [[امام صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] سے منقول ایک حدیث میں تقوی کے تین مرتبے ذکر کئے گئے ہیں جو یہ ہیں: عام تقوی جس میں [[جہنم]] کے عذاب سے ڈر کر محرمات سے پرہیز کی جاتی ہے، خاص تقوی انسان نہ صرف محرّمات بلکہ شُبَہات (وہ امور جن کے حرام ہونے کا احتمال دیا جاتا ہو) سے بھی پرہیز کرتا ہے اور خاص الخاص تقوی جس میں انسان نہ صرف محرمات اور شبہات بلکہ بعض [[حلال]] امور سے بھی پرہیز کرتا ہے۔ | تقوا کے مختلف درجات بیان کئے گئے ہیں۔ [[امام صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] سے منقول ایک حدیث میں تقوی کے تین مرتبے ذکر کئے گئے ہیں جو یہ ہیں: عام تقوی جس میں [[جہنم]] کے عذاب سے ڈر کر محرمات سے پرہیز کی جاتی ہے، خاص تقوی انسان نہ صرف محرّمات بلکہ شُبَہات (وہ امور جن کے حرام ہونے کا احتمال دیا جاتا ہو) سے بھی پرہیز کرتا ہے اور خاص الخاص تقوی جس میں انسان نہ صرف محرمات اور شبہات بلکہ بعض [[حلال]] امور سے بھی پرہیز کرتا ہے۔ | ||
اسی طرح | اسی طرح علمائے اخلاق احادیث کی روشنی میں انسان کے تمام اعضاء و جوارح جو گناہ کی زد میں ہوتے ہیں جیسے کان، آنکھ، زبان اور دل کے لئے اسی عضو کے تناسب سے تقوی بیان کرتے ہیں۔ | ||
==مفہوم== | ==مفہوم== |